کیپ ٹائون،لندن:کرک اگیبن رپورٹ
دنیائے کرکٹ میں طلوع ہونے والی نئی ٹی 20 لیگ اپنے پہلے ہی ایڈیشن میں جوئے اور فکسرزکے ریڈار میں آگئی ہے۔8 جواریوں بلکہ مافیاز کے لئے کام کرنے والے ملازمین کو ٹی 20 لیگ میچز،گرائونڈز سے باہر کردیاگیا۔یہ معاملہ سائوتھ افریقا ٹی 20 لیگ کا ہے ،جسے شروع ہوئے 2 ہفتے ہوگئے ہیں۔
ڈیلی میل کے مطابق 8 افراد کو پچ سائڈنگ کی غیر قانونی پریکٹس کرتے میچوں سے باہر پھینک دیا گیا ہے۔ وہ بغیر لائسنس کے اسٹیڈیم کے اندر سے میچ کی لائیو معلومات بک میکرز تک پہنچارہے تھے ،ان میں انگلینڈ کے دو، بھارت کے 3اور بنگلہ دیش کے 3 افراد شامل ہیں، اینٹی کرپشن افسران کہتے ہیں کہ اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔ بے دخل کیے گئے ہندوستانی اور بنگلہ دیشی جواری برصغیر میں مقیم جرائم پیشہ گروہوں کے ملازم تھے، جو انہیں میچ کی لائیو کمنٹری کے عوض روزانہ تقریباً پائونڈ50 کے علاوہ رہائش اور خوراک ادا کرتے ہیں، جس سے وہ معلومات اور ڈیٹا حاصل کر سکتے ہیں۔ آگے بڑے جوا آپریٹرز اس وجہ سے مارکیٹ میں چھائے ہوئے ہیں۔انفرادی پنٹر پچ سائڈنگ سے لاکھوں کمائے جا سکتے ہیں، برطانیہ میں مقیم جواریوں میں سے ایک کو انسداد بدعنوانی کے اہلکاروں نے کھلے عام اپنے کیریئر کی کمائی دکھاتے ہوئے نکال دیا، جس کی کل رقم 4 ملین پائونڈز کے قریب تھی۔
کھیلوں کے تمام مقامات پر پچ سائیڈنگ ممنوع ہے، کیونکہ غیر قانونی جوا کھیلنے والوں کو ٹیلی ویژن کی تصویروں پر انحصار کرنے کے مقابلے میں 10 سیکنڈ تک کا وقت کا فائدہ دیتاہے۔