لندن،کرک اگین رپورٹ
پاکستانی نژاد انگلش کرکٹر عظیم رفیق خود بھی مشکل میں ہیں. انگلش کرکٹ میں نسل پرستی کے خلاف کامیاب آواز بلند کرنے والے عظیم رفیق کے بارے میں بھی اب یکے بعد دیگرے انکشافات جاری ہیں.
.پہلے یہ علم ہوا تھا کہ کرکٹر نے 19 سال کی عمر میں ایک کمیونٹی کے بارے میں کمنٹس پوسٹ کئے تھے
.یارک شائر کے لئے کھیلنے والے رفیق نے اسے تسلیم کرکے معافی مانگ لی تھی.
ہفتہ کو برطانیہ کے مقامی اخبار نے ایک اور دھماکا کیا ہے. عظیم رفیق پر الزام عائد کیا ہے کہ اب سے 6 برس قبل انہوں نے ایک ٹین ایج لڑکی کو نازیبا میسجز کئے تھے. لڑکی کے مطابق وہ کرکٹر سے ایک فلائٹ کے دوران ملی جو مانچسٹر سے دبئی جارہی تھی. رفیق کے میسجز بھی اخبار نے کوٹ کئے ہیں. اس وقت میں 17 سال کی تھی۔مجھے ایسا میسج کیا گیا کہ جو قانون کی پکڑ میں آتا تھا۔
اننگ کی تمام 10 وکٹیں ایک ہی بائولر کے نام ہوگئیں،پھر تاریخ رقم
عظیم رفیق کے خلاف دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس میں جنسی اور کسی حد تک ڈرادینے والے میسجز تھے۔اسے عام الفاظ میں ورغلانا بھی کہا جاسکتا ہے۔
اخباری رپورٹ کے مطابق سابق یارک شائر پلیئر سے ان کا موقف جاننے کے لئے رابطہ کیا گیا تو جواب ملا کہ وہ الزامات کا جائزہ لے رہے ہیں۔فی الحال اس پر کوئی کمنٹ نہیں کرسکتے۔
کرک اگین یہ تو مسلسل رپورٹ کرتا آیا ہے کہ عظیم رفیق اپنے دور میں نسل پرستانہ حملوں کا شکار ہوئے۔نتیجہ میں انہوں نے گزشتہ سال آواز بلندکی جو اس وقت برطانیہ کی پارلیمنٹ میں بڑی آواز بن چکی ہے اور اس حوالہ انگلینڈ کے وزیر اعظم بورس جانسن سمیت اہم افراد درمیان میں آچکے ہیں۔ابتدائی کارروائی بھی ہوگئی ہیں۔ایسے میں عظیم رفیق کے اوپر یہ الزامات جوابی حملہ بھی ہوسکتے ہیں اور ان کی غلطیاں بھی۔اسے آگے جاکر سمجھنا ہوگا کہ یہ سب کیا چل رہا ہے۔