کرک اگین اسپیشل رپورٹ
نیوزی لینڈ نے گزشتہ ماہ پاکستان کے ساتھ جو کیا ہے،اسے کبھی نہیں بھلایا جاسکے گا۔انگلینڈ نےا س کے بعد اس کی پیروی کی،پاکستان کے زخموں پر نمک چھڑکا۔یہ پھر بھی بھلادیا جائے گا۔اس لئے نہیں کہ انگلینڈ نے معافی مانگ لی بلکہ اس لئے بھی کہ وہ اپنے ملک میں تھے،وہ ابھی چلے ہی نہیں تھے۔اس کے برعکس کیویز نے جس طرح پاکستانی میدانوں میں آکر پیٹھ دکھائی،عین وقت پر آکر چھرا گھونپا،اس کی مثال نہیں ملتی اور اس کی تکلیف سالہا سال برقرار رہے گی۔اس بات کا ادراک نیوزی لینڈ کو بھی ہے۔یہ بات پاکستانی پلیئرز کے دلوں پر ہمیشہ کے لئے نقش ہوکر رہ گئی ہے۔اتفاق سے ورلڈ ٹی 20 کا معرکہ سر پر ہے۔دوسرا اتفاق یہ ہے کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ ایک ہی گروپ میں ہیں۔تیسرا بڑا اتفاق یہ ہے کہ بھارت بھی پاکستان کے گروپ میں ہے۔پاکستان کا پہلا مقابلہ بھارت سے ہے۔اتنے بڑے میچ کی حدت تاحال محسوس نہیں کی جارہی ہے،جتنا بے چینی سے نیوزی لینڈ کے میچ کا انتظار کیا جارہا ہے۔شاید اس لئے بھی کہ پاکستانی ٹیم اور عوام ایک بار نیوزی لینڈ کے خلاف اپنا غصہ میدان میں نکالنا چاہتے ہیں۔نتیجہ میں سب کو انتظار ہے۔پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ورلڈ ٹی 20 کا میچ 26 اکتوبر 2021 کو کھیلا جائے گا۔
گرین کیپس اور بلیک کیپس کی ورلڈ ٹی 20 تاریخ پر نگاہ دوڑائی جائے تو کانٹے کا مقابلہ دیکھنے کو ملا ہے۔اب تک کھیلے گئے 5 میچز میں گرین کیپس کو 2 کے مقابلہ میں 3 فتوحات سے برتری حاصل ہے۔دونوں ممالک پہلے ورلڈ ٹی 20 کپ 2007 میں بھی آمنے سامنے تھے۔اتفاق سے یہ ایونٹ کا پہلا سیمی فائنل بھی تھا22 ستمبر 2007 کوکیپ ٹائون میں پاکستان نے کیویز کے پر کتردیئے،اسے ورلڈ ٹی 20 کپ ریس سے باہر نکال دیا،نتیجہ میں 143 رنزکے جواب میں 147 رنز 4 وکٹ پر بناکر میچ 7 بالیں قبل 6 وکٹ سے جیتا۔فائنل میں قدم رکھا۔عمر گل نے 15رنزکے عوض 3 وکٹیں لیں جب کہ عمران نذیر نے 59 رنزبنائے۔
کیا ہی اتفاق تھا کہ کیویز پاکستان سے ہارے اور ایونٹ سے باہر ہوئے۔دونوں کا دوسرا مقابلہ دوسرے ورلڈ ٹی 20 کپ 2009 میں اوول میں ہوا۔13 جون کو کھیلے گئے میچ میں کیوی بیٹنگ الئن ریت کی دیوار ثابت ہوئی۔تمام تر سہرا عمر گل کے نام رہا،انہوں نے3 اوورز میں 6 رنز دے کر 5 وکٹیں لیں۔ایونٹ اور کیریئر کی بہترین بائولنگ کردی۔کیویز 99 پر باہر ہوئے۔گرین شرٹس نے 14ویں اوور میں میچ 6 وکٹ سے جیت لیا۔گویا نیوزی لینڈ کو ایک اور 6 وکٹ کی شکست پڑی۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ تیسری بار تیسرے ورلڈ ٹی 20 کپ 2010 میں آمنے سامنے ہوئے۔8 مئی 2010 کو برج ٹائون میں کھیلے گئے میچ میں گرین کیپس آسان ہدف 134 رنزکے تعاقب میں 7 وکٹ پر 132 تک محدود رہے اور ایک رن سے ہارگئے۔نیوزی لینڈ کی یہ پاکستان کے خلاف ورلڈ ٹی 20 تاریخ کی پہلی جیت تھی۔یہ گروپ ای کا میچ تھا۔
پاکستان نے اس شکست کو ذہن میں رکھا۔چوتھے ورلڈ ٹی 20 کپ2012 کے گروپ ڈی کے 9 ویں میچ میں 23 ستمبر 2012 جو کیویز کے پر کتردیئے۔پاکستان نے 6 وکٹ پر 177 کئے۔کیویز کو 164 رنز 9 وکٹ پر سعید اجمل نے باندھا۔انہوں نے 30رنزکے عوض 4 وکٹیں لیں،یہ میچ پالی کیلے میں کھیلا گیا تھا۔
دونوں ٹیموں کا 2014 کے ورلڈ ٹی 20 کپ میں مقابلہ نہیں ہوا۔اتفاق سے چھٹے و اب تک کے آخری ورلڈ ٹی 20 کپ میں پاکستان اور نیوزی لینڈ ایک بار پھرٹکرائےسپر 10 گروپ 2 کا میچ 22 مارچ 2016کوموہالی میں کھیلا گیا۔کیویز نے پہلے کھیل کر180رنزبنائے اور اس کے 5 کھلاڑی آئوٹ ہوئے تھے،مارٹن گپٹل نے 80کی اننگ کھیلی۔جواب میں پاکستان 5 وکٹ پر158 ہی کرسکا۔شرجیل خان نے 47 نمایاں اسکور کئے۔
اس طرح پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان 6ورلڈ ٹی 20 کپ میں 5 میچز ہوئے ہیں،آخری میچ نیوزی لینڈ نے جیتا جب کہ پاکستان نے 2012 کے ورلڈ ٹی 20کپ میں آخری بار نیوزی لینڈ کو زیر کیا تھا۔بے شک پاکستان نے ایک میچ زیادہ جیت رکھا ہے لیکن یہ کوئی بڑا فرق نہیں ہے۔کیویز تر نوالہ ثابت نہیں ہوئے۔اب اہم بات یہ ہے کہ کیا پاکستانی ٹیم کیویز سے تازہ زخم کھانے کے بعد اسے عبرتناک شکست دینے کے لئے تیار ہے یا نہیں؟اس حوالہ سے تفصیلی تجزیہ اگلی رپورٹ میں ملاحظہ فرمائیں۔یہاں صرف تاریخ کے میچز پر اکتفا کیا جاتا ہے۔