| | | | |

پاکستان ٹیم سے دور کئے جانے والے یونس خان بہت بڑے ملک میں کوچ،بریکنگ نیوز

کرک اگین اسپیشل رپورٹ

پاکستان کرکٹ ٹیم سے فارغ کئے جانے والے سابق کپتان،زیادہ ٹیسٹ رنز بنانے ووالے یونس خان کو آخری بار قومی ٹیم کے کیمپ سے بیٹنگ کوچ کی ذمہ داری اداکرتے ہوئے فارغ کیا گیا تھا،سابق اسٹار بیٹسمین پر کرکٹ کے ایک بہت بڑے ملک کی ٹیم نے نگاہیں گاڑھ لی ہیں،بات چیت فائنل مرحلے میں داخل ہوگئی ہے،کسی بھی وقت حتمی اعلان متوقع ہے۔

دورہ پاکستان،ایشز ختم ہوتے ہی آسٹریلین کرکٹرز کی میٹنگ،اہم انکشافات

کرکٹ کی سب سے بڑی،سب سے دھماکے دار اور بریکنگ نیوز ہے کہ انگلینڈ کی کائونٹی یارک شائر نے پاکستان کے سابق کپتان یونس خان کو بیٹنگ کوچ رکھنے کا فیصلہ کرلیا ہے،ان کے ساتھ جنوبی افریقا کے سابق ممتاز پیسر ایلن ڈونالڈ بائولنگ کوچ ہونگے۔یہ دونوں بطور اسسٹنٹ کوچز ہیڈ کوچ اوٹٹس گبسن کے ساتھ کام کریں گے۔

یارک شائر کائونٹی گزشتہ 2 سال سے نسل پرستا نہ الزامات کے باعث ریڈ لائن میں رہی ہے،اس کے لئے پاکستانی نژاد عظیم رفیق نے آواز بلند کی تھی،رانا نوید الحسن نے بھی ان کی حمایت کی تھی،پھر تحقیقات ہوتے ہوتے یہ معاملہ برطاوی پارلیمنٹ میں جاپہنچا تھا،آخر کار الزامات سچ ثابت ہوئے،انٹر نیشنل میچ کی میزبانی سے محرومی کی سزا کے ساتھ کئی معطلیاں بھی ہوئی ہیں۔

انگلش کائونٹی نے اپنے اوپر لگے نسل پرستی کے لیبل کو اتارنے کے لئے کثیر الجہتی قومیت کے افراد کو اپنے ساتھ لگانے کا فیصلہ کیا ہے،یونس خان اور ایلن ڈونالڈ کا انتخاب اسی سلسلہ کی کڑی ہے۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے ساتھ بطور بیٹنگ کوچ کام کرنے والے یونس خان نے انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کا دورہ کیا تھا،پھر گزشتہ سال جنوبی افریقا دورے سے قبل ایک پی سی بی اہلکار نے ان کے ساتھ بدتمیزی کی تھی،جس پر یونس خان نے استعفیٰ دے دیا تھا۔

یونس خان انگلینڈ سے بطور کوچ اپنے نئے کیریئر کا آغاز کریں گے،یہ ان کے اور پاکستان کے لئے بہتر ہوگا۔انہوں نے پاکستان کے لئے 118 ٹیسٹ میچز میں  کیپ پہنی،سب سے زیادہ  10099 اسکور کئے۔34 ٹیسٹ سنچریز ہیں۔265 ایک روزہ میچزمیں 7249 اسکور ہیں۔25 ٹی 20 انٹر نیشنل میچز کھیلنے والے یونس خان کی کپتانی میں پاکستان نے 2009 میں ورلڈ ٹی 20 کپ جیتا تھا۔2000 میں ڈیبیو کرنے والے 44 سالہ یونس خان نے 2017 میں ریٹائرمنٹ لی تھی۔

Similar Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *