دبئی ،کرک اگین رپورٹ
کیا کسی کو ابھی بھی شبہ ہے کہ وہ پاکستان کو انٹر نیشنل کرکٹ سے الگ کرکے زندہ رہ سکتا ہے۔اس کی انٹر نیشنل کرکٹ ہائی جیک کرکے خود بادشاہت کرسکتا ہے،اگر ایسا ہے تو کرکٹ کھیلنے والے ٹیسٹ ممالک میں سے کسی کا انتخاب کرلے اور ورلڈ کپ جیسے ایونٹ اسٹیج کرلے۔جسے بھی شبہ ہے تو اس کا شبہ 3 اور 4 اکتوبر کی درمیانی شب ایک بار پھر دور ہوجانا چاہئے کہ پاکستان گلوبل کرکٹ،آئی سی سی اور اس کے تمام ایونٹس کے لئے صرف بہت ضروری نہیں بلکہ بڑے ممالک سے بھی زیادہ اہم ہے۔تازہ مثال ملاحظہ فرمائیں۔چھین سکو تو چھین لو،پاک بھارت میچ کی ٹکٹیں لمحوں میں سیل،آئی سی سی ویب سائٹ جام۔یہ کرکٹ کی ٹاپ بریکنگ نیوز بنی ہے۔
آئی سی سی نے ورلڈ ٹی 20 کپ 2021 کے پاک بھارت میچ کی آن لائں ٹکٹوں کی فروخت شروع کی۔پہلے10 منٹ میں ہی ویب سائٹ جام ہوگئی۔20 ہزار سے اوپر کی درخواستیں ویٹنگ میں تھی۔صرف 10 منٹ لگے اور ویب سائٹ بیٹھ گئی۔دنیا بھر کے شائقین نے ٹکٹ کے لئے اپلائی کیا۔سیکنڈ کی رفتار سلو پڑ گئی جب کہ درخواست دینے والوں کی رفتار بجلی کی سی تھی۔جن شائقین کو ویٹنگ لسٹ میں شو کیا گیا ۔وہ بھی ٹکٹ نہ لے سکے۔2 گھنٹے کے اندر انہیں 2 لفظی جواب ملا کہ تمام ٹکٹیں فروخت ہوگئی ہیں۔
آئی سی سی نے 2 سٹینڈ کے لئے فی ٹکٹ 600 درہم رکھی تھی۔70 فیصد تماشائیوں کی حاضری کی شرط نے30 فیصد ٹکٹیں ضائع کروادیں۔اس کے بعد ویب سائٹ نے لکھا کہ پریمیم ٹکٹ کی دستیابی کی پیشکش آئی،ان کی قیمتیں 1500 اور 2800درہم رکھی گئی ہیں۔یہ ٹکٹیں بھی تیزی کے ساتھ فروخت ہونے لگیں۔
آئی سی سی ورلڈ ٹی 20 کپ میں پاکستان اور بھارت کا رائونڈ میچ 24 اکتوبر کو دبئی میں شیڈول ہے۔اس کے لئے کرکٹ تماشائیوں اور فینز کا یہ تازہ ترین نظارہ ہے۔اسی بات کو اب آگے بڑھاتے ہوئے چند سوالات ذہن میں آتے ہیں ۔
پہلا سوال یہ کہ آئی سی سی کے پاس بگ تھری ہیں،ان کی باہمی سیریز کو بڑی اہمیت دی جاتی ہے اور اس سے بڑھ کر کچھ سمجھا نہیں جاتا تو سوال یہ ہے کہ آسٹریلیا اور انگلینڈ کے میچ کی ٹکٹیں اس طرح کیوں فروخت نہیں ہوئیں۔بھارت کو بہت اہمیت ملتی ہے۔پاکستان کو چھوڑ کر اسے کسی اور میچ میں اتنی اہمیت کیوں نہیں ملی۔نیوزی لینڈ کی تو بات ہی کیا کریں۔صرف پاکستان اور بھارت میچ کے اوپر ہی ہمیشہ کی طرح ویب سائٹ کیوں بیٹھ جاتی ہے۔
دوسرا سوال یہ ہے کہ آئی سی سی کو کیا پھر سے اس کا احساس ہوا؟اگر نہیں تو پھر ورلڈ ٹی 20 کپ یا ورلڈ کپ میں بھی پاکستان بھارت کا میچ نہ کروائیں۔یا ان دونوں کے میچ جتنی کوئی ایسی اہمیت کا نظارہ کروادیں۔جب نہیں کرسکتے تو پھر پاکستان کرکٹ کا پیچھا کرنے والے ہاتھوں کو شٹ اپ کال کیوں نہیں دی جاتی۔گلوبل باڈی کاکام برابر کے حقوق دینا اور سلوک کرنا ہے۔حالیہ عرصہ میں جس طرح نیوزی لینڈ اور انگلینڈ نے پاکستان کے دورے منسوخ کرکے اسے پس پشت دھکیلا ہے تو اس پر آئی سی سی نے تاحال ایکشن کیوں نہیں لیا۔پاکستان ہی اپنا مقام اور مرتبہ سوچ لے اور ایک بار ایسے کسی ایونٹ میں جانے سے معذرت کرکے دیکھے۔پاکستان کے کرنے نہیں صرف کہنے سے ہی دوڑیں لگ جائیں گی۔