میلبرن،کرک اگین رپورٹ
عثمان خواجہ کا آئی سی سی پر ڈبل سٹینڈرڈ کا الزام،اگلے ٹیسٹ میں کیا کرنے جارہے،بریکنگ نیوز۔عثمان خواجہ آئی سی سی کی جانب سے پاکستان کے خلاف پرتھ ٹیسٹ کے دوران بازو پر سیاہ پٹی باندھنے پر فرد جرم عائد کرنے کے فیصلے سے حیران ہیں، انہوں نے اعلان کیا کہ انہوں نے میچ کے دوسرے دن آئی سی سی کو بتادیا تھا کہ یہ ذاتی سوگ کے لیے تھا۔آسٹریلوی اوپنر نے غزہ کے تنازعے کے بارے میں اپنے عقائد کا خاکہ پیش کرنے کے اپنے حق کا پرجوش دفاع کیا کیونکہ وہ آئی سی سی کے فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں کہ آیا ان پر لباس اور سازوسامان کے ضوابط سے متعلق رہنما خطوط کی خلاف ورزی کی سزا دی جائے گی۔
خواجہ نے کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹیو نک ہاکلے سے جمعہ کی صبح ایک ملٹی کلچرل ایکشن پلان کے پروگرام میں آغاز سے قبل ملاقات کی جس کا مقصد پورے کھیل میں برصغیر کے پس منظر والے آسٹریلوی باشندوں کی تعداد میں اضافہ کرنا تھا۔خواجہ کہتے ہیں کہ میں نے اپنے جوتوں پر کیا لکھا تھا، میں نے تھوڑی دیر کے لیے اس کے بارے میں سوچا کہ میں کیا لکھنے جا رہا ہوں۔ میں نے اس بات کو یقینی بنایا کہ میں آبادی کے مختلف حصوں کو الگ نہیں کرنا چاہتا۔ اس لیے میں مذہب کو اس سے دور رکھتا ہوں۔
خواجہ کا موقف سب سے پہلے اس وقت منظر عام پر آیا جب انہوں نے پچھلے ہفتے پرتھ میں ایک تربیتی سیشن کے دوران تمام زندگیاں برابر ہیں اور آزادی ایک انسانی حق ہے کے پیغامات والے جوتے پہنے۔ بائیں ہاتھ کے بلے باز نے بعد میں ٹیسٹ کے دوران سیاہ بازو باندھنے سے پہلے آئی سی سی کے ضوابط کی تعمیل کرنے کے لیے جوتے پر ٹیپ کیا، ساتھی اوپنر ڈیوڈ وارنر اور آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز سمیت ٹیم کے ساتھیوں نے ان کی حمایت کی پیشکش کی لیکن آئی سی سی نے خواجہ پر الزام عائد کیا کہ اس کے ضوابط کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔خواجہ نے کہا ہےکہ ان کا منگل سے شروع ہونے والے باکسنگ ڈے ٹیسٹ کے دوران آرم بینڈ پہننے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا،میرے لیے میرے لیے کوئی معنی نہیں رکھتا۔میں نے تمام ضوابط اور ماضی کی نظیروں کی پیروی کی۔ لڑکوں نے اپنے بلے پر اسٹیکر لگا رکھے ہیں۔ ان کے جوتوں پر نام۔ انہوں نے ماضی میں آئی سی سی کی منظوری کے بغیر ہر طرح کے کام کیے ہیں اور انہیں کبھی سرزنش نہیں کی گئی۔
میں آئی سی سی کے ضوابط کا احترام کرتا ہوں لیکن میں ان سے مستقل مزاجی کے لیے کہوں گا کہ وہ اس کو کس طرح انجام دیتے ہیں۔ وہ مستقل مزاجی ابھی تک نہیں ہوئی ہے۔میں اس بات کا احترام کرتا ہوں کہ قواعد و ضوابط اور ضوابط اور رہنما خطوط موجود ہیں۔ میں نہیں سمجھتا کہ آئی سی سی ہمیشہ ان کی پیروی کرتا ہے،بلیک لائیو میٹر کیا تھا۔ایسے کئی مظاہرے تھے،تب کیا تھا،آئی سی سی کی پالیسی ایک نہیں ہے۔یہ ماننا ہوگا۔