کراچی،کرک اگین رپورٹ
سرفراز احمد پوری سیریز کے ہیرو،فٹنس پرابلم،امپائرز کی وارننگ،رکاوٹیں،بیانات۔پاکستان کرکٹ ٹیم میں 4 سال بعد واپسی کرنے والے سرفراز احمد سب کچھ لے اڑے۔کراچی میں نیوزی لینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ کے ڈرا کرنے میں ان کی سنچری 118 رنزکی اننگ نے لاجواب کام کیا،اس پر وہ مین آف دی میچ قرار پائے۔پوری سیریز میں مسلسل پرفرام کرنے،ایک سنچری اور 3 ہاف سنچریز کی مدد سے 335 اسکور کرکے وہ دونوں سائیڈز پر ٹاپ کرگئے،اس پر وہ مین آف دی سیریز قرار پائے۔
اس شاندار کارکردگی کے بعد سرفراز احمد نے اللہ کا شکراداکیا اور کہا کہ مسلسل ٹیم کے ساتھ رہا،اس کا فائدہ ہی ہوا،اب موقع ملا۔کام کردیا،سنچری یاد گار رہے گی لیکن جیت نہ سکے۔چائے کے وقفہ کے بعد جیت کی جانب مارچ کیا۔وکٹیں نہ گرتیں تو جیت جاتے۔کراچی کے فینز کا مشکور ہوں۔
پاکستانی کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ اچھا میچ ہوا۔سرفرازکی تعریف بنتی ہے۔جیتنے کی کوشش کی،نہ جیت سکے لیکن نتیجہ اطمینان بخش ہے۔
کیوی کپتان ٹم سائوتھی نے کہا ہے کہ جیت کے لئے جارہے تھے لیکن نہ جیت سکے۔پاکستان نےا چھا پرفارم کیا۔میچ ڈرا ہوا۔جو ہوا ہمارے لئے زیادہ اچھا نہیں ۔ہم جیت کے قریب تھے۔
کراچی ٹیسٹ ہائی ڈرامہ کے بعد ڈرا،امپائرز کا 3 اوورز کروانے سے انکار،سیریز بے نتیجہ
امپائرز نے میچ کے دوران لائٹ آلہ سے بار بار چیکنگ کی۔اختتامی لمحات میں علیم ڈار نے میچ ختم کرنے لائٹ کم ہونے کا اعلان کرکے کیوی کپتان اور پاکستانی بیٹرز کو فیصلہ سے آگاہ کیا،اس سے قبل 20 منٹ جب تھے تو علیم ڈار نے کیوی کپتان کو پیسرز کو بال کروانے سے منع کردیا۔