کراچی ،کرک اگین رپورٹ
پاکستان کرکٹ ٹیم مکمل سنبھل پا نہیں رہی۔کراچی ٹیسٹ کے تیسرے روز پہلے بنا کسی نقصان کے 50 رنز کا خسارہ دور کیا تو اس کے فوری بعد 1 رن کے اندر 3 وکٹیں گرگئی تھیں۔
کپتان بابر اعظم اور سعود شکیل نے لنچ سے قبل اور اس کے بعد بھی قریب 160 منٹ میں 110 رنز کی شراکت چوتھی وکٹ پر بنائی تو ایسا لگا کہ کراچی ٹیسٹ بچانے کا امکان روشن ہے لیکن کمال ہے انگلش کپتان بین سٹوکس کی پلاننگ اور جال کا،انہون نے پلاننگ کے ساتھ دنیا کے کوالٹی بیٹر کو آئوٹ کروادیا،انننگ کا چوتھا اوور کروانے والے ریحان احمد نے تھوڑا شاٹ بال کیا اور ایسا پھینکا کہ بابر نے مڈ وکٹ کی جانب شاٹ کھیل کر وہاں موجود فیلڈر کو کیچ ہکڑادیا،یہ ایسا تھا کہ جیسے بٹیرے کو پکڑا گیا ہو ۔
اس سے قبل انگلش فیلڈر نے بابر اعظم کے کیریئر کی 26 ویں ٹیسٹ سنچری خود بنوادی۔
فیلڈر نے مڈ آن پوزیشن سے غیر ضروری تھرو ڈالا جو اوور تھرو کی شکل میں تھرڈ مین بائونڈری کے باہر جا پہنچا۔پاکستانی کپتان اس وقت 46 پر تھے۔اس مہربانی سے ففٹی مکمل کرگئے۔وہ 54 رنز بناکر گئے
آخری اطلاعات تک پاکستان نے 4 وکٹ پر 173 اسکور بنالئے تھے ۔سعود شکیل 52 اور رضوان 7 پر کھیل رہے تھے۔پاکستان کی برتری 123 رنز کی تھی ۔