احمد آباد،کرک اگین رپورٹ
آسٹریلیا اور پیٹ کمنز نے مجھے دھوکہ دیا،وہ قسمت سے نہیں بلکہ ایسے جیتے،ایشون نے راز کھول دیا۔بھارتی اسپنر اور ورلڈکپ اسکواڈ کے بھارتی رکن روی چنرن ایشون کہتے ہیں کہ ورلڈکپ فائنل میں مجھے،بھارت کو دھوکا ہوگیا۔یہ سب آسٹریلینز نے کیا،اس لئے کہ میچ دن تک یہی تھا کہ ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ،ہم سب کا بھی یہی خیال تھا کہ ایسا ہی ہوگا۔
آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے فائنل میں بھارت کو آسٹریلیا کے ہاتھوں6 وکٹوں کی بڑی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔میزبان ٹیم کو پہلے بیٹنگ کے لیے کہا گیا، اس نے معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ویرات کی نصف سنچریوں کی بدولت ٹیم 240 رنز بنائے۔ٹریوس ہیڈ نے شاندار سنچری اسکور کرکے پیٹ کمنز کی ٹیم کو ورلڈ کپ کے اعزاز تک پہنچا دیا۔ ابتدائی بلے باز نے 137 رنز کی شاندار اننگز کھیلی جب ٹیم نے 43 اوورز میں 241 رنز کا ہدف کا کامیابی سے مکمل کیا۔
میں واضح کر دوں، آسٹریلیا قسمت یا قسمت کی وجہ سے نہیں جیتا۔ “وہ فائنل میں حکمت عملی سے شاندار تھے۔ میں نے فائنل میں ان کی کارکردگی کو پوری توجہ کے ساتھ دیکھا۔ آسٹریلیا اور پیٹ کمنز نے مجھے دھوکہ دیا۔ میں نے سوچا کہ اگر آسٹریلیا ٹاس جیتا تو پہلے بیٹنگ کرے گا کیونکہ تاریخی طور پر، ‘ٹاس جیت کر بیٹنگ’ کرنا آسٹریلیا کی چیز ہے۔ فائنل کے لیے استعمال ہونے والی وکٹ احمد آباد کی مٹی نہیں تھی بلکہ اوڈیشہ کی تھی۔ یہ اس قسم کی وکٹ تھی جو زیادہ بکھرتی نہیں تھی۔
آئی پی ایل کو بابر اعظم کی ضرورت پڑ گئی،ایک ایک کرکے بڑے نام الگ ،تازہ دھماکا کس کا
میں درمیانی اننگز کے دوران پچ کو دیکھ رہا تھا اور اسی وقت میں آسٹریلیا کے سلیکٹرز کے چیئرمین جارج بیلی سے جا ٹکرا یا۔ میں نے ان سے تجسس سے سوال کیا کہ آسٹریلیا نے بیٹنگ کا انتخاب کیوں نہیں کیا، جس پر اس نے جواب دیا کہ انہوں نے پہلے باؤلنگ کا انتخاب کیا کیونکہ یہ کالی مٹی کی وکٹ ہے، جس پر عام طور پر شام کو بیٹنگ کرنا بہتر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لکھنؤ میں جنوبی افریقہ کے خلاف سرخ مٹی پر کھیلا گیا، آسٹریلیا کو یہ سمجھنے میں مدد ملی کہ سرخ مٹی کی سطح پر پہلے بلے بازی کرنا بہتر ہے، سیاہ مٹی کی سطح پر بعد میں بیٹنگ کرنا ہمیشہ بہتر ہے ۔ بھارت کے کرکٹر نے مزید کہا کہ آسٹریلیا کا زخمی ٹریوس ہیڈ کو آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے اسکواڈ میں برقرار رکھنا دوسری ٹیموں کے لیے ایک انتباہ ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ بائیں ہاتھ کے بلے باز نے ٹورنامنٹ کا پہلا ہاف نہیں کھیلا لیکن وہ پلیئر آف دی فائنل کے طور پرورلڈکپ ختم کرگئے ۔