چیمپئنز ٹرافی 2025کے پاکستان میں ہونے کی تصدیق سے انکار کردیاگیا،متعدد لیگز کا بھی تصادم۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ چیمپئنز ٹرافی 2025 کی میزبانی پاکستان کے پاس ہے لیکن متعدد حلقوں نے آج پھر اس کے پاکستان میں ہونے پر شبہات کا اظہار کیا ہے۔ساتھ میں چیمپئنز ٹرافی 4 ممالک کی ٹی ٹوئنٹی لیگز سے متصادم ہورہی ہیں۔ایسے میں ان لیگزحکام نے بھی ابھی سے تیاری شروع کردی ہے۔چیمپئنز ٹرافی 2025، جو فروری اور مارچ میں پاکستان میں کھیلی جانی ہے، اپنے مقام کے ساتھ دیگر وجوہات کی بنا پر سرخیوں میں آنے کے لیے تیار ہے۔ پاکستان کے میزبان ہونے کی وجہ سے واضح طور پر شکوک و شبہات ہیں کہ آیا آٹھ ٹیموں کا ٹورنامنٹ یہاں ہوگا یا نہیں۔ اس کی بنیادی وجہ بھارتی حکومت کی جانب سے بھارتی ٹیم کو اجازت دینے سے انکار ہے، لیکن یہ بعد کی بات ہے۔ اس وقت، چند بورڈز اپنے اپنے ٹی 20 لیگز کے شیڈول پر اس کے اثرات پر غور کر رہے ہیں۔
محمد عامر پاکستانی الیکشن کے نتائج 360 ڈگری یوٹرن کے ساتھ تبدیل ہونے پر حیرت زدہ
ٹورنامنٹ فروری 2025 کے پہلے ہفتے میں شروع ہونے والا ہے، یہ لیگز کے شیڈول میں خلل ڈالے گا۔ مثال کے طور پر، آئی ایل ٹی 20، جنوری کی 19 کو کو شروع ہوا اور 17 فروری کو اختتام پذیر ہونے والا ہے۔ جنوبی افریقہ کی جنوبی افریقا ٹی 20 اور بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کو بھی اسی طرح کے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ ان کی تاریخیں سال کے پہلے دو مہینوں کے درمیان آتی ہیں۔جنوبی افریقا ٹی لیگ کے اہلکار نے ایک سوال کے جواب میں کوئی تبصرہ پیش نہیں کیا لیکن آئی ایل ٹی 20 کے ایک اہلکار نے ان چیلنجز کی تصدیق کی جن کا سامنا چیمپئنز ٹرافی کے ساتھ تاریخوں کے اوورلیپ ہونے کی وجہ سے لیگ کو اگلے سال کرنا پڑے گا۔ اہلکار نے کہا کہ ہمیں ایک محدود ونڈو پر کام کرنا پڑے گا۔ حکام نے ابھی تک اگلے سیزن کی تاریخوں پر غور نہیں کیا ہے۔
امپائر کی دوران میچ پاکستان کو سزا انڈر19 ورلڈکپ فائنل سے باہر کرگئی
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) بھی اس خلل سے محفوظ نہیں رہے گی۔ چیمپیئنز ٹرافی 20 دن کا ایونٹ فروری کے پورے مہینے میں ہونا ہے تو پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے پاس مارچ میں انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کی تاریخوں سے ٹکراؤ سے پہلے بہت کم وقت ہوگا۔ پی ایس ایل رواں سال 17 فروری سے شروع ہونا ہے اور یہ 18 مارچ تک چلے گا۔ اس معاملے پر پی سی بی کی جانب سے زیادہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔ ابھی ابھی ایک نئی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، اس کی توجہ فی الحال اس سال کے ایڈیشن پر ہے، جو پی ایس ایل کا نواں سیزن ہوگا۔
آخر میں میزبان مقام کے حوالے سے دوبارہ بات کرتے ہیں، اس میں شامل عہدیداروں نے اس بات پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا کہ آیا یہ ٹورنامنٹ یقینی طور پر پاکستان میں منعقد ہوگا یا اسے منتقل کیا جائے گا۔ پی سی بی نے حال ہی میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے ساتھ میزبان ملک کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں، لیکن اس معاملے پر حتمی لفظ کہنا ابھی باقی ہے۔