کرک اگین خصوصی ایکسکلوزو رپورٹ
بابر اعظم کی کپتانی کے دشمن پی سی بی حکام جھٹکوں میں،17 جنوری تک کیا ہونے والا۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان کو تبدیل کرنے والے خود جھٹکوں میں پڑگئے۔ملکی سیاست میں نئی ہلچل،ملک کے سب سے بڑے صوبہ پنجاب سمیت کے پی کے اسمبلیوں کی تحلیل کے اعلانات کے بعد وفاق کا نظام خطرے میں ہے۔اگلے 5 روز نہایت اہم ہیں۔17 سے 18 جنوری 2023 تک ملکی سایست میں نئے عام انتخابات کا بگل بج سکتا ہے۔اس کے بعد پی سی بی حکام بھی خطروں میں ہونگے اور شاید گنتی کے ایام میں ہوں۔ایسے میں بابر اعظم کی کپتانی کو محدود کرنے،فارمیٹس کےا عتبار سے کپتان بنائے جانے کے منصوبے پر شاید زیادہ لمبا عمل ممکن نہ ہوسکے۔کرک اگین تجزیہ کے مطابق ایسا ہوا بھی تو کپتان سمیت پی سی بی میں ہونے والی متعدد تبدیلیاں عارضی ہی ہونگی۔
ادھر جمعرات کو کرک انفو نے رپورٹ کیا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی موجودہ منیجمنٹ کمیٹی بابر اعظم کے پر کترنے کو تیار ہے،ان سے فارمیٹ کی کپتانی واپس لی جائے گی۔اس طرح ان کےا ختیارت بھی کم ہونگے۔ سینئر عہدیداروں نے کھلاڑیوں اور کوچز کو یہ اشارہ دیا ہے کہ ہے کہ وہ ضرورت پڑنے پر جمود کو چیلنج کریں گے۔ اس بات کو مسترد نہیں کیا گیا ہے کہ اس طرح کا چیلنج پاکستان کی کپتانی کو تمام فارمیٹس میں تقسیم کر سکتا ہے، جس سے بابر اعظم کا اثر و رسوخ چھین سکتا ہے جو وہ فی الحال آل فارمیٹ کے کپتان کے طور پر جانے جاتے ہیں۔
ٹی 20 ورلڈ کپ میں جوا خانہ،منافع،ذاتی ہوٹل سمیت متعدد کرپٹ پریکٹس کا انکشاف
یہاں پاکستان میں کرک اگین نے گزشتہ 3 ہفتوں میں جوکچھ دیکھا ہے،اس میں واضح تقسیم دکھائی دی ہے۔ایک بڑا حلقہ رمیز راجہ کی بطور چیئرمین رخصتی پر خوش ہے۔ایک بڑا حلقہ نجم سیٹھی کے بطور چیئرمین بننے کی مدح سرائی میں ہے۔اسی درمیان میں ایک مخصوص حلقہ نے بابر اعظم کی کپتانی،اس پر سوالات،پھر پریس کانفرنسز میں گھما پھراکرسوالات،پھر یہی نہیں ،اس سے بھی آگے بڑھ کر مہم چلانے تک کی پکچرز کلیئر ہوئی ہیں۔اس کو سابق چیئرمین پی سی بی،سابق کرکٹرز نے بھی محسوس کیا،اس پر شدید تحفطات کا اظہار کیا ہے۔
کرک اگین کا ماننا ہے کہ یہ بات 100 فیصد سچ ہے کہ پی سی بی کی موجودہ رجیم بابر اعطم کی کپتانی کو تقسیم کرنے کا فیصلہ کرچکی ہے لیکن ملکی حالات نے ایسا پلٹا کھایا ہے کہ 14 رکنی منیجمنٹ کمیٹی کا اپنا مستقبل بھی اب دائو پر ہے۔
کرک اگین نے موجودہ حالات میں حاضر سروس ارکین میں سے ایک سے رابطہ کیا تو اس نے پورے سیٹ اپ میں تشویش پائے جانے کی مکمل تصدیق کردی ہے۔