کراچی،کرک اگین رپورٹ
پاکستانی ٹیم کے ساتھ ایک نہیں کئی ڈرامے،لنچ 30 منٹ تاخیر کا شکار،کیویز کی آکری وکٹ لڑگئی،شراکت جاری۔پاکستان نے نیوزی لینڈ کو دوسرے ٹیسٹ کے دوسرے روز پہلے سیشن میں 9 آئوٹ کرکے بھی سب کو لتکادیا۔آخری وکٹ کی وجہ سے لنچ میں تاخیر ہوتی گئی۔ ۔کیوی ٹیم کی باقی ماندہ 4 وکٹوں میں سے 3 جلدی گریں اور مزے کی بات یہ ہےکہ 3 وکٹیں اسکور میں صرف 36 رنز کاکرسکیں۔آخری وکٹ پر نسیم شاہ کو چھکے پڑے،زیادہ رنزبنے۔پاکستانی ٹیم کی بے بسی دیکھنے لائق ہوگئی۔
قوانین کے مطابق جب 9 کھلاڑی آئوٹ ہوجایا کرتے ہیں تو لنچ یا چائے کے وقفہ میں تاخیر ہوتی ہے۔کراچی میں تو لنچ 30 منٹ تاخیر کا شکار ہوا۔سب انتظار کرتے رہ گئے لیکن وکٹ نہ گرنی تھی اور نہ گری۔یوں ماپائرزنے آخر کار لنچ کرہی دیا۔نیوزی لینڈ نے 9 وکٹ پر433 اسکور بنالئے تھے اور اس کے 9 ہی کھلاڑی آئوٹ تھے۔آخری وکٹ پر 88 رنزکی شراکت بن چکی تھی۔
نیشنل بنک ایرینا میں جاری میچ کی دوسری صبح پہلی وکٹ نسیم شاہ نے لی،اس کے بعدکیوی بیٹرز نے کچھ مزاحمت دکھائی لیکن آخر کار یہ ٹیم رنزبناکر پویلین لوٹ گئی۔ایش سودھی 11،کپتان ٹم سائوتھی10 کرسکے۔ٹام بلنڈل 51 کرگئے۔
پاکستان کی جانب سے پیسرز میر حمزہ اور حسن علی کوئی وکٹ نہ لے سکے۔نسیم شاہ نے 71 رنز دے کر 3 اور ابرار احمد نے 142 رنز کے عوض 3 اورآغا سلمان نے 66 رنز دے کر 3 آئوٹ کئے۔
پہلے روز ڈیوون کونوے نے 122 اورٹام لیتھم نے 71 اسکور بنائے تھے۔
دوسرے ٹیسٹ کی دوسری صبح متعدد ڈرامے ہوئے۔پہلے یہ تھا کہ سرفراز احمد نے ایک کیچ پکڑنے کی کوشش کی لیکن بال ان کے آگے گر کر گلوز میں گئی تھی،سرفراز نے فوری پکڑ کا اشارہ کیا کہ یہ آئوٹ نہیں ہے،وہ ماضی کے ایک واقعہ کی جانب اشارہ کررہے تھے۔
دوسرا معاملہ یہ ہوا کہ امپائر نے حس علی کی بال پر ایک آئوٹ آخر دے ہی دیا لیکن ریویو نے حسن علی کو وکٹ نہ لینے دی۔تیسرا واقعہ سرفراز احمد کا حریف کپتان ٹم سائوتھی کو برق رفتاری سے اسٹمپ آئوٹ کرنا تھا،اسے بھی پسند کیاگیا۔
پاکستان نے 345 پر 9 کھلاڑی آئوٹ کردیئے تھے لیکن 10 ویں وکٹ پر اعجاز پٹیل اور میٹ ہنری نے ففٹی پلس شراکت بناکر سب کے سانس روک دیئے۔اب یہ شراکت سنچری کی جانب ہے۔اعجاز پٹیلپٹیل 31 اور میٹ ہنری 56 پر کھیل رہے ہیں۔