لیڈز،سڈنی،کرک اگین رپورٹ
فاسٹ بائولر کپتان،وسیم اکرم پیٹ کمنز کی حمایت میں آگئے،اہم ریمارکس ۔عظیم کپتان عمران خان کی کامیابیاں،وسیم اکرم ،وقار یونس کا کپتان ہونا،کپیل دیو اور کوٹنی والش جیسے ناموں کا لیڈر بننا واضح ہے۔
کرکٹ کے اب تک کے سب سے بڑے باؤلرز میں سے ایک نے غیر معمولی طورپر پیٹ کمنز کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پیٹ کمنز اس بات کا ثبوت ہے کہ باؤلرز ایک اہم وجہ سے بہتر کپتان ہو سکتے ہیں۔
اپنے غیر معمولی 104 ٹیسٹ کیریئر کے دوران 25 میچوں میں پاکستان کی کپتانی کرنے والے وسیم اکرم پیٹ کمنز اور ان کی کپتانی کی مسلسل تنقید سے تنگ آچکے ہیں۔کمنز کے بطور کپتان کے وقت کے آغاز سے ہی ان کی کپتانی پر سوالیہ نشان لگتے رہے، سب سے پہلے اس خیال سے کہ وہ ایک تیز گیند باز ہونے کی وجہ سے کامیاب نہیں ہو سکتے۔خاص طور پر آسٹریلیا میں، کرکٹ کی شخصیات روایتی طور پر مانتی ہیں کہ صرف ماہر بلے باز ہی اچھے ٹیسٹ کپتان بن سکتے ہیں۔
آسٹریلیا میں یہ جملے چلتے ہیں
آل راؤنڈر اور وکٹ کیپر؟ برا نہیں، لیکن کپتانی میں تیز گیند باز؟ اسے بھول جاؤ۔
کرکٹ کے عظیم کھلاڑی وسیم اکرم کے مطابق پیٹ کمنز کی کپتانی غیر معمولی رہی ہے۔میرے خیال میں پیٹ ایک غیر معمولی کام کر رہا ہے۔مجھے لگتا ہے کہ پیٹ ایک غیر معمولی کام کر رہا ہے۔میں نے ان کے ساتھ تقریباً چھ یا سات سال پہلے آئی پی ایل میں دو سال تک کام کیا تھا۔وہ میدان کے اندر اور باہر ایک عظیم لیڈر ہیں، ایک عاجز انسان ہیں اور ٹیم میں انہیں پسند کیا جاتا ہے۔ وہ ان لڑکوں میں سے ایک ہے جن کے چہرے پر ہمیشہ مسکراہٹ رہتی ہے اور ان میں وہ اثبات ہے جو وہ بطور لیڈر ٹیم کو دے رہے ہیں۔
اکرم کو نہ صرف یہ لگتا ہے کہ کمنز کے ناقدین نے اسے سخت غلط سمجھا ہے، بلکہ وہ اس تصور کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں کہ ماہر تیز گیند باز ٹیسٹ کپتان نہیں ہو سکتے۔