کرک اگین رپورٹ
ایسا لگتا ہے کہ ایشز کے اس سال کے انعقاد پر گہرے بادل منڈلانے لگے ہیں،آسٹریلیا کی حکومت نے ایشز میں شریک ہونے والے پلیئرز سمیت ایک اور میگا ایونٹ کے پلیئرز کے لئے بھی کری شرائط عائد کردی ہیں۔نتیجہ میں انگلش کپتان سمیت متعدد اہم پلیئر جو پہلے ہی اس سیریز سے فرار ہونے کے بہانے تلاش کر رہے تھے۔انہیں اب دستبرداری کا بڑا موقع مل گیا ہے۔
تسمانیہ کی حکومت نے کڑی شرط لگائی ہے کہ ایشز سیریز سمیت آسٹریلین اوپن میں شرکت کرنے والے تمام پلیئرز،اسٹاف اور ورکرز کو اگلے ماہ سے پہلے پہلے کووڈ ویکسین کی ڈبل ڈوز لینا ہوگی اور اس کے بعد تازہ کووڈ ٹیسٹ کلیئر کرنے ہونگے،فیل ہونے والے افراد کو اگلا کوئی موقع نہیں ملے گا اور وہ آسٹریلیا میں داخل نہیں ہوسکیں گے۔
رپورٹ کے مطابق پہلی ڈوز اس ماہ کی 26 اور دوسری ڈوز اگلے ماہ کی 21 تاریخ تک لگوانا ہوگی۔اس سے قبل پلیئرز واسٹاف نے جتنی بھی ڈوز لے لی ہوں۔ان کا کوئی اعتبار نہیں ہوگا۔اس لئے انگلینڈ کے کرکٹرز سمیت دنیا بھر کے ٹینس پلیئرز کو اس شرط کو پورا کرنا ہوگا۔نہ کرنے والے ویزا حاصل نہیں کرسکیں گے،ایشز سیریز کا آغاز 8 دسمبر سےہونا ہے۔ساتھ میں قرنطینہ کی شرائط بھی پوری کرنی ہونگی۔
آسٹریلیا کی اس نئی شرط کے بعد انگلینڈ کے پلیئرز کو اس سیریز سے دستبرداری کا موقع مل گیا ہے۔انگلش کپتان جوئے روٹ اور جوس بٹلر پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ وہ ایسی شرائط میں کھیلنے کا کوئی وعدہ نہیں کرتے جب کہ آسٹریلیا کے کپتان ٹم پین تو یہاں تک بول چکےہیں کہ انگلش کپتان آسٹریلیا آئیں یا نہ آئیں،ایشز شیڈول کے مطابق ہوگی۔
جوئے روٹ کو دسمبر میں 3 ٹیسٹ میچز کھیلنے کو ملیں گے،وہ محمد یوسف کے کلینڈر ایئر کے1788 رنزکے ریکارڈ کو توڑنے کے امیدوار بھی ہیں لیکن ان کنڈیشن میں کیا وہ یہ دورہ کریں گے۔یہ سوال نہایت ہی اہمیت کا حامل ہے۔