| | | | | | |

آسٹریلیا پریشان،1992 ورلڈکپ دفاع کی ناکامی جیسی مماثلت،پاکستان کے لئے کیا روشن

 

میلبورن،کرک اگین رپورٹ

کسی بھی ٹیم کے کپتان کا حوصلہ،سوچ اور ہمت اس کی اصل طاقت ہوتی ہے،وہی اگر کمزور ہوتو باقی کہانی خود بخود واضح ہوجاتی ہے۔ایسا ہی ایک انکشاف آسٹریلیا کے حوالہ سے سامنے آیا ہے۔ٹی 20 ورلڈکپ کے آغازکے موقع پر آسٹریلیا کے کپتان ایرون فنچ نے ایسی یادیں تازہ کی ہیں کہ اس کے بعد سوچا جاسکتا ہے کہ آسٹریلین ڈریسنگ روم میں کیا چل رہا ہے۔ایرون فنچ نے  30 سال قبل کے آسٹریلین ٹائٹل ورلڈکپ 1992 کے ہوم گرائونٖڈ میں دفاع کی ناکام یادیں تازہ کردی ہیں۔

ایرون فنچ نے اعتراف کیا ہے کہ ایمانداری کی بات یہ ہے کہ لوگ اس وقت مکمل طورپر تھکے ہوئے ہیں۔گزشتہ 8 ہفتوں کے سفر اور میچز نے کھلاڑیوں کو ہلادیا ہے۔

ایرون فنچ کے اس دعوے سے 1992 کا سیزن سامنے آتا ہے،جب  آسٹریلیا والے بھارت کے خلاف ہوم سیریز کے5 ٹیسٹ کھیل رہے تھے،ساتھ میں ٹرائنگولر کپ کے 10 ون ڈے میچز،اس کے بعد ورلڈ کپ تھا۔آسٹریلیا نے 1987 کا ورلڈکپ جیتا تھا لیکن 1992 میں ہوم میدانوں میں وہ دفاع میں ناکام رہا۔پاکستان عمران خان کی قیادت میں نیا چیمپئن بناتھا۔

جیت،جیت اور صرف جیت،سری لنکا نے بقاکے معرکہ کا ٹاس جیت لیا

ایرون فنچ کی اس سوچ نے کچھ اور بھی یاد کروایا ہے،جب آسٹریلیا نے 1992 ورلڈکپ مہم نیوزی لینڈ کے خلاف آک لینڈ میچ سے شروع کی تو اس کے اوپنر جیف مارش تھے۔آسٹریلیا کے لئے نہایت ضروری،کیویز کے خلاف پہلے میچ میں56 بالز پر 19 رنز نے ان کہیں پیچھے دھکیلا۔پھر وہ اسی کپ میں ڈراپ ہوگئے۔پھر دوبارہ آسٹریلیا کے لئے نہیں کھیل پائے تھے۔

آج یہی کچھ آسٹریلیا کے کچھ پلیئرز کے ساتھ ہوسکتا ہے۔سٹیون سمتھ شاید نیوزی لینڈ کے خلاف پہلا میچ ہی نہ کھیل پائیں۔گزشتہ ماہ ایک روزہ کرکٹ سےریٹائر ہونے والے ایرون فنچ کے لئے ٹی 20 ورلڈکپ اس فارمیٹ کا ان کا آخری ایونٹ نہ بن جائے۔اس لئے کہ کپتان خود پریشان ہے۔

ایرون فنچ کی ٹیم نےگزشتہ 53 روز میں 12 مختلف پروازیں پکڑی ہیں۔9 مختلف مقامات پر 15 انٹرنیشنل میچزکھیلے ہیں۔اسی سے وہ تھکے ہیں۔ان کو خوف ہے کہ تاریخ 1992 جیسی آسکتی ہے۔آسٹریلیا ٹائٹل کے دفاع میں ناکام ہوسکتا ہے،اب اگر ایسا ہے تو کیا پاکستان اور اس کے فینز اس امید کو روشن کرسکتے ہیں کہ تاریخ مکمل ہی دہرالی جائے اور پاکستان چیمپئن بن جائے۔

ایک بڑی دلیل تویہ بھی ہے کہ ٹی 20 ورلڈک میں اب تک کوئی ملک اپنے اعزاز کا دفاع نہیں کرسکا،تاریخ یہ بھی ہے کہ  ہوم گرائونڈ پر دفاع کسی بھی ایونٹ میں مشکل ہوتا ہے۔

پی سی بی کا پہلا آفیشل رد عمل ،آئی سی سی کے تمام ایونٹس کھیلنے سے انکار کا عندیہ

ویسے یاد دہانی کےلئے 1987 ورلڈکپ سیمی فائنل میں پاکستان آسٹریلیا سے ہارا تھا،اسی طرح گزشتہ سال ٹی 20 ورلڈکپ سیمی فائنل بھی آسٹریلیا سے ہی ہارا تھا،تاریخ کی کچھ چیزیں  تو ایک جیسی چل چکی ہیں۔باقی ایرون فنچ خود یاد کررہے ہیں۔

پاکستان کے لئے یہ میدان کچھ یادیں تو رکھتے ہی ہیں۔جیسے اب پہلا میچ ایم سی جی میں ہے،1992 ورلڈکپ کا پہلا میچ بھی ایم سی جی میں تھا۔

Similar Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *