لاہور،کرک اگین رپورٹ
حارث نے براہ راست دورہ آسٹریلیا سے انکار نہیں کیا،آفیشلز گیم کھیل رہے،پیسرکا موقف،تنزلی،این اوسی سٹاپ سمیت کئی رکاوٹیں۔پاکستان کے پیسر حارث رئوف براہ راست تاحال خاموش ہیں۔چیف سلیکٹر وہاب ریاض نے ان کے بارے میں جو باتیں کی ہیں۔وہ منفی معنی میں ہائی لائٹ ہوئی ہیں۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے اندر ایک اور منفی مہم زوروں پر ہے کہ پیسر نے ایک قسم کی توہین کی ہے۔چیف سلیکٹر اور ٹیم ڈائریکٹر کی نہیں سنی ہے،اس کے جواب میں پاکستان کرکٹ بورڈ حارث رئوف کو اگلے ماہ آسٹریلیا کی بگ بیش لیگ کیلئے این اوسی دینے سے انکار کرسکتا ہے۔بھارتی میڈیا گروپ زی نیوز نے ایک رپورٹ میں متعدد دعوے کئے ہیں۔
زی نیوز کے مطابق پی سی بی کے ذرائع کا دعویٰ ہے کہ یہ حقیقت کہ حارث نے آسٹریلیا کے دورے سےبراہ راست انکار نہیں کیا اس نے بورڈ کے سینئر عہدیداروں کو باور کرایا کہ بورڈ اور سلیکٹرز گیم کررہے ہیں۔ یہ بات بھی زیر بحث ہے کہ اگر حارث رؤف کی توجہ صرف وائٹ بال کرکٹ پر ہے تو پھر انہیں دیئے گئے سنٹرل کنٹریکٹ کا بھی جائزہ لینے کی ضرورت ہے کیونکہ انہیں کیٹیگری بی میں رکھا گیا ہے جس میں 40 لاکھ روپے ماہانہ کے علاوہ میچ فیس میں اضافہ شامل ہے۔
بابر اعظم عام کھلاڑی کے طور پر ٹیم کے ساتھ جڑگئے ،کل سے کیمپ
ذرائع نے بتایا کہ ان کھلاڑیوں کو ٹاپ دو کیٹیگریز دی گئیں جنہیں تمام فارمیٹ کے کھلاڑی تصور کیا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ امید کی جا سکتی ہے کہ بورڈ یا تو حارث سے ریڈ بال کرکٹ کے بارے میں اپنے حتمی فیصلے کے لیے کہے گا اور اپنے معاہدے پر نظرثانی کرے گا اور کھلاڑی کے پاس بھی فری لانس جانے اور ٹرینٹ بولٹ سمیت دیگر بین الاقوامی کھلاڑیوں کی طرح بورڈ کو سینٹرل کنٹریکٹ واپس کرنے کا اختیار ہے۔
ذرائع نے مزید کہا کہ بگ بیش میں کھیلنے کے لیے این او سی بھی بورڈ روک سکتا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ حفیظ اور وہاب دونوں نے پی سی بی کے چیئرمین ذکا اشرف کو حارث کے رویے پر اپنی مایوسی کا اظہار کیا تھا۔