کرک اگین رپورٹ۔آئی سی سی ہال آف فیم میں 3 نئے نام آگئے،پاکستان کہاںآئی سی سی نے اپنے ہال آف فیم میں تین نئے اراکین کو شامل کیا ہے جس میں جنوبی افریقہ کے عظیم اے بی ڈی ویلیئرز، انگلینڈ کے سابق کپتان ایلسٹر کک اور بھارت کے بہترین خاتون اسپنرز نیتو ڈیوڈ شامل ہیں۔
تینوں نے اپنی اپنی ٹیم کی کامیابی میںکرکٹرز کی نسلوں کو متاثر کیا ہے۔اے بی ڈی ویلیئرز کو جدید دور کے بہترین بلے بازوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ وہ اپنی 360 ڈگری بیٹنگ کے لیے جانا جاتا ہے اور ان کے نام سب سے تیز ون ڈے سنچری ہے۔ انہوں نے جنوبی افریقہ کے لیے تمام فارمیٹس میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور 114 ٹیسٹ میچوں میں 50.66 کی اوسط سے 8765 رنز بنائے۔ ون ڈے میں بھی ان کی اوسط 50 سے زیادہ ہے اور ان کے کیریئر میں 9577 رنز ہیں۔ وہ ٹی 20 اور آئی پی ایل میں بھی کافی کامیاب رہا ہے اور 2015 ون ڈے ورلڈ کپ میں جنوبی افریقہ کی قیادت کی۔
پی سی بی راہداریوں میں اہم اجلاس طلب
دوسری جانب الیسٹر کک کو ٹیسٹ کرکٹ کے بہترین اوپننگ بلے بازوں میں سے ایک کے طور پر جانا جاتا ہے اور انہوں نے 45.35 کی اوسط سے 12,472 رنز بنائے۔ انہوں نے 33 ٹیسٹ سنچریاں بنائیں اور ٹیسٹ اور ون ڈے میں انگلینڈ کی قیادت بڑے امتیاز کے ساتھ کی۔ کک کے پاس لگاتار 159 ٹیسٹ میچ کھیلنے کا ریکارڈ ہے جو ان کی فٹنس اور کھیل سے لگن کے بارے میں بہت کچھ بولتا ہے۔ ان کی قیادت میں، انگلینڈ نے 2012 میں بھارت میں ٹیسٹ سیریز جیتی جو ان کے کیریئر کی ایک خاص بات سمجھی جاتی ہے کیونکہ بھارت گھر پر تقریباً ناقابل شکست رہا ہے اور اس کے بعد سے کوئی ٹیسٹ سیریز نہیں ہاری۔
بھارت کی نیتو ڈیوڈ ڈیانا ایڈولجی کے بعد ہال آف فیم میں شامل ہونے والی دوسری بھارتی خاتون بن گئی ہیں۔ اس نے 97 ون ڈے میچوں میں 141 وکٹیں حاصل کیں اور 100 یا اس سے زیادہ وکٹیں لینے والی ہندوستان کی پہلی خاتون کرکٹر تھیں۔ وہ خواتین کی کرکٹ میں ہندوستان کے لیے دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ وکٹیں لینے والی بالر بھی ہیں اور ہندوستانی کرکٹ کے آئیکنز میں سے ایک ہیں۔