کرک اگین رپورٹ
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق چیئرمین رمیز راجہ کہتے ہیں کہ مجھے3 چیزیں فوری طور پر کرنی ہیں۔میں خاصا بے صبرا قسم کا منیجر ہوں۔مجھے آرگنائزیشن کا سسٹم ٹھیک کرنا ہے،کمرشل کے اوپر کام کرنے والے ہیں،کوئی ہے ہی نہیں ہے۔اب ہمیں اپنا کمرشل ازم بہتر کرنا ہوگا۔میں کراچی بگی بزنس مینوں کے پاس گیا تھا۔دوسرا فینز انگیج کرنا ہے،دنیا میں 90 فیصد فینز انگیجمنٹ ہوتی ہے۔کبھی بھی کرکٹ میں ایسا نہیں ہوا ہے،ہم اپنے فینز کے ساتھ آگے ہونگے۔اپنی پراڈکٹ بہتر کرنی ہوگی۔بورڈ بہتر ہوگا تو حکومت ساتھ کھڑی ہوتی ہے۔
رمیزراجہ کہتے ہیں کہ اسکول،کالج اور یونیورسٹیز سے کرکٹ لانی ہے۔میں اس وقت جس مقامی ایجوکیشن سسٹم میں خطاب کر رہا ہوں،میں مان ہی نہیں سکتا کہ یہاں سے ٹیسٹ کرکٹر نہ پیدا ہوں۔اگر یہ کمی ہے تو یہ دور کریں۔اس پر کام ہونا چاہئے۔ٹیکنالوجی پر بھی کام کرنا ہے۔
پی سی بی کے پاس کمائی کے ذرائع ہونے چاہئیں۔اس کےلئے کام ہورہا ہے۔رمیز راجہ نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان میں جلد ہی انڈر 19 کرکٹرز کا پی ایس ایل شروع ہونے والا ہے۔دنیا کے بہترین لوگ لائیں گے۔رکی پونٹنگ بھی ہونگے،یونس خان بھی ہونگے۔دوسرا میں اپنا ہوم شیڈول ٹائٹ کرنے والا ہوں۔میں 15 سے 20 روزہ 3 ملکی کپ ہر سال کروانا چاہتا ہوں۔میں سمر ونڈو کا سوچ رہا ہوں۔ستمبر سے مارچ تک بھر پور کرکٹ ہوگی۔میرا پلان ہے کہ سمر ونڈو نکالیں گے۔ہم ایبٹ آباد ،کوئٹہ نکل جائیں گے۔
ٹی 20 ورلڈ کپ سپر 12 کا اپ ڈیٹ شیڈول،نمیبیا بھی پاکستانی گروپ میں آگیا
پا کستان میں ہر سال ٹرائنگولر کپ ہوگا۔دنیا کی2 بہترین ٹیمیں شریک ہونگی۔پی ایس ایل میں بھی بولی پر جائیں گے۔فرسٹ کلاس کرکٹ بہتر ہوگی۔ہم ڈبل کھلاڑی تیار کریں گے۔بہت سے کام ہونا ہیں۔سکولز سطح پر بہتری کی ضرورت ہے۔اگلے 10 سے 15 روز میں بڑی خبریں آنے والی ہیں۔خواتین کرکٹ کے لئے بہتر کرنے والا ہوں۔
رمیز راجہ کہتے ہیں کہ آل پاکستان ٹیلنٹ ہنٹ کا اعلان کرنے والے ہیں۔اسکول کرکٹ 8 ماہ ہوگی۔کلب کرکٹ بھی تگڑی ہوگی۔30 سے 45 روز میں مجھے ایکشن پلان مل جائے گا۔میرے ذہن میں سونامی ہے۔نیندیں ڑادینے والے پلانز ہیں۔دماغ میں بہت کچھ ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ بہت تھکے تھکے دکھائی دیئے۔ان کی حالت فریش مائنڈ والی نہیں تھی،انہوں نے کہا ہے کہ اگر پاکستانی ٹیم نمبر ون نہیں بنتی ہے تو چائے پلانے والے سے لے کر چیئرمین پی سی بی تک سب فیل ہیں،یہ سوچ ہوگی تو کام ہوگا۔
رمیز راجہ نے متعدد سوالات کا سامنا کیا،تفصیلی جوابات دیئے۔غیر ملکی کوچز کے حوالہ سے انہوں نے کہا ہے کہ وہ بہتر رہے ہیں۔پچز ہماری خراب ہیں۔نندی پور کی مٹی سے بائونس نہیں ہوگا۔پھر ہم آسٹریلیا اور جنوبی افریقا سے ہارکر آتے ہیں تو سب کچھ پیچھے رہ جاتا ہے۔ہم بائونسی پچز بنائیں گے۔
رمیز راجہ نے انکشاف کیا ہے کہ نچلی سطح کے لوگ میرے ہیرو ہیں۔کلب کرکٹ تباہ ہوئی ہے۔ہر جانب حالات خراب ہیں،ابھی میں نے اس پر کام کرنا ہے۔ابھی تک ایک ماہ میں تفصیلی بریفنگ نہیں لے سکا ہوں۔کوچز پر بڑی کوفت ہوتی ہے کہ انہیں زیادہ رقم ملے اور پلیئرز کو کم۔یہ بھی عجب بات ہے۔آسٹریلین مائنڈ سیٹ کی ضرورت ہے۔اپنے اوپر اعتماد ہو۔ایک اڑی لے کر اتریں۔میتھیو ہیڈن ایک بڑا نام ہے۔اس سے فائدہ ہوگا۔ورنن فلینڈر بھی بائولنگ میں مدد دیں گے۔
رمیز راجہ کہتے ہیں کہ اس وقت اخبارات اٹھالیں،ٹی وی کھول لیں ،جتنی مرمت کرکٹ کی ہورہی ہوتی ہے اور کسی پراڈکٹ کی نہیں ہوتی۔سیاسی بات ہوجاتی ہے،کرکٹ کو جب سیاست میں لائیں گے تو اپنے پائوں پر کلہاڑی ماریں گے۔غیر ملکی ٹیمیں بھی پاکستان میں تب رکیں گی جب ہماری یہ پراڈکٹ مضبوط ہوگی۔ریمورٹ کنٹرول سے کرکٹ کنٹرول نہیں ہوگی۔بھارت کے خلاف نارمل ہوکر کھیلیں گے تو جیت جائیں گے۔پریشر لیں گے تو نیند بھی نہ ہوھی۔کھانا بھی نہیں کھایا جائے گا۔