کرک اگین کی خصوصی رپورٹ
ایک اور کہانی چل پڑی ہے۔انگلینڈ میں کرکٹ پلیئرزکی نمائندہ تنظیم پروفیشنل کرکٹرز ایسو سی ایشن نے بھی دورہ پاکستان کے حوالہ سے لاعلمی کا اعلان کرکے دھماکا کردیا ہے۔اب ذرا کہانی سمجھئے۔انگلینڈ نے دورہ پاکستان منسوخ کیا جو کہ اگلے ماہ کا تھا۔2 ٹی 20 میچزکے لئے انگلینڈ نے پاکستان کا سفر کرنا تھا۔یہ دورہ کیوں منسوخ ہوا۔کس کے کہنے پر ہوا۔کہانی گھمبھیر ہوتی جارہی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ اس کے خوفناک نتائج بر آمد ہونگے۔سب کا خیال تھا کہ پاکستان اس پر حسب سابق خاموشی اختیار کرے گا ۔منتیں کرے گا اور اسے اگلے سال کے دوروں کی آس پر منالیا جائے گا لیکن معاملہ خراب سے خراب تر ہوتا جارہا ہے۔
نیوزی لینڈ کے دورہ پاکستان سے انکار کے بعد انگلینڈ نے بھی وہی کام کیا۔ای سی بی نے اعلان کیا کہ دورہ کرکٹرز کی تھکاوٹ اور دماغی حالت کے پیش نظر ختم کیا جارہا ہے۔اس اعلان میں کہیں بھی سکیورٹی الرٹ کا ذکر نہیں تھا جو کہ نیوزی لینڈ نے دعویٰ کیا تھا۔آئی فائیو کی رپورٹ کا بھی کوئی ذکر نہیں تھا۔یہ بات طے ہوگئی کہ انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے اسے بنیاد نہیں بنایا لیکن منگل کو ایک نیا پتھر گرا ہے اور وہ اس لئے کہ انگلینڈ کے میڈیا سمیت نامور مبصرین نے انگلینڈ بورڈ کے فیصلے کو آڑے ہاتھوں لیا ہے ۔اس دبائو میں آکر برطانیہ کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ اس دورے کے فیصلے کے پیچھے حکومت شامل نہیں تھی۔پاکستان میں برطانیہ کے ہائی کمشنر کرچن ٹرنر نے بھی یہی کہا ہے کہ میں ،میری رپورٹ یا برطانیہ کی حکومت کی کوئی ہدایت اس فیصلے میں شامل نہیں تھی۔یہ فیصلہ ذاتی بنیادوں پر ای سی بی نے لیا ہے۔
ای سی بی )انگلینڈ کرکٹ بورڈ ) نے کیا کیا۔اس نے بھی حکومت کی ہدایت کا نام نہیں لیا لیکن رمیز راجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ای سی بی کے سربراہ واٹمور نے یہ بھی کہا ہے کہ فیصلہ ان کے ہاتھوں میں نہیں ہے تو فیصلہ کس نے کیا ہے؟یہ سوال اپنی جگہ کھڑا ہوا تو سب کے ذہن میں یہی آیا کہ پلیئرز نے انکار کیا ہوگا،جب پلیئرز سے رابطہ کیا گیا تو انہیں کچھ علم نہیں تھا کہ جانا ہے یا نہیں۔حیران کن طور پر یہ انکشاف ہوا ہے کہ پلیئرز سے پوچھا ہی نہیں گیا۔
انگلینڈ میں پلیئرز کی طاقت ان کی نمائندہ تنظیم پروفیشنل کرکٹرز ایسوسی ایشن ہے۔سوچا گیا کہ ان کی طاقت مسلمہ ہے،اس نے پلیئرز کی بنیاد پر یہ فیصلہ کیا ہوگا لیکن اس کے چیف نے بھی لاعلمی کا اظہار کردیا ہے۔اب ای سی بی کے بقول فیصلے کا اختیار ان کے ہاتھوں میں نہیں ہے۔پھر بنیاد پلیئرز کی حالت بتائی گئی ہے۔اب پلیئرز سے پوچھا تک نہیں گیا۔ان کی نمائندہ تنظیم بھی لاعلم ہے۔برطانوی حکومت کے مطابق ان کا بھی ہاتھ نہیں ہے تو سوال ہوگا کہ پھر یہ کس کا فیصلہ تھا۔کس نے کیا اور کیوں کیا ؟کیا اس پر تفتیش ہوگی یا نہیں۔اب یہ بات دلچسپی سے خالی نہیں ہے۔
ایسا لگتا ہے کہ معاملہ اتنا سیدھا سادھا نہیں ہے،جیسا کہ بیان کیا جارہا ہے اور یہ کسی کو ہضم ہونے والا بھی نہیں ہے۔نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن کا بیان سامنے رکھیں کہ فیصلہ شرمناک ہے۔یہ کوئی معمولی بات نہیں کی گئی ہے۔