| | | | | | | | | |

بھارت سے فتح،پاکستانی بیٹنگ کوچ میتھیو ہیڈن ڈریسنگ روم کی اندرونی کہانی سناگئے

کرک اگین خصوصی رپورٹ

پاکستان کرکٹ ٹیم کی بھارت کے خلاف جیت کے چرچے ہیں،ہر ایک کا رد عمل بھی سامنے آیا ہے،حال ہی میں بیٹنگ کنسلٹنٹ کے طور پر پاکستانی کیمپ کو جوائن کرنے والے آسٹریلین میتھیو ہیڈن کا بھی تو حال لیجئے کہ ان کا کیا کردار تھا،انہوں نے پورا میچ پاکستانی ڈریسنگ روم میں کیسے گزارا۔فتح کے بعد انہوں نے کہا کہا،ان کے کیا احساسات تھے۔

پاکستانی ہونے کے طور پر اپنی نیشنل ٹیم کے بارے میں ایک غیر ملکی کوچ کی زبانی آپ کو پڑھ کر بہت مزا آئے گا اور آپ کا دل کرے گا کہ یہ باتیں ختم ہی نہ ہوں۔

اپنے دور کے ٹاپ آسٹریلین بیٹر اور حال کے پاکستانی بیٹنگ کنسلٹنٹ کو چ میتھیو ہیڈن کہتے ہیں کہ گزشتہ رات کی سٹوری بڑی ہی اعلیٰ،شاندار اور خوبصورت تھی۔میتھیو ہیڈن کہتے ہیں کہ میں نے بڑی کرکٹ دیکھی،ہماری اور انگلینڈ کی ایشز بھی کھیلی،دیکھی،سب کچھ کھیلا مگر جو کل دیکھا وہ پہلے کبھی نہیں دیکھا تھا۔پاکستان اور بھارت کے لئے کرکٹ صرف سپورٹس ہی نہیں ہے بلکہ مذہبی عقیدت کی طرح ہے۔ان کے گویا مذہب کی طرح ہے۔

دونوں ممالک کے عوام کا جذبہ ہے۔پاکستان نے شاندار کامیابی حاصل کی،کرکٹ برادری ایک ساتھ جمع ہوئی۔میچ کے بعد ایم ایس دھونی،ویرات کوہلی نے ہمارے ساتھ وقت گزارا۔پاکستانی ٹیم نے کمال کام کیا،جیت کا جشن مذاق اڑانے والا نہ تھا،عاجزی تھی،انکساری تھی۔گرائونڈ میں بھی اور ڈریسنگ روم میں بھی عاجزی اور انکساری تھی۔

میں اپنے ملک کے ایک ایسے پلیئر کا نام لینا چاہتا ہوں جس نے پاکستان کرکٹ کی بحالی کے لئے کام کیا،کافی وقت ان پلیئرز کے ساتھ گزارا۔میں ڈین جونز کی بات کر رہا ہوں،وہ دنیا سے چلے گئے،انہوں نے مجھے کئی سال پہلے بتایا تھا کہ وہ پاکستانی کرکٹرز کے ساتھ منسلک رہتے ہیں،وہ باکمال پلیئرز ہیں۔ڈین جونز نے پی ایس ایل میں بہت وقت گزارا تھا۔میتھیو ہیڈن نے کہا ہے کہ ڈین جونز جنت سے دیکھ رہے ہونگے کہ پاکستان بھارت سے جیت گیا ہے،اس کے لڑکوں نے کلاسیکل کھیل پیش کیا۔

تاریخی جیت، پاکستان میں کرکٹ ،سالانہ ٹی 20 سیریز،وارن،پیٹرسن،سیمی ودیگر نے دنیا کو آئینہ دکھادیا

ہیڈن کہتے ہیں کہ پاکستانی ٹیم شاندار ہے،پاکستان میں کرکٹ نہیں ہورہی ہے،تمام کھلاڑیوں نے میچ جیتنے کے بعد کوئی ہلہ گلہ نہیں کیا۔یہ مذہبی بھی ہیں،نماز کا وقت ہوتا ہے تو سب چھوڑ دیتے ہیں۔حتیٰ کہ اگر لفٹ میں بھی جانا ہو تو یہ اپنی عبادت کو ترجیح دیتے ہیں۔پاکستانی کرکٹ ٹیم کا ماحول اچھا،عاجزی،انکساری والا ہے۔کوئی ایسی ویسی بات نہیں۔تھنڈی میٹھی ٹیم ہے۔اپنے کام میں ماہر ہیں۔

کے ایل راہول کو شاہین نے جیسے بولڈ کیا،پاکستان کے عظیم بائولر کی کامیابی تھی۔شاہین آفریدی کلاسیکل پلیئر ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ پاکستانی کھلاڑیوں کی فتح پر پوری دنیا میں 24 گھنٹوں سے چرچا ہے لیکن میں آپ کوبتانا چاہتا ہوں کہ یہ پاکستان کے پلیئرز کےلئے صرف ایک لمحہ تھا،آیا اور گزر گیا۔وہ اپنے اگلے میچ پر فوکس کئے ہوئے ہیں،نیوزی لینڈ کو ہرانے کی تیاری کر رہے ہیں اور یہی نہیں وہ ورلڈ ٹی 20 کپ کے تمام میچز کو ڈسکس کر رہے ہیں،یہ ایک چھی بات ہے۔جو حاصل ہوگیا۔وہ ماضی ہوگیا،اب آگے کی فکر کرنا کامیابی کی بنیاد ہے۔میتھیو ہیڈن نے کہا ہے کہ دعائیں کرنے کا شکریہ اور دعائئں جاری رکھیں کہ پاکستان آخر تک جیتے اور چیمپئن بنے۔

افغانستان، سکاٹ لینڈ کا ٹاس ہوگیا،کچه دیگر اپ ڈیٹس

میتھیو ہیڈن کہتے ہیں کہ پاکستانی ٹیم کا کلچر بہت مختلف اور اچھا ہے،یہ وہ کلچر نہیں ہے جو کہ آسٹریلیا میں ہے،میں بہت متاثر ہوا ہوں،یہ اچھا کلچر ہےجو میرے خیال میں کم سےکم آسٹریلیا کی ٹیم میں بھی ہونا چاہئے۔سب کی عزت کرتے ہیں،کسی کا مذاق نہیں اڑاتے اور اہم بات یہ ہے کہ جشن بھی ایک خاص دائرے میں ہوتا ہے۔

Similar Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *