چٹاگرام،کرک اگین رپورٹ
Image by Twitter
کہنے اور سننے کو یہ بہت اچھا لگے گا کہ بنگلہ دیش کے 39 پر 4 آئوٹ ہوگئے ہیں۔ایسا پہلی اننگ میں بھی ہوا تھا۔جب 49 پر 4 آئوٹ تھے اور پاکستان 5 ویں وکٹ کے لئے ترس گیا تھا،ابھی بات صرف 39 تک کی نہیں ہے۔بنگلہ دیش کی پہلی اننگ کی 44 رنزکی برتری ساتھ ملائی جائے تو جواب بنے گا۔بنگلہ دیش کے 83 رنز ہوگئے ہیں اور اس کی 6 وکٹین باقی ہیں۔جائزہ لیتے ہیں کہ آج کھیل کے چوتھے روز کیا ممکنہ آپشنز ہوسکتی ہیں۔
پاکستانی ٹیم کے کوچز پھر تبدیل،فیصلہ پھر بھی عارضی،ٹوپی ڈرامے کس لئے
پہلی آپشن سادہ سی ہے۔گزشتہ 3 روز کے پہلے سیشن کو دیکھا جائے تو بائولرز حاوی رہے۔اس طرح پکاستانی پیس اٹیک اور اسپنرز پہلے سیشن میں بنگلہ دیش کو آئوٹ کرسکتے ہیں۔فرض کریں کہ ایسا ہو گیا تو بھی 50 سے 80 اسکور مزید بن سکتے ہیں۔اس کا مطلب یہ ہوگا کہ پاکستان کو 133 سے 163 اسکور کا ہدف مل سکتا ہے۔اگر ایسا ہوا تو کیا پاکستان کے لئے آسان ہوگا؟پچ کی حالت نہایت خراب ہوتی جارہی ہے۔بال بیٹھ بھی رہی ہے اور سپن و سوئنگ بھی موجود ہے۔اچھا مقابلہ ہوسکتا ہے۔اس ہدف کے اندر پاکستان جیت سکتا ہے۔
دوسری کنڈیشن یہ ہے کہ وکٹ پر تجربہ کار بیٹر مشفیق الرحیم موجود ہیں۔پہلی اننگ کے سنچری میکر لتن داس نے ابھی آنا ہے۔بنگلہ دیشی بیٹنگ لائن پہلا سیشن گزار گئی اور دوسرے سیشن تک میں بھی اسے کھیلنے کاموقع ملا تو پھر 200 سے250 کے درمیان ہدف سیٹ ہوسکتا ہے۔یہ پاکستان کے لئے بڑے خطرے کا سبب بنے گا۔
تیسری کنڈیشن یہ ہے کہ بنگلہ دیش کو آج چوتھے روز کوئی ایک 100 رنز جتنی شراکت مل گئی تو پھر وہ ایک بڑے اسکور کی جانب جائے گا اور 280 سے 310 کے درمیان ہدف سیٹ کرکے آج پاکستان کو اختتامی لمحات میں بیٹنگ کا موقع دے گا۔
پہلی 2 صورتوں میں فتح پھر بھی ممکن ہے۔آخری کنڈیشن میں ٹیسٹ بچانا بھی مشکل ترین ہوجائے گا۔نتیجہ میں آج پیر کو چوتھے روز پاکستانی اسپنرز کا بھرپور جاگنا ضروری ہے۔بنگلہ دیش تاریخ میں پہلی بار پاکستان کے خلاف ٹیسٹ فتح لکھ سکتا ہے۔