| | | | |

ویرات کوہلی اور ان کے ساتھی مجرم یا بے قصور،آئی سی سی کا فیصلہ آگیا

کیپ ٹائون،کرک اگین رپورٹ

اس خبر کا آغاز اگر یوں کیا جائے کہ

ہاہاہاہاہاہا،،،تو بے جا نہ ہوگا۔کچھ خبریں معلوماتی ہوتی ہیں۔کچھ دلچسپ ہوتی ہیں،کچھ افسردگی کا سبب بنتی ہیں،خوچھ خوشی کا۔کچھ تفریح طبع کے لئے بھی ہوتی ہیں،اسے ان میں شامل کیا جائے،اس خبرکی اشاعت اور کسی بھی لفظ سے کسی کی تضحیک مقصود نہیں ہے۔

کیپ ٹائون ٹیسٹ میں بھارتی پلیئرز کے کوڈ آف کنڈیکٹ خلاف ورزی پر آئی سی سی کا فیصلہ آگیا ہے۔آئی سی سی کا فیصلہ وہی ہوتا ہے جو میچ ریفری فائنل کرتا ہے۔میچ ریفری نے بھارتی کپتان اور ان کے ساتھیوں کے خلاف کسی بھی قسم کا الزام چارج نہیں کیا ہے۔ان کے خلاف کوئی کیس  نہیں بنایا۔چنانچہ کیسی ہیرنگ اور کیسی سزا۔

کرکٹ کی معروف ویب سائٹ کرک انفو کے مطابق آئی سی سی میچ آفیشلز نے بھارتی ٹیم منیجمنٹ کو ان کے غلط رویہ اور سخت جملوں پر تنبیہ کی ہے اور کچھ نہیں کیا ہے۔

کرک اگین کا ماننا ہے کہ گزشتہ  24 گھنٹوں میں بھارتی کپتان،اور ان کے ساتھیوں کی جانب سے کیپ ٹائون ٹیسٹ میں جو کچھ کیا گیا،اس پر خوب تنقید ہوئی ہے۔مذاق اڑا ہے،آئی سی سی کے متوقع فیصلے کے حوالہ سے پہلے ہی تنقیدی تبصرےجاری تھے کہ سب بچ جائیں گے۔ایسے میں واقعی وہی ہو جس کی توقع ہو تو ذرا سوچیئے کہ گلوبل باڈی کی کیا اہمیت بچتی ہے۔

انگلینڈسے لے کر بھارت اور آسٹریلیا سے لے کرویسٹ انڈیز سب تک اس عمل کو برا محسوس کیا گیا،حتیٰ کہ بھارت کے اپنے سابق پلیئرز جیسے گوٹم گھمبیر وغیرہ نے بھی تنقید کی ہے۔

کوہلی کے سٹمپ پر نازیبا جملے،ربادا کو 3 ڈی میرٹ پوائنٹس ،فینز کی آئی سی سی کو ٹرول

آئی سی سی میچ آفیشلز نےزبانی درخواست سے بڑھ کرکوئی کام نہیں کیا ہے۔بھارتی کپتان کوہلی کا مائیک پر جھکنا،طنزیہ جملے بولنا،پھر راہول کا پورے ملک کو بددیابنت کہنا،ایشون کا بے ایمانی بہترانداز میں کہنا اگر معمولی بات ہے،یہ سب اگر کوڈ آف کنڈیکٹ کی خلاف ورزی نہیں ہے تو پھر پیچھے کیا بچتا ہے،کیا رہ جاتا ہے۔

بھارتی کپتان ویرات کوہلی نے تو پریس کانفرنس میں یہاں تک بول دیا،یہ آج میچ کے بعد ہوئی ہے کہ میں اپنے اور ساتھیوں کے جملوں پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گا۔انہوں نے کہا کہ میں نے یا کسی نے بھی براڈ کاسٹرز سےبات نہیں کی۔کوہلی کہتے ہیں کہ ہم سمجھ گئے کہ میدان میں کیا ہوا۔باہر والے نہیں سمجھ سکتے کہ میدان میں کیا ہوتا ہے۔میں یہی نہیں کہوں گا کہ ہم نے جو کیا یا کہا غلط کیا یا اس کا جواز پیش کروں۔وہ ایک لمحہ تھا،گزر گیا،میں اسے ہوا نہیں دوں گا۔

کرک اگین کے قارئین کے لئے پھر پیش کیا جاتا ہے کہ کل میچ کے تیسرےروز پروٹیز کی  اننگ کے 21 ویں اوور میں ڈین ایلجر کو ریویو پر ناٹ آئوٹ قرار دیا گیا تو بھارتی ٹیم ہتھے سے اکھڑ گئی۔کوہلی نے مائیک پر جھک کر کہا کہ  اپنی ٹیم پر بھی نظر رکھا کرو۔سارا زور مخالفین پر ہوتا ہے۔راہول بولے ہم 11 ہیں ،ہم 11 کے خلاف پورا ملک ایک طرف ہے۔ایشون نے کہا کہ اس سے بہتر انداز اختیار کیا جاتا۔ان سب جملوں کا مقصد یہ تھا کہ ڈی آر ایس میں فراڈ کیا گیا،بال کا جانتے بوجھتے باہر جاتا دکھایا گیا۔

Similar Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *