ملیبرن،سڈنی:کرک اگین رپورٹ
آسٹریلیائی کرکٹ شائقین نے اپنے ورلڈ کپ کے ہیروز کو ٹکر ٹیپ پریڈ سے نوازنے کا مطالبہ کیا ہے لیکن یہ اعزاز حاصل کرنے والے بہت سے ستاروں کو وسیع پیمانے پر تنقید کا نشانہ بنادیا گیا۔ ان کو ابھی بھارت رہنا پڑے گا۔خاندان اور دوستوں کے ساتھ جشن منانے کے لیے گھر جانے کے بجائے آسٹریلیا کے ورلڈ کپ اسکواڈ کے کچھ بڑے نام پانچ میچوں کی سیریز کے لیے برصغیر میں رہیں گے، جو 24 نومبر سے 4 دسمبر تک جاری رہے گی۔اسے بے ترتیبی اور بے ہودہ شیڈول کی ایک مثال کے طور پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے، کیونکہ وہ 7 دسمبر کو بگ بیش لیگ میں ہونگے اور پاکستان کے خلاف آسٹریلیا کا پہلا ٹیسٹ 14 دسمبر کو ہونا ہے۔
ہندوستان نے ٹی20 مقابلوں کے لیے ایک انتہائی کمزور ٹیم کا نام دیا ہے، اس کے ورلڈ کپ اسکواڈ میں سے صرف تین کو سیریز کے لیے چنا گیا ہے۔ کمار یادو کو کپتان مقرر کیا گیا ہے اور وہ فائنل کے واحد رکن ہوں گے جو وشاکھاپٹنم میں جمعہ کو ہونے والے افتتاحی میچ میں کھیلنے کے لیے دستیاب ہوں گے۔فکسچر اگلے سال ہونے والے عالمی ٹی 20 ٹورنامنٹ کی تیاریوں کیلئے ہیںإ، لیکن ہندوستان کے اسکواڈ میں صرف تین کھلاڑی شامل ہیں جو گزشتہ سال آسٹریلیا میں ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچے تھے،
برصغیر میں آسٹریلوی ستاروں کے زبردست قیام کی خبر ان شائقین کو مایوس کرے گی جو اپنی ناقابل یقین کامیابی کو ٹکر ٹیپ پریڈ حاصل کرنے کا دعویٰ کر رہے ہیں۔ آسٹریلیائی کرکٹرز نے 1999 کا ورلڈ کپ جیتنے پر میلبورن میں ٹکر ٹیپ پریڈ حاصل کی، اس موقع پر 100,000 لوگ سڑکوں پر کھڑے تھے۔