دبئی،میلبرن:کرک اگین رپورٹ
بات آگے بڑھ گئی،افغانستان کاآسٹریلیا کو ورلڈکپ بائیکاٹ کا بھی مشورہ،آئی سی سی کا رد عمل آگیا۔افغانستان میں خواتین کرکٹ کولے کر کرکٹ آسٹریلیا کی جانب سے مارچ کی ون ڈے سیریز کی منسوخی اور افغانستان کرکٹ بورڈ و افغان کرکٹرزکے رد عمل سے بات آگے بڑھ گئی ہے۔
افغانستان اور کرکٹ آسٹریلیا میں لفظی گولہ باری بڑھ گئی ہے۔افغان کرکٹرز نے سخت زبان استعمال کرلی ہے۔اس کے بعد آئی سی سی کا بھی اہم رد عمل آگیا ہے۔افغان کرکٹرز اس وقت آئی ایل ٹی 20 کیلئے دبئی اور بگ بیش لیگ کیلئے آسٹریلیا میں ہیں۔افغانستان کے سابق کپتان نے تو کمال کردی۔کہتے ہیں کہ ورلڈ کپ کے دوران بھی وہی حکومت تھی اور وہ ہمارے خلاف کیوں کھیلتے تھے؟ کیونکہ وہ دو پوائنٹس چاہتے تھے۔ وہ ورلڈ کپ میں ترقی کے لیے ایک اچھا نیٹ رن ریٹ چاہتے تھے۔ بھارت میں ورلڈ کپ؟ ہم دیکھیں گے کہ کیا وہ وہاں ہمارا بائیکاٹ کریں گے؟ انہوں نے جو وجہ بتائی ہے وہ درست نہیں ہے۔
پاکستان کھیل نہیں،نئی رجیم،خوفناک سرگرمیوں کی وجہ سے ہارا،رمیز راجہ تفصیلات لے آئے
افغان کھلاڑیوں کی پریشانی کے باوجود، اے سی بی کی آئی سی سی پروٹوکول کی تعمیل کرنے میں ناکامی پر فیصلہ اگلے آئی سی سی میٹنگ میں لیا جائے گا، جو مارچ میں شیڈول ہے۔ کسی بھی سوچے سمجھے اقدام کی بنیادی وجہ ملک کی طالبان کی قیادت والی حکومت کی خواتین کے حقوق کے خلاف پالیسیاں ہیں۔ . آئی سی سی کے ترجمان نے اس کی تصدیق کی۔ افغانستان میں ہونے والی حالیہ پیش رفت پر تشویش ہے اور آئی سی سی بورڈ اپنی اگلی میٹنگ میں ان پیش رفتوں کے مضمرات پر غور کرے گا اور ہم کھیلوں کی دیگر عالمی تنظیموں کے ساتھ رابطے میں ہیں وہ ہمارے مقصد میں شریک ہیں۔
مزید سنگین نتائج میں نبی نے کہا ہے کہ آسٹریلیا نومبر دسمبر میں بھارت میں ہونے والے ورلڈ کپ میں افغانستان کے ساتھ کھیلنے کا بائیکاٹ کرے گا اور کیا کچھ دیگر بین الاقوامی بورڈ بھی ایسے ہی اقدامات کریں گے۔