شارجہ،کرک اگین رپورٹ
پاکستان کرکٹ ٹیم آج اتوار 7 نومبر کو اپنے ورلڈ کپ گروپ میچزکااختتام کرنے جارہی ہے۔کمزور حریف سامنے ہے،اس کا نام سکاٹ لینڈ ہے۔شارجہ میں میچ رات 7 بجے شروع ہوگا،اظاہر سی بات ہے کہ ٹاس اہمیت کا حامل ہوگا،پہلے فیلڈنگ ہی کی جائے گی لیکن پاکستان نے ٹاس جیتا تو ایک بار پھر وہ پریکٹس کے لئے شاید پہلے بیٹنگ کرجائے۔
انگلینڈ کا دھڑن تختہ،جنوبی افریقا کی کامیابی،ربادا کی ہیٹ ٹرک،دونوں ٹیمیں افسردہ
گرین کیپس نے بھارت کے خلاف آسان فتح نام کی۔نیوزی لینڈ اور افغانستان سے پھنس پھنسا کر میچز جیتے تھے۔آصف علی کے چھکوں نے پاکستان کی کامیابی کو ممکن بنایا تھا۔اس بار بھی قومی ٹیم میں کوئی تبدیلی کا امکان نہیں ہے۔وننگ کمبی نیشن کھیلے گا۔سکاٹش ٹیم کے لئے سپر 12 برا خواب ہی بنا ہے،ہرجانب سے مار پڑی ہے۔
گروپ 1 میں بنگلہ دیش کو تمام 5 میچزمیں شکست ہوئی ہے اور گروپ 2 میں اب تک یہ اعزاز سکاٹ لینڈ کو حاصل ہے،جو 4 میچز کےبعد پوائنٹس کا کھاتہ کھول نہیں سکا ہے۔گرین شرٹس کو یہ اعزاز حاصل ہوسکتا ہے کہ وہ یہ میچ جیتے اور 16 ٹیموں کے ایونٹ میں سیمی فائنل تک ناقابل شکست کہلائے،پاکستان کے علاوہ تمام ٹیموں کو کسی نی کسی میچ می شکست ہوئی ہے،اس لئے سیمی فائنل سے قبل اپنے آرم،اعتماد کے لئے یہ جیت بھی ضروری ہے۔
انگلینڈ کی ٹیم کو جنوبی افریقا سے شکست ہوئی،کہنے کو اس کی پوزیشن کو فرق نہیں پڑا۔حقیقت یہ ہے کہ اس کے پائوں سے زمین نکل گئی ہے اور اسے یہ احساس اب کھائے جائے گا کہ سیمی فائنل میں اسے نیوزی لینڈ یا بھارت ہراسکتے ہیں۔پاکستان اگر ناقابل شکست رہا تو یہ منفرد اعزاز اس کے پلیئرز کو بلا کا اعتماد فراہم کرے گا۔10 پوائنٹس لینے والی واحد ٹیم بنے گی۔جمعرات کے سیمی فائنل سے قبل جیت کا نشہ بھر پور جلا بخشے گا۔
آج ہی نیوزی لینڈ اور افغانستان اہم میچ کھیلنے والے ہیں،کیویز جیتے تو بھارت بھی باہر ہوگا،افغانستان میچ جیت کر اپنے ساتھ کیویز کو بھی باہر لے جاسکتا ہے۔بھارت کا راستہ ہموار ہوگا،ایسے میں وہی شور اٹھے گا جو کہ افغانستان کی بھارت کے ہاتھوں ناکامی پر ہوا تھا۔کیویز اگر ہارے تو شور پہلے سے زیادہ ہوگا لیکن پاکستان اس کے فوری بعد اگر سکاٹ لینڈ سے ہار گیا تو 2 باتیں ہونگی۔شور میں شدت پیدا ہوگی اور یا پھر پہلا شور بھی تھم جائے گا۔
حسن علی اب تک ایونٹ کے مہنگے ترین گیند باز سامنے آئے ہیں،آل رائونڈر کے اعتماد کے لئے ایک اچھی فارم کا لگنا بہت ہی زیادہ ضروری ہے۔