غضب کی بات یہ ہے کہ ہم تینوں اکٹھے بیٹھے ،نجم سیٹھی کے دعوے سے سوالات کھڑے
غضب کی بات یہ ہے کہ پی سی پی کے تین چیئرمین اکٹھے بیٹھ گئے۔ یہ جملہ کرک اگین کا یا کسی تجزیہ کار کا نہیں بلکہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین نجم سیٹھی کا ہے۔ قذافی سٹیڈیم لاہور میں سٹیڈیم کی تزین و آرائش کے بعد ہونے والی تقریب میں تینوں موجود تھے۔ مطلب پی سی بی کے سابق چیئرمین نجم سیٹھی، سابق چیئرمین ذکا اشرف اور موجودہ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی اکٹھے بیٹھ گئے۔ انہوں نے یہ تقریب دیکھی اور ذکا اشرف نے یہ کہا کہ یہ ایک بڑا کارنامہ ہے ۔ایک سال کے اندر ہر کچھ بدل گیا ہے جبکہ نجم سیٹی نے یہ کہا بہت مزہ آیا ۔بہت ہی کام ہوا ہے۔ بہت ہی دل سے مبارک باد۔ ویل ڈن کا لفظ انہوں نے بولا اور آخر میں ایک جملہ یہ بولا کہ سب سے بڑی اور غضب کی بات یہ ہے کہ تینوں نے اکٹھے بیٹھ کے یہ سب کچھ دیکھا ہے۔ نجم سیٹی کا یہ جملہ یہ بتا رہا ہے کہ یہ تینوں ہی تصویر کے ایک رخ تھے۔ بس تینوں الگ الگ نہیں تھے۔ تینوں ہی ایک ہی رخ تھے اور ایک ہی انداز سے سامنے ائے تھے اور بعد میں کرکٹ اسٹیبلشمنٹ نے یہ ثابت بھی کیا یہ سب کچھ آگے پیچھے ایک مقصد کے لیے کیا گیا تھا۔
موجودہ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے کہا یہ ٹیم ورک ہے جو کچھ آج ہوا ہے اس میں ،اس کی بنیادوں میں ان دونوں چیف کا بھی کردار رہا ہے۔