Image source : Twitter
کرک اگین رپورٹ
پاکستان کرکٹ ٹیم میں میرے کہنے پر کچھ تبدیلیاں ہوئی ہیں۔بڑی تبدیلیاں ہوئی ہیں۔میں نے سرفراز،دھانی اور فخر کا کہا تھا۔،میں شعیب ملک کا حامی تھا لیکن جتنا ہوا،اچھا ہوا ہے۔پاکستان سلیکشن کمیٹی نے کہا تھا کہ ہم نے ورلڈ ٹی 20 کے لئے میرٹ پر سلیکٹ کیا،نہیں میرٹ پر نہیں تھا۔فخرزمان ٹیم سے ڈراپ ہوتا نہیں تھا جب کہ اعظم خان سلیکٹ ہوتا نہ تھا۔سلیکشن کمیٹی کا کچھ بھی سمجھ میں نہیں آیا۔پی سی بی نے اوور رول کیا۔یہ اچھا نہیں ہوا۔محمد وسیم کے فیصلے اچھے نہیں تھے،اب بھی ملک اور شرجیل اس ٹیم میں آتا تھا۔
ان خیالات کا اظہار شعیب اختر نے اپنے یو ٹیوب چینل پر کیا ہے۔محمد حفیظ کے بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا۔اس کے کیا حالات ہیں۔پوری قوم یہ کہہ رہی ہے کہ فخر اور شرجیل گیم بناتے،وہاں سے ملک،سرفراز،حفیظ سب ہوتے تو کیا ہوتا۔بائولنگ میں اچھی تبدیلی کی گئی۔دھانی کی آمد سے بہتری ہوئی ہے۔
شعیب ملک پر پی سی بی نے سخت موقف رکھا۔یہی حال شرجیل کے ساتھ کیا۔پی سی بی والے یا رمیز راجہ اپنے موقف سے نہیں ہٹے،کیوں نہیں ہٹے۔وہی بتاسکتے ہیں۔اس سلیکشن میں پورا زور رمیز راجہ کا نظر آرہا ہے۔اب سوال یہ ہے کہ جو ٹیم پہلے منتخب کی تھی،وہ غلط ،اب والی درست؟انسان پہلے ہی درست فیصلے کرے،محمد وسیم نے ایک ٹیم بنائی،پھر اس سے تبدیل کروادی،اب ٹیم ہاری تو گندے،چھٹی۔
راولپنڈی ایکسپریس کہتے ہیں کہ چیف سلیکٹر گندا ہوگیا،پی سی بی نے مداخلت کرکے کام کروادیا،ہمیشہ اچھے فیصلے کرنے چاہئیں،مجھے لگتا ہے کہ اب یہ اسکواڈ اچھا ہوگا۔یو اے ای میں اچھی وکٹیں ملتی ہیں تو پاکستان جیت سکتا ہے۔پاکستانی ٹیم کے لئے مشورہ ہے کہ وہ ان کو مارے۔جن ٹیموں نے اس سال خرابی دکھائی،دورے ختم کئے،وہ اگلے سال آئیں گے۔ای سی بی چیف کی اسی چکر میں چھٹی ہوئی۔کم سے کم اچھا ہوا۔
پاکستان کے سابق پیسر کہتے ہیں کہ اب اس سکواڈ کو تنقید کرنا اچھا نہیں ہوگا،ہمیں بیک کرنا ہوگا۔نیوزی لینڈ کی پھینٹی لگانی ہے۔انگلینڈ کو سبق سکھانا ہے۔بھارت سے بھی بڑا میچ ہوگا لیکن یہ کرنے کے لئے تگڑا ہونا ہوگا۔ٹیم ورلڈ ٹی 20 پر فوکس کرے،امید ہے کہ ٹیم بہتر کرے گی۔1992 ورلڈ کپ جیتے تو کمزور ٹیم تھی۔1999 ورلڈ کپ ہارگئے۔تاریخ کی سنہری ٹیم تھی۔بیسٹ آف لک،بابر اعظم۔