لاہور۔کان پور،چٹاگرام:کرک اگین رپورٹ
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان انضمام الحق نے اپنے تبصرہ میں کہا ہے کہ میں پہلے بھارت کی بات کروں گا۔کیا کریڈٹ نیوزی لینڈ کو دنیا چاہئے یا انڈیا کو بد قسمت کہنا چاہئے۔میرے خیال میں نیوزی لینڈ کو کریڈٹ جاتا ہے۔میرا یقین تھا کہ 5 ویں روز بھارتی اسپنرز کیویز کو ہٹادیں گے۔اس کے باوجود ایسا نہیں ہوا۔نیوزی لینڈ کے بیٹرز نے اپنے پلان کے مطابق میچ ڈرا کیا۔انہوں نے کمال کی۔
انضمام کہتے ہیں کہ یہ بھارت کے لئے پریشانی کی بات ہوگی۔جب ایک ٹیم تعاقب میں نہیں جارہی ہوتی تو ان کو آسان ہوتا ہے شکار کرنا۔بھارت جیتا ہوا میچ ڈرا کرگیا،میں نے کل کہاتھاکہ بھارت 2 سیشن میں جیت جائے گا،ایسا نہیں ہوا۔ٹھیک ہے کہ نیوزی لینڈ نے زیادہ جان ماری۔
نیوزی لینڈ نے بھارت میں گھس کر ٹیسٹ فتح چھین ہی لی،میچ کا سنسنی خیز انجام
پیر کو کان پور میں بھارت نیوزی لینڈ کی باقی ماندہ 9 وکٹیں نہیں اڑاسکا ہے،اس کو آخری وکٹ لڑ گئی تھی۔نیوزی لینڈ نے دن کا اختتام 9 وکٹ پر 165 اسکور کے ساتھ کیا اور میچ ڈرا کھیل دیا۔
ادھر پاکستان اور بنگلہ دیش میچ پر اپنے تبصرہ میں سابق پاکستانی کپتان انضمام الحق نے کہا ہے کہ میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ اس وکٹ پر 200 اسکور کرنا آسان نہیں تھا،عابد اور عبد اللہ شفیق نے جیسے بہترین بیٹنگ کی تو پاکستان کو بڑا آسان لگ رہا ہے۔پہلی اننگ کی طرح جب بھی ہماری کوئی وکٹ گر گئی تو یہ 200 مشکل ترین ہوجاتے۔
پاکستان اور فتح میں 93 رنزکا فاصلہ حائل،دلچسپ پوائنٹس
انضمام نے شاہین کی بائولنگ کی بھی تعریف کی ہے۔اسی طرح بیٹرز عابد اور اسد کے بارے میں بھی تعریفی جملے بولے ہیں۔حسن نے بھی بہتری کی ہے۔شاہین دن بدن سیکھتے،بہتر ہوتے جارہے ہیں۔دونوں کا نرجی لیول ٹیسٹ میں اچھا ہوتا ہے۔
پاکستان کو بنگلہ دیش کے خلاف جیت کے لئے 202 اسکور کرنا ہیں۔اس نے بناکسی نقصان کے 109 کرلئے ہیں،اسے کل کھیل کے 5 ویں روز مزید 93 سکور بنانے ہیں۔میں اب بھی یہی کہوں گا کہ منگل کو صبح آتے ہی دھیان سے کھیلنا ہوگا،اب بھی صبح جلدی 2 یا 3 وکٹیں گر گئیں تو مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