راولپنڈی۔کرک اگین رپورٹ۔راولپنڈی میں بھی پاکستان کی عزت اور وقار بابر اعظم اور رضوان کے ہاتھوں میں،جنوبی افریقا ٹاپ پر۔بابر کی مزاحمت بھری اننگ جاری،رضوان بھی چٹان بن گئے۔پاکستان کو مجموعی طور پر دوسری اننگ میں صرف 23 رنزکی سبقت ہے اور اس کی 4 وکٹیں گرچکی ہیں۔
راولپنڈی ٹیسٹ میں پاکستان کی گردت کمزور پڑگئی۔جنوبی افریقا نے کھیل کے تیسرے روز اپنی پہلی اننگ میں ناقابل یقین برتری کے بعد پاکستان کو دوسری اننگ میں بائولنگ کے ساتھ بڑا نقصان پہچادیا ہے۔یوں سپن پچ پر ٹاس کی جیت بھی میزبان ٹیم کیلئے جیت کی ضمانت نہیں رہی۔کاگیسو ربادا بائولنگ کی بجائے بیٹنگ میں چھاگئے اور میتھو سامی نے ناقابل یقین 2 شراکت کے ساتھ بڑی اننگ کھیل کر پاکستان کو آسمان سے زمین پر لاپٹخا۔
بدھ کو دوسرے ٹیسٹ کے تیسرے روز پنڈی کرکٹ سٹیڈیم راولپنڈی میں جو کچھ ہوا۔وہ کسی کے وہم وگمان میں نہیں تھا۔پروٹیز نے پاکستان کے سکور 333 رنز کے جواب میں 184 رنز 5 وکٹ سے اننگ شروع کی تو مہمان ٹیم کو ایک رن کے ہی اضافہ سے دن کا پہلا اور مجموعی طور پر 5واں نقصان اٹھانا پڑا،جب کیل ویرن 10 رنز بناکر آصف آفریدی کی بال پر وکٹ کیپر رضوان کو کیچ دے گئے۔19 رنزکے اضافہ سے گرین کیپس کو ٹرسٹن سٹوبس کی بڑی وکٹ ملی،اس بار بھی ہیرو آصف آفریی تھے جنہوں نے ان کو76 پر ایل بی ڈبلیو کردیا۔6 رنز کے اضافہ سے جنوبی افریقا کو 7 واں نقصان سائم ہارمر کا ہوا،وہ 2 رنز بناکر آصف آفریدی کی بال پر ایل بی ہوگئے۔235 کے سکور پر پروٹیز کی 8 ویں وکٹ گری۔ مارکو جانس کو 12 کے انفرادی سکور پر نعمان علی نے ایل بی کردیا۔پاکستان کو اب بھی 98 رنزکی سبقت تھی اور ٹیل اینڈرز کی 2 وکٹیں باقی تھیں۔یہاں سے نئی تاریخ لکھی گئی۔
جنبوبی افریقا نے پاکستان کے خلاف 28 سال قبل اپنا ہی قائم کردہ ریکارڈ توڑدیا۔9 ویں وکٹ پر 236 رنز سے آغاز کیا۔پہلے میتھیو سوامی کے ساتھ کیشو مہارا نے 9 ویں وکٹ پر 71 رنز جوڑے اور پھر سوامی کے ساتھ کاگیسو ربادا نے دسویں وکٹ پر 98 رنزکی شراکت بنائی ۔یوں آخری 2 وکٹوں پر 169 رنز جوڑے۔اس سے قبل پاکستان کے خلاف جوہانسبرگ میں جنوبی افریقا نے 85 وکٹ کھونے کے بعد 165 رنز بنائے تھے۔مہاراج 30 کر کے گئے لیکن ربادا نے کیریئر کی پہلی ہاف ٹیسٹ سنچری کی اور کیریئر بیسٹ71 رنز کرگئے،انہوں نے صرف 61 بالیں کھیلیں۔وہ آئوٹ ہونے والے آخری بیٹر تھے جو آصف آفریدی کی بال پر عبداللہ شفیق کے ہاتھوں کیچ ہوگئے۔سوامی 155 بالز پر 89 رنزکے ساتھ ناٹ آئوٹ لوٹے۔جنوبی افریقا نے119.3 اوورز بیٹنگ کی اور 404 رنزبناکر آئوٹ ہوا۔اسے 71 رنز کی اہم برتری حاصل ہوئی۔
پاکستان کی جانب سے ڈیبیو پر آصف آفریدی نے 34.3اوورز کرکے 79 رنز کے عوض 6 وکٹیں لیں۔وہ 38 سال 301 دن میں ڈیبیو پر 5 وکٹ لے کر 92 سالپ پرانا ریکارڈ اپنے نام کرگئے۔نعمان علی نے 92 رنزکے عوض 2 اور شاہین نے 95 جب کہ ساجد خان نے 119 رنز دے کر ایک ایک وکٹ لی۔
پاکستان نے 71 رنزکے خسارے میں جانے کے بعد جب اننگ شروع کی تو شاید کوئی دبائو تھا۔12 کے سکور پر امام الحق 9 رنزبناکر ہارمر کے ہاتھوں ایل بی ہوگئے۔4 رنزکے بعد 16 پر پاکستان نے اوپر تلے 2 وکٹیں گنوادیں۔پہلے کپتان شان مسعود صفر پر ہارمر کے ہاتھوں ایب بی ہوئے۔پھر عبداللہ شفیق 6 کرکے ربادا کی بال پر جانسن کے ہاتھوں کیچ ہوئے۔پاکستان نے 16 پر 3 وکٹیں گنوادیں۔جنوبی افریقا کو چوتھی کامیابی 60 کے سکور پر ملی جب سعود شکیل ہارمر کی بال پر مارکرم کے ہاتھوں سلپ میں کیچ ہوئے۔وہ11 کرسکے۔دوسرے اینڈ پر بابر اعظم کچھ اعتماد کے ساتھ کھیل رہے تھے۔اب ان کا ساتھ دینے محمد رضوان آئے۔
پاکستان کیلئے نہایت مشکل حالات میں بابر اعظم اور محمد رضوان نے دن کا اختتام کیا۔پاکستان کا سکور کھیل کے خاتمہ پر 4 وکٹ پر 94 تھا اور اسے23 رنز کی معمولی سبقت حاصل تھی۔بابر اعظم 49 رنز پر اور محمد رضوان16 پر کھیل رہے تھے۔سائمن ہارپر 3 وکٹ لے چکے ہیں۔
