دبئی،کرک اگین رپورٹ
بائولرز کے بعد بیٹرز بھی بیٹھ گئے،افغانستان کی بھارت سے پرامن شکست۔ایک بار بھی شارجہ میں میچ نہ کھیلنے والی بھارتی کرکٹ ٹیم اپنی مرضی کے میدان اور پچزپر کل ملا کر چھٹے میچ میں اس طرح چلی کہ بڑی جیت بھی ہوگئی۔ویرات کوہلی کی 1021 روز کے طویل وقفہ کے بعد سنچری ہوگئی۔وہ 70 سے 71 ویں مجموعی سنچری پر آگئے۔
دبئی میں ایشیا کپ سپر 4 کے اپنے آخری میچ میں بھارت اور افغانستان مدمقابل ہوئیں۔یہ میچ دونوں کے لئے فائنل میں جانے کی اہمیت نہیں رکھتا تھا۔وننگ نوٹ پر اختتام ہوسکتا تھا جو بھارت نے کر تو لیا لیکن ایشیا کپ فائنل نہ کھیلنے کا ملال بھی برا نہیں۔
آئی سی سی کا فیصلہ آگیا،آصف علی اور فرید خان بڑی سزا سے محفوظ
افغان کپتان روہت شرما نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا انتخاب کیا،ادھر بھارت نے روہت شرما کے نہ ہونے پر کے ایل راہول کی کپتانی میں اننگ شروع کی،اس میں ویرات کوہلی کو یہ فائدہ ہوا کہ وہ نمبر 3 کی بجائے اوپننگ نمبر پر آگئے۔بس پھر کیا تھا۔119 رنزکی شراکت بنی۔کپتان راہول 62 اور سوریا کمار یادیو 6 رنزکر کے گئے تو رشی پنت نے کوہلی کو جوائن کرلیا۔ویرات کوہلی جو اس ایشیا کپ سے قبل اپنی فارم بھی کھوچکے تھے،اب تک 2 ہاف سنچریز کے ساتھ فارم میں آگئے تھے،آخرکار سنچری کرگئے۔انہوں نے 61 بالز پر 122 رنزکی اننگ کھیلی۔12 چوکے،6 چھکے شامل تھے۔
جواب میں بائولنگ کے بعد بیٹرز بھی بے ادبی نہ کرسکے اور21 رنز پر 6 وکٹ گنواگئے لیکن پھر بھلا ہو ابراہیم زردان کے 64 رنز اور راشد خان کے 18،مجیب الرحمان کے 15 رنز نے افغانستان کو بڑی ہزیمت سے بچایا۔ٹیم 20 اوورز پورے کھیل گئی۔8 وکٹ پر 111 رنز پر فل سٹاپ لگایا۔
افغانستان کی تباہی میں اہم کردار بھونشور کمار نےا دا کیا۔ انہوں نے 4 اوورز میں4 رنز دے کر 5 وکٹیں لیں،کیریئر بیسٹ بائولنگ کی۔بھارت 101 رنز سے کامیاب ہوا۔