دبئی،لندن،کرک اگین رپورٹ
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے میچ فکسنگ کی ہاف درجن شکایات پر انکوائری شروع کردی ہے۔ابو ظہبی ٹی 10 لیگ ریڈار پر آگیا ہے۔انگلینڈ کے 16 کھلاڑی شریک تھے۔ان میں ورلڈ ٹی 20 چیمپئن بننے والی ٹیم کے 4 کھلاڑی ایلکس ہیلز،معین علی،عادل رشید شامل تھے۔انگلینڈ کے بعض پلیئرز کو معاوضہ بھی ادا نہیں ہوا ہے۔
ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق اس ایونٹ میں غیر معمولی سرگرمیوں کی رپورٹ ہوئی ہے۔ان میں بلا ضرورت بیٹنگ آرڈر تبدیل کرنا،پہلے اوور میں مخصوص رنز کا بننا،پہلے بیٹنگ یا بائولنگ کا اعلان کرنا شامل ہیں۔میچز کے دوران فرنچائز کے مالکان متعدد فونز پر مشکوک سرگرمیوں میں دیکھے گئے ہیں۔
سمجھا جاتا ہے کہ آئی سی سی کی تحقیقات جوئے کی سرگرمی کی غیر معمولی سطح پر توجہ مرکوز کرتی ہے، جس میں تقریباً 15 ملین پاؤنڈ کی رقم ایک ٹورنامنٹ میں ایکسچینج کا استعمال کرتے ہوئے لگائی گئی تھی جہاں بک میکرز بہت زیادہ نظر آتے تھے، اور تمام ٹیموں کو بیٹنگ کمپنیوں کے ذریعے سپانسر کیا گیا تھا۔ معلوم ہوا ہے کہ ریگولیٹڈ مارکیٹوں میں، انفرادی میچوں پر £800,000 تک کی شرط لگائی گئی تھی جس نے صرف چند سو ادا کرنے والے تماشائیوں کو اپنی طرف متوجہ کیا۔ یہ ایک غیرمعمولی طور پر بڑا جوا ہے۔
آئی سی سی کو ٹیموں کے ارد گرد قابل اعتراض سرگرمیوں کی رپورٹس بھی موصول ہوئیں، جن میں فرنچائز مالکان کی جانب سے حالات پر غور کیے بغیر پہلے سے باؤلنگ اور بیٹنگ کے آرڈرز دینا، اسٹار کھلاڑیوں کو مختصر نوٹس پر ڈراپ کرنا اور بلے بازوں نے ناقابل فہم شاٹس لگا کر اپنی وکٹیں گرانا شامل ہیں۔