ڈھاکا،کرک اگین رپورٹ
پاکستان اور بنگلہ دیش سیریز کے آغاز سے 24 گھنٹے قبل ہی بنگلہ دیش کے ٹاپ پلیئر نے نیا کٹا کھول دیا ہے۔نتیجہ میں جمعرات کی شام بنگلہ دیشی کپتان کی پریس کانفرنس بھی ایک ڈرامائی موڑ اختیار کرگئی ہے،اس ساری صورتحال میں بنگلہ دیش میں ایک نئی نحچ کی شروعات ہوئی ہیں۔
واقعہ یہ ہے کہ بنگلہ دیشی سلیکٹرز نے پاکستان کے خلاف ٹی 20 سیریز سے تجربہ کار پلیئر مشفیق الرحیم کو یہ کہہ کر ڈراپ کیا تھا کہ انہیں آرام کی ضرورت ہے،مشفق نے آرام مانگا تھا،اس لئے انہیں ٹی 20 سیریز کے لئے قابل غور جانا نہیں گیا۔
ورلڈ کپ سپر لیگ مکمل ہونے سے قبل ردی کی ٹوکری میں،سابقہ سسٹم پھر بحال
مشفیق الرحیم نے انکشاف کردیا کہ میں نے کوئی آرام نہیں مانگا،نہ ہی یہ کہا تھا کہ میں پاکستان کے خلاف سیریز کھیلنا نہیں چاہتا بلکہ مجھ سے پوچھا گیا تھا تو میں نے جواب دیاتھا کہ میں فریش ہوں۔دستیاب ہوں،اپنے ملک کی نمائندگی چاہتا ہوں۔اس کے بعد جب ٹیم کا اعلان ہوا تو میں ڈراپ کیا گیا،میں خاموش رہا لیکن یہ غلط بیانی تسلسل کے ساتھ جاری تھی۔
جمعرات کو بنگلہ دیش کے کپتان محمو داللہ سے جب پریس کانفرنس میں مشفیق الرحیم کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے نہایت واضح الفاظ میں جواب دیا کہ میں اس فیصلے میں شامل نہیں،مجھے ان کے آرام لینے یا ڈراپ کئے جانے کے بارے میں اعتماد میں نہیں لیا گیا ۔یہ فیصلہ ٹیم منجیمنٹ،سلیکٹرز وکوچز کا ہوسکتا ہے۔34 سالہ وکٹ کیپر بیٹر 275 ایک روزہ میچز،99 ٹیسٹ اور 75 ٹی 20 میچز کا تجربہ رکھتے ہیں۔اس نئے ڈرامہ سے بنگلہ دیش کرکٹ میں قیاس آرائیوں کی بھرمار ہوگئی ہے۔مشفیق الرحیم نے ورلڈ ٹی 20 کے 8 میچز میں صرف 144 اسکور بنائے تھے۔ویسے تو کپتان محمود اللہ بھی ناکام رہے ہیں۔وہ 8 اننگز میں 169 اسکور کرسکے تھے۔
پاکستان اور بنگلہ دیش کےمابین 3 ٹی 20 میچزکی سیریز کا پہلا میچ جمعہ 19 نومبر کو کھیلا جائے گا۔