کرک اگین خصوصی رپورٹ
(اس جگہ ٹیسٹ کرکٹ کے تمام ریکارڈز اپ ڈیٹ ہوتے رہیں گے،نئے اور پرانے ریکارڈز بھی بدلتے رہیں گے۔)
ٹیسٹ کرکٹ میں انگلینڈ اب تک کا پہلا اور واحد ملک ہے،جس نے 1000سے زائد ٹیسٹ میچز کھیل رکھے ہیں۔اس کے مقابلوں کی تعداد1040 ہے۔ایک اور حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اس کے باوجود اس کی فتوحات سب سے اوپر نہیں ہیں بلکہ 378 کامیابیوں کے ساتھ دوسرا نمبر ہے۔آسٹریلیا834 ٹیسٹ میچز میں 394 فتوحات کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے۔سب سے کم میچز آئر لینڈ کے 3 ہیں،تاحال کامیابی کا کھاتہ نہیں کھولا ہے۔سب سے زیادہ ناکامیوں میں انگلینڈ کا پہلا نمبر ہے۔311 ٹیسٹ میچز میں شکست مقدر بنی۔پاکستان نے 439 ٹیسٹ میچز کھیل رکھے ہیں۔143 میں جیت ہوئی ہے اور 134 میں ناکامی بھی مقدر بنی۔پرفارمنس ففٹی ففٹی ہے ۔بھارت نے555 ٹیسٹ میچزمیں اگر 164 جیتے ہیں تو اس سے زیادہ 171 میں ناکامی مقدر بنی ہے۔اس طرح پاکستان سے اس کا ریکارڈ خراب ہے۔
ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کا بڑا اسکور سری لنکا نے 6 وکٹ پر 952 کر رکھا ہے۔اگست 1997 میں کولمبو میں بھارت کو تختہ مشق بنایا تھا۔پاکستان کا 6 وکٹ پر سری لنکا کے خلاف پانچواں ٹاپ مجموعی ہے جو 2009میں کراچی میں اسکور ہوا تھا۔
ٹیسٹ کرکٹ کا قلیل ترین مجموعہ نیو زی لینڈ کے نام ہے۔مارچ 1955 میں اپنے ہوم گرائونڈ پر آک لینڈ میں انگلینڈ نے اسے 26 پر ڈھیر کیا تھا۔پاکستان فروری 2013میں جنوبی افریقا کے خلاف جوہانسبرگ میں 49 کے کم ترین اسکور پر شکار ہوا۔اس کے باوجود وہ بھارت سمیت کئی ممالک سے اب بھی بہتر ہے۔
ٹیسٹ کرکٹ کی مسلسل فتوحات کا ریکارڈ آسٹریلیا کے پاس ہے۔2 بار وہ مسلسل 16 میچز جیتتا رہا۔11 کامیابیوں کے ساتھ ویسٹ انڈیز دوسرے نمبر پر ہے۔
ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ اسکور کا اعزاز بھارت کے سچن ٹنڈولکر کو حاصل ہے۔200میچز کی329 اننگز میں 15921 اسکور کر کے پہلے نمبر پر ہیں۔248 ہائی اسکور ہے۔51 سنچریز،68 ہاف سنچریز ہیں۔54 کے قریب بیٹنگ اوسط ہے۔رکی پونٹنگ،دوسرے،جاک کیلس تیسرے،راہول ڈریوڈ چوتھے اور ایلسٹر کک 5 ویں نمبر پر ہیں۔پاکستان کے یونس خان 118 میچز کی213 اننگز میں 10099 اسکور کرکے پاکستان کے ٹاپ اسکورر ہیںآل ٹائم لسٹ میں 13 واں نمبر ہے۔
ٹیسٹ کرکٹ کی بڑی انفرادی اننگ کا اعزاز ویسٹ انڈیز کے برائن لاراکے پاس ہے۔400کی ناقابل شکست اننگ انہوں نے انگلینڈ کے خلاف اپریل 2004 میں کھیلی تھی۔حنیف محمد کی 337 کی اننگ پاکستان کی ٹاپ انفرادی اننگ ہے۔آل ٹائم لسٹ میں 8 واں نمبر ہے۔ایک میچ میں زیادہ اسکور بٹورنے کا ریکارڈ انگلینڈ کے گراہم گوچ کو حاصل ہے۔456 اسکور بنائے تھے۔5 میچز کی 7 اننگزمیں 974 اسکور کرکے ڈان بریڈ مین ایک سیریز میں زیادہ رنز بنانے واے بلے باز ہیں۔کلینڈر ایئر میں محمد یوسف کو سب سے بڑا رنزبنانےکا اعزاز حاصل ہے۔2006 میں انہوں نے 1788 اسکور کئے تھے،اب بھی ریکارڈ ہے۔سچن ٹنڈولکر 51 سنچریز کے ساتھ سنچری کلب میں آل ٹائم پہلے نمبر پر ہیں۔کمار سنگا کارا اور مہیلا جے وردھنےتیسری وکٹ پر 624 رنزکی شراکت کا اعزاز رکھتے ہین۔
ٹیسٹ کرکٹ میں بائولنگ کا چیپٹر بھی دیکھتے ہیں۔
سری لنکا کے مرلی دھرن 133 میچز میں 800 وکٹوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہیں۔انگلینڈ کے جم لیکر ایک اننگ میں 53 رنزکے عوض 10 وکٹ کے ساتھ بہترین انفرادی گیند باز ہیں۔اسی میچ میں کل ملا کر 19 وکٹیں جم لیکر نے اڑائی تھیں۔اس کے لئے صرف 90رنزدیئے۔میدان مانچسٹر کا تھا اور واقعہ جولائی 1956 میں رونما ہوا۔ایک سیریز میں انگلینڈ کے سڈنی برنس 49 وکٹ لے کر ایک سیریز کے زیادہ وکٹ ٹیکر کا ریکارڈ لے اڑے ہیں،اب بھی چیلنج ہے۔انہوں نے1914 کی سیریز میں جنوبی افریقا میں 4 میچز میں یہ کارنامہ سر انجام دیا۔کلینڈر ایئر ایک ایسا ریکارڈ بنا ہے جسے توڑنا آسان نہیں ہوگا۔آسٹریلیا کے شین وارن نے 2005 کا سال میں 15 ٹیسٹ میچز میں 96 وکٹیں لیں۔اپنے کیریئر میں سب سے زیادہ رنزبھارت کے انیل کامبلے نے دے رکھے ہیں۔انہیں 132 میچزمیں 18355 رنزکی مار پڑی۔