ملتان ،کرک اگین رپورٹ
جنید ضیا ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ آپریشن پی سی بی لاہور کے نام ایک کھلا خط منظر عام پر آگیا ہے۔اس میں انہیں مخاطب کرکے لکھا گیا ہے کہ انٹر ڈسڑکٹ سینئر کرکٹ ٹورنامنٹ کے لیے ملتان ڈسڑکٹ کی اعلان کردہ بیس رکنی ٹیم میں آپ کی ہدایات کے برعکس کھلاڑیوں کی شمولیت قابل افسوس ہے۔ملتان ڈسڑکٹ کی ٹیم میں پاکستان انڈر 19کے رکن عذیرممتاز جنہوں نے بنگلہ دیش کے خلاف سیریز میں حصہ لیا اور پہلی جونیئر لیگ کرکٹ ایونٹ میں گوجرانوالہ ٹائنٹس کی قیادت کی ان کو شامل نہیں کیا گیا۔اسی طرح سیف الرحمان جو کہ سلیکشن میچز میں ایکسیڈنٹ کا شکار ہونے کی وجہ سے تینوں میچز میں شریک نہ ہوئے ہیں ان کو تو سابقہ سال کے ٹاپ بلے باز ہونے کی بناء پر سلیکٹ کرکے کپتان بنادیا گیا ہے جبکہ 2017میں پاکستان انڈر 17 کے رکن جنہوں نے انگلینڈ کا دورہ کیا اور پچھلے سال ملتان سینئر کی طرف سے بطور رائٹ آرم لیگ سپنر ٹاپ باولر رہے ان کو پہلے تو سلیکشن میچز میں 48کھلاڑیوں میں شامل نہیں کیا گیا۔اور اب ان کو 15رکنی سکواڈ کی بجائے متبادل کھلاڑیوں میں شامل کیا گیا ہے۔
میرٹ کی دھجیاں،نوجوان آل رائونڈر آذان شاکر سفارشی پر قربان
اسی طرح ملتان ریجن اور ساوٴتھ پنجاب انڈر 19 کے رکن لیفٹ آرم سپنر حارث جاوید خان ٹرائلز میچز میں کارکردگی دکھانے والے پچھلے سال کے پرفارمر لیفٹ آرم سپنر و بلے باز (آل راؤنڈر )عثمان شفیق حتمی بیس رکنی سکواڈ میں جگہ بنانے سے نامعلوم وجوہات کی محروم رہے۔
ملتان کے اکلوتے لیفٹ آرم چائنہ مین۔عمر وارث جوکہ 48رکنی سکواڈ کا حصہ تھے اور جن کی مجموعی کارکردگی بہت اچھی تھی ان کو بھی متبادل کھلاڑیوں میں شامل کیا گیا ہے۔جوکہ ان سب کے ساتھ شدید ناانصافی ہے۔
یوٹرن ثابت،محمد عامر برطانوی شہری،مکی آرتھرنے سال پہلے ہی ڈربی شائرسےمعاہدہ کروادیا
ملتان کرکٹ لورز اور کرکٹ سے جڑی اہم شخصیات نے لکھا ہے کہ ہماری آپ سے درخواست ہے کہ ملتان ڈسڑکٹ کی سئینر کرکٹ ٹیم کے سکواڈ پر نظرثانی فرماتے ہوئے ان کھلاڑیوں کے ساتھ زیاتی کو روکا جائے۔