کرک اگین رپورٹ
آسٹریلیا کے سابق اسپنر شین وارن نے ایک بار پھر پاکستان کرکٹ کے پرانے گڑھے مردے اکھاڑدیئے،28 سال پرانے دورہ پاکستان کے حوالہ سے میچ فکسنگ کی بات کردی۔سلیم ملک کا نام لگادیا،ساتھ میں بڑی معصومیت سے بتایا ہے کہ مجھے کچھ علم نہیں تھا کہ کیا آفر ہورہی ہے۔
شین وارن نے اپنی آنے والی دستاویزی فلم میں انکشاف کیا ہے کہ 1994 کے دورہ پاکستان میں ہم کراچی ٹیسٹ جیتنے کی پوزیشن میں تھے۔
عثمان خواجہ کے ذریعہ نقب لگانے کا فیصلہ،آسٹریلیا نے دورہ پاکستان کے لئے شامل کرلیا
شین وارن نے بتایا کہ میں ساتھی کھلاڑی ٹم مے کے ساتھ کراچی ہوٹل کے کمرے میں موجود تھا،جب مجھے سلیم ملک کا فون آیا۔انہوں نے کہا کہ مجھے آپ سے ملنا ہے۔
میں ان کے کمرے میں جاتا ہوں،دستک کے ساتھ اندر داحل ہوتا ہوں۔پاکستانی کپتان مجھے کہتے ہیں کہ ہم میچ جیت رہے ہیں۔شین وارن کہتے ہیں کہ ہمیں لگتا ہے کہ ہم جیتیں گے۔
چوتھے روز کی اس شام پاکستان 160 اسکور اور آسٹریلیا 7 وکٹ کی دوری پر تھا۔یہ ایک نازک ترین لمحہ تھا،چوتھی اننگ کی بائولنگ لائن کو فائدہ ہوسکتا تھا۔
سلیم ملک نے مجھے کہا کہ تم میچ ہار جائو،تم کو نہیں علم کہ ہم ہارگئے تو کیا ہوگا،ہمارے گھر جلادیئے جائیں گے،یہاں کے لوگ ہار برداشت نہیں کرتے۔
شین وارن کے بقول سلیم ملک نے مجھے 2 لاکھ 76 ہزار اور اور ٹم مے کو 2 لاکھ ڈالرز رشوت کی پیشکش کی،کہا کہ آف اسٹمپ کے باہر بالز کرنی ہیں اور کوئی آئوٹ بھی نہیں کرنا ہے۔
وارن کہتے کہ میں ہکا بکا رہ گیا۔میں نے کیا جواب دینا تھا،یہ ایک بڑی رقم تھی،اس دور میں ہمارے سالانہ کنٹریکٹ سے کہیں زیادہ۔مگر میں ایسا نہیں کرسکتا تھا۔میں نے ٹم مے کو بتایا تو اس نے کہا کہ مجھے ایسی رقم کے لئے گھٹیا بالز نہیں کرنی ہیں۔بعد میں کپتان مارک ٹیلر اور ہیڈ کوچ کو بتایا،انہوں نے میچ ریفری کو بھی رپورٹ کیا۔
اگلے روز میچ نہایت جاندار تھا۔پاکستان سنسنی خیز مقابلہ میں ایک وکٹ سے جیتا،انضمام الحق نے 10 ویں وکٹ پر ریکارڈ شراکت بنائی،وکٹ کیپر ایان ہیلی نے اسٹمپ ضائع کیا۔مشتاق اور انضمام نے 57 اسکور کی شراکت بنائی،پاکستان ایک وکٹ سے جیت گیا۔
شین وارن کہتے ہیں کہ ہم سب دکھی تھے،انعامی تقریب میں میری نظر پاکستانی کیمپ پر پڑی،وہاں سلیم ملک مجھے دیکھ کر طنزیہ مسکرارہے تھے،جیسے بول رہے تھے کہ اب آرام ہے۔رقم لے کر ہارتے تو تم کو فائدہ ہوجاتا۔
شین وارن نے یہ الزامات لگادیئے ہیں۔سلیم ملک بعد میں 2000 میں میچ فکسنگ کیس میں تاحیات بین ہوگئے لیکن اہم سوال یہ ہے کہ اسی دورہ پاکستان میں کرکٹ آسٹریلیا نے اپنے 2 پلیئرز پر خفیہ جرمانے کیوں کئے تھے،وہ کس جرم میں ملوث تھے،انہوں نے کون سا میچ بیچا تھا،میچ کا حصہ فکس کیا تھا،کتنے پیسے لئے تھے،وارن نے اس پر کوئی آواز نہیں اٹھائی جب کہ کرکٹ آسٹریلیا کے ریکارڈ پر موجود ہے کہ پاکستان کا دورہ کرنے والے 2 پلیئرز کو میچ فکسنگ کیس میں خفیہ جرمانے ہوئے تھے۔
پاکستان میں سابق کپتان سلیم ملک نے اس حوالہ سے گزشتہ سال کے شروع میں اپنی صفائی میں جنگ کی تھی،پی سی بی سے کہا تھا کہ ان سے پابندی ہٹائی جائے لیکن آخر کار معاملہ پھر دب گیا۔