کرک اگین خصوصی رپورٹ
انٹر نیشنل کرکٹ کونسل نے 2023 سے 2031 کے اگلے 8 سالہ ایف ٹی پی کے اپنے گلوبل ایونٹس کی میزبانی کی ابتدائی لائن اپ تیار کر لی ہے۔پاکستان بھی2 سے 3 ایونٹس کا میزبا ہے اور ان میں سے ایک ایونٹ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی مکمل طور پر اپنے ملک میں کروانے کی منصوبہ بندی کر چکا ہے۔آئی سی سی اس کا فیصلہ اگلے چندہفتوں میں کرنے والی ہے۔حالیہ عرصہ میں پاکستان کرکٹ پر جو اٹیک ہوا ہے،اس کے بعد کیا اس بات کے امکانات موجود ہیں کہ سکیورٹی کی وجوہ پر اسے میزبانی نہ ملے؟
انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے جس انداز میں دورہ ختم کیا اور جو لاجک بنائی ہے،اس کے بعد ہنڈیا تو بیچ چوراہے میں پھوٹ چکی ہے لیکن یہ بات طے ہے کہ نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے کھوکھلے فیصلوں کی بنیاد پر آئی سی سی ایونٹس کے فیصلے نہیں ہونے والے ہیں بلکہ حقائق پر ہونگے۔نیوزی لینڈ نے پاکستان سمیت کسی کو وہ سکیورٹی الرٹ کی تفصیلات فراہم نہیں کی ہیں،پاکستانی حکومت اس کا پول کھول چکی ہے۔اسی طرح انگلینڈ کے انکار کا ڈرامہ ان کی پلیئرز ایسوسی ایشن اور حکومت یہ کہہ کر ڈراپ کرچکی ہے کہ یہ فیصلے ان سے پوچھ کر نہیں کئے گئے۔
امکان ہے کہ اس سال دسمبر تک پاکستان آئی سی سی کے 3 ایونٹس کی میزبانی لے لے گا،ان میں سے 2 میں وہ دیگر ممالک کے ساتھ مشترکہ امیدوار ہوگا جب کہ ایک میں وہ تنہا میزبانی کرے گا۔