کرک اگین اسپیشل ڈیسک رپورٹ
آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ میں اصل مقابلہ کا وقت آن پہنچا ہے اور اب قریب 2 کا عرصہ درمیان میں حائل ہے۔اتوار 24 اکتوبر کی رات 7 بجے روایتی حریفوں پاکستان اور بھارت کے درمیان ٹی 20 میلے کا سب سے بڑا مقابلہ ہوگا،اس حوالہ سے مختلف تبصرے جاری ہیں۔ریکارڈز کی بات ہورہی ہے اور گزشتہ ایونٹس کے تناظر میں اسے تولا جارہا ہے۔
کرک اگین بہت پہلے یہ واضح کرچکا ہے کہ پاکستان بھارت کے خلاف کبھی بھی ورلڈ ٹی 20 کپ میں نہیں جیتا۔تمام 5 میچز میں شکست ہوئی ہے۔اس میں 2007 کے پہلے ورلڈ کپ کے 2 میچز شامل ہیں۔یہ بات خاصی پریشان کن ہے لیکن سابق پاکستانی کپتان وسیم اکرم اس بات پر یقین نہیں رکھتے اور کہتے ہیں کہ پیچھے کیا ہوتا رہا،پلیئرز کا اس کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہوتا ہے اور نہ ہی اس بنیاد پر وہ پرفارم کرتا ہے۔وسیم اکرم کہتے ہیں کہ کبھی نہ جیتنے کا تعلق کسی پلیئر سے نہیں بنتا،اس کےلئے نیا روز اور نیا میچ ہوتا ہے،اس لئے یہ کہنا کہ چونکہ پاکستان کبھی جیت نہیں سکا تو اب بھی اس کا اثر پڑے گا،بے بنیاد خوف ہوگا،پاکستان ہرآسکتا ہے۔
ٹی 20 ورلڈ کپ،آج بھی 2 میچز،پاکستان کے گروپ کی چھٹی ٹیم کا فیصلہ،ممکنہ پکچر
وسیم اکرم نے کہا ہے کہ سوریا کمار بھارت اور پاکستان کی ٹیموں میں فرق ہوسکتے ہیں۔دبائو والے میچ میں جو اچھا کھیلے گا،وہ جیت جائے گا۔
دوسری جانب بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سنیل گاواسکر نے تو حیران ہی کردیا ہے۔ویسے تو ہر دوسرا بھارتی سابق کرکٹر اور اس کا میڈیا اپنی جیت کا دعویٰ کرتا ہے ۔ایسے میں کمنٹیٹر اور سابق کپتان سنیل گاواسکر اس پر تبصرے سے ہی گریز کریں تو چونکادینے والی بات ہوگی۔سابق بھارتی کپتان کہتے ہیں کہ پاکستان اور بھارت کے میچ کا الگ ہی دبائو ہوتا ہے،ایسے میں کسی کو فیورٹ قرار دینا مشکل ہے۔اصرار پر بھی انہوں نے فیورٹ ٹیم کا نام نہیں بتایا ہے۔