کرک اگین رپورٹ
ایک ایسے وقت میں کہ جب پاکستان مین پی ایس ایل 7 کے اسٹیج کی تیاریاں ہیں،پلیئرز کی آمد کا سلسلہ شروع ہونے والا ہے،ایک اور بیانیہ تقویت پکڑ رہا ہے،یہ نہایت ہی اہم اور خطرناک ہوسکتا ہے،ضروری نہیں ہے کہ اس کے اثرات قبول کئے جائیں لیکن غیر ملکی پلیئرز کو ذہنی طور پر یہ راستہ پھر نظر آسکتا ہے۔
اتوار کو بھارتی کرکٹ بورڈ نے کہا ہے کہ آئی پی ایل 2021 فی الحال بھارت میں شیڈول ہے اور پوری توجہ ہے کہ ایونٹ ملک کے اندر ہو لیکن دوسری آپشنز کھلی ہیں۔ٹیبل پر موجود ہیں۔کورونا کیسز بڑھ رہے ہیں۔اپریل کا ماہ زیادہ دور نہیں ہے۔ہمیں ضرورت پڑی تو آئی پی ایل 2022 کو ملک سے باہر کروائیں گے۔
اپریل میں ابھی خاصا وقت پڑا ہے۔کڑاکے کی پڑتی سردی اس وقت تک گرمی میں بدل چکی ہوگی،اتنی جلدی لیگ کو بھارت سے باہر منتقل کرنے کی بات عقل کو کیا لگتی ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ اور پی ایس ایل سے متعلق افراد کو یہ بیانیہ سمجھنا ہوگا،پاکستان میں حالات کنٹرول میں ہیں،دنیا میں کیسز کی شرح ملینز میں ریکارڈ ہورہی ہے۔اس کا یہ مطلب نہیں ہوگا کہ ہماری طرف سے ایسا کوئی اثر قبول کیا جائے۔
بھارت اور پاکستان نے گزشتہ سال اپنی باقی ماندہ لیگز متحدہ عرب امارات میں کراوئی تھیں۔