دبئی،کرک اگین رپورٹ
پاکستان یا سری لنکا،ایشین کرکٹ ٹائیگر کون،ایشیا کپ فائنل آج ۔ایشیا کپ کا فائنل ہے لیکن کوئی گرمی،سردی نہیں۔کوئی منہ ماری نہین اور کوئی بھڑک اور دھڑک نہیں،حالانکہ اسی ایونٹ میں پاکستتان اور بھارت کی گرما گرمی محسوس کی گی،پاکستان افغانستان کی تو حد سے زیادہ آگ برساتی جھلسادینے والی ہوائیں ٹکراتی رہیں لیکن اب تو فائنل ہے،ایسا کچھ نہیں،اس لئے کہ مقابلہ پاکستان اور سری لنکا میں ہے۔ہمیشہ سے میٹھی کرکٹ،دوستانہ تعلقات۔
عجب مثال،غضب سوال
لیں جی،15 ویں ایشیا کپ کا فائنل آگیا،حسب سابق پاکستان اور بھارت نہیں۔کرک اگین نے اس ایشیا کپ 2022 کے آغاز سے قبل بھی ،اس کے دوران بھی اور فائنل لائن اپ مکمل ہونے پر بھی تواتر سے یہ سوال اٹھایا تھا کہ ایشیا کپ کی 38 سالہ تاریخ اور 15 ایڈیشن۔پاکستان اور بھارت کبھی فائنل کیوں نہیں کھیلے۔کیا سوال بنتا نہیں ۔ضرور بنتا ہے،اس لئے بھی کہ 1984 سے اسصدی کے آوائل تک 2 ٹیموں کا طوطی کچھ زیادہ ہی بولتا تھا،ایک بھارت ،دوسرا پاکستان لیکن یہ تب فائنل نہیں کھیلے،جب سری لنکا 80 کی دہائی م،یں نئی نئی آئی تھی،اس وقت تو ایونٹ بھی 3 ملکی،حد بنگلہ دیش کے ایسوسی ایٹ درجہ کے ساتھ 4 ملکی ہوا کرتا تھا تو اب کیسے آتے۔محض سوال نہیں ،سوچنے کے لئے اس میں بہت کچھ ہے،آپ بھی سوچیں۔
بات ہورہی تھی ایشیا کپ 2022 فائنل کی۔پاکستان اور سری لنکا مدمقابل ہیں۔آج دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں 5 مرتبہ کی ایشین چیمپین سری لنکا اور 2 بار کی چیمپئن پاکستان کے درمیان ٹاکرا ہوگا۔عجب اتفاق یہ ہے کہ سری لنکا نے آخری بار 2014 اور پاکستان نے اس کے متصل پیچھے 2012 کا ایشیا کپ جیتا تھا۔دوسری اہم بات یہ ہے کہ 2014 کے ایشیا کپ فائنل میں بھی یہی 2 ٹیمیں مدمقابل تھیں،اس کے بعد اب 8 برس کے وقفہ میں دونوں ہی پہلی بار فائنل کھیلیں گی اور حسن تفاق سے ایک دوسرے کے خلاف ایکشن میں ہونگی۔پاکستان نے ایشیا کپ فائنل میں 2000 میں سری لنکا کو ہرایا تھا،اس سے بھی قبل 2014 کےا یشیا کپ فائنل میں سری لنکا پاکستان کے خلاف فتحیاب رہا تھا۔
ایشیا کپ فائنلزکی تاریخ،سری لنکا کو پاکستان پر باکمال سبقت،عجب اتفاقات
سوال یہ ہے کہ آج کس کا دن ہوگا،ایشین چیمپئن کون بنے گا۔کرک اگین تاریخی جائزہ 24 گھنٹے قبل پیش کرچکا ہے،اس کا لنک یہاں پیش خدمت ہے،دلچسپ معلومات ہیں۔
پاکستان کو تیسری،سری لنکا کو چھٹی ٹرافی کی تلاش
