لاہور،ڈھاکا:کرک اگین رپورٹ
image source Twitter
پاکستان کے سابق کپتان انضمام الحق نے کہا ہے کہ قومی بائولرز میں اتنی صلاحیت ضرور موجود ہے کہ وہ کل بنگلہ دیش کو دوسری بار بھی آئوٹ کریں۔ڈھاکا ٹیسٹ کے چوتھے روز کے کھیل پر اپنے یوٹیوب چینل پر تبصرے میں سابق کپتان کہتے ہیں کہ ایسے لمحات میں ڈریسنگ روم کی خاص بات بتاتا ہوں۔
پاکستان کے سابق چیف سلیکٹر نے انکشاف کیا ہے کہ کسی بھی ٹیسٹ میچ میں جب ایسا موقع آتا ہے کہ وکٹ مشکل ہو،اسپن ٹریک ہو۔وقت کم ہو تو کپتان اور کوچ اپنے اسپنرز کو ایک ہی بات کہتے ہیں کہ یہ تمہارا میچ ہے،تم نے ہی جتوانا ہے۔تمہارا ہی کام باقی رہ گیا ہے۔وہ میچ کو مکمل طور پر اسپنرز کے ہاتھوں میں دے دیتے ہیں۔ایسا کرنے سے اسپنرز میں اعتماد آتا ہے اور اچھے اسپنرز آگے بڑھ کر ذمہ داری اٹھاتے ہیں۔یہی کچھ نعمان علی اور ساجد خان نے بھی کیا ہے۔
ساجد خان بھی اعجاز پٹیل کے نقش قدم پر،بنگلہ دیش کے 7 آئوٹ،اسپنر کے تمام شکار، لیکن۔۔۔!
انضمام کہتے ہیں کہ ہیڈ کوچ چقلین مشتاق موجود ہیں۔کوالٹی اسپنر ہیں۔انہوں نے اپنا تجربہ اور صلاحیتیں ضرور دکھائی ہونگی،تب ہی ساجد خان نے کمال کردیا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسپن بائولنگ میں کوئی ایسی بات نہیں تھی۔ساجد کے پاس ویسے بھی زیادہ تجربہ نہیں ہے۔پھر بھی انہوں نے کمال دکھادیا،اس لئے کہ پچ ایسی ہے۔یہ پچ ہی بال کو اچھال رہی ہے،ڈیڈ کر رہی ہے،گھمارہی ہے،اسپن کر رہی ہے۔ایسی پچز یہی کچھ کرتی ہیں۔
انضمام کہتے ہیں کہ ساجد کا کمال یہ تھا کہ انہوں نے ایک ہی لائن پر بالز کیں۔نعمان نے بھی ایسا ہی کیا لیکن ساجد کامیاب رہے۔اب کل یہ دونوں بائولرز ایک لائن پر ایک جگہ بالز کریں تو ایسے ہی کامیابی ملے گی۔بنگلہ دیش والے فالوآن کے ڈر سے رہ گئے۔پاکستان نے اگر فالو آن کردیا تو آدھا دبائو ویسے ہی ختم ہوجائےگا۔پاکستان جیتنے کی اہلیت رکھتا ہے۔کل پیسرز بھی کچھ وکٹیں اڑاسکتے ہیں۔
ڈھاکا میں پاکستان نے 4 وکٹ پر 300 اسکور کرکےا ننگ ڈکلیئر کی۔بنگلہ دیش نے 7 وکٹ پر 76 رنزبنائے ہیں۔ساجد خان نے 35 رنز دے کر 6 آئوٹ کردیئے ہیں۔