پاکستان کو تیسری ایشین ٹرافی کی تلاش ہے اور سری لنکا کو اس سے ڈبل چھٹی۔کیا ہی خوب مقابلہ ہے۔بات معمولی نہیں ہے،اس لئے کہ پاکستان جس نے آئی سی سی سمیت ہر بڑے ٹورنامنٹ کو اپنے نام کیا،ایشیا کا ملک ہوکر خطے کا ایشین چیمپئن خال خال ہی بنا۔یہ بھی سوال ہے کہ ایسا کیوں ہوا۔آج آپ کو مختلف ٹی وی چینلز،حتیٰ کہ کمنٹری بکس میں پاکستان کے کئی سپر اسٹارز بولتے دکھائی دیں گے،کچھ سخت بھی بولتے ہیں،کیا ان سے پوچھنا نہیں بنتا کہ آپ کے دور کی نمبرون ٹیم کو اس ایونٹ میں کیا مصبت پڑجاتی تھی۔کیا ہی اتفاق ہے کہ ایشیا کپ کے فاتح کپتان معین خان اور مصباح الحق رہے ہیں۔شاید ہی ان میں سے کوئی ٹی وی پر ہو،اگر ہوگا تو وسیم اکرم،وقار یونس،عامر سہیل،انضمام الحق،شعب اختتر،محمد حفیظ اور راشد لطیف،یہا پنا ناکام تجربہ نہیں بتائیں گے۔آفیشلی بر اعظم کی بالادستی کا سہرا معین اور مصباح کے سر رہا،اب بابر اعظم امیدوار ہیں۔
ایشیا کپ 2022 کا حسن اور فرق
ایونٹ کے حوالہ سے حسن یہ ہے کہ پاکستان پہلا میچ بھارت سے ہارکر پلٹا اور یہاں تک پہنچا۔سری لنکا بھی افغانستان سے پہلے میچ میں بری طرح ہارکر ایسے واپس آیا کہ اس نے بھارت جیسی ٹیم کو بڑا ہدف عبور کرکے ایونٹ سے باہر نکال دیا،۔فرق یہ ہے کہ سری لنکا پہلی شکست کے بعد بنگلہ دیش ،پھر افغانستان اور پھر بھارت اور پھر پاکستان سے باوقار انداز میں جیتا ہے۔ادھر پاکستان پہلا میچ ہارکر پلٹا ضرور ہے،بھارت سے فتح اہم بات تھی لیکن اس کے بعدا فغانستان سے جیسے کھیل کر جیت ہوئی اور پھرسری لنکا کے خلاف جو حال ہوا،وہ زیادہ بہتر نہیں تھا،خلا موجود ہے،اسے پرکرنا ہوگا۔
ٹیم سلیکشن
بابر اعظم کی فارم کا خلا،مڈل آرڈر میں کسی ایک کا تسلسل سے نہ چلنا بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔پاکستانی ٹیم میں شاداب خان اور محمد حسنین واپسی کریں گے،شاہ نواز دھانی کی سلیکشن اب مشکل ہوگی،وہ فٹ ہوگئے ہیں۔
ٹاس کا کردار
ٹاس کا کردار بھی اہم ہوگا۔20 میچزمیں 17 میں ٹاس کی فاتح،پہلے فیلڈنگ،بعد کی بیٹنگ والی ٹیمیں جیتی ہیں۔کیا آج ٹاس کا سکہ پاکستان کے حق میں گرے گا؟سوال ہے۔اس کے لئے ہاں میں سرہلانا آسان ہوگا۔امکان موجود ہے۔ایسی صورت میں جیت کا چانس بھی زیادہ ہوگا۔
ایشین چیمپئن کون
ایشیا کپ 2022 کا ایشین چیمپئن کون ہوگا۔سری لنکا فیورٹ ہے۔پورے بھارت کی ہمدردی اس کے ساتھ ہے۔پاکستان واپسی کی صلاحیت رکھتا ہے۔کرک اگین تجزیہ میں سری لنکا کو قدرے ایج حاصل ہے ،اس لئے اس میچ کو باوجود یہ کہ سری لنکا کے حق میں جاتا دیکھتا ہے،پھر بھی اسے ففٹی ففٹی لکھ کر قدرے بے انصافی کا مرتکب ہوتا ہے۔
ایشیا کپ،روش نہ بدلی،اننگ اور میچ بدل گیا،پاکستانی ٹیم 121 رنزپر ڈھیر