لاہور،کرک اگین رپورٹ
سرعام تذلیل،گھٹیا سلوک،حارث رئوف پی سی بی کیخلاف بالواسطہ پھٹ پڑے۔حارث رئوف پی سی بی کے خلاف بالواسطہ پھٹ پڑے،ناقص فیصلہ سازی سے کرکٹر کے کیریئر پر برے اثرات۔لاہور قلندرز کے ذریعہ اپنے خدشات کھل کر بیان کردیئے ہیں۔غصہ بھی نکالا ہے۔
لاہور قلندرز کے مالک سمین رانا نے پی ایس ایل کے آغاز سے صرف دو دن قبل حارث رؤف کا سینٹرل کنٹریکٹ ختم کرنے کے فیصلے کا اعلان کرنے پر پی سی بی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور بورڈ کی جانب سے صورتحال سے نمٹنے کو افسوسناک قرار دیا ہے۔ کرک انفو سے یہ سب باتیں ہوئی ہیں اور رانا نے کہا کہ وہ اس بات میں نہیں جانا چاہتے کہ آیا یہ فیصلہ درست تھا لیکن اس کے وقت نے ان کی ٹیم کی پی ایس ایل مہم کو بری طرح متاثر کیا، اور جس طرح سے کھلاڑی کو معلومات پہنچائی گئیں وہ واقعی ناقص انتظام کے مترادف ہے۔اس اعلان کا وقت مکمل طور پر غیر ضروری تھا۔ پاکستان میں کوئی سیریز نہیں آرہی تھی، یا کوئی ایسی ہنگامی صورتحال نہیں تھی جس کے لیے پی ایس ایل سے دو دن پہلے اعلان کی ضرورت پڑی تھی۔ منطق کچھ بھی ہو، وقت واقعی خراب تھا۔ یہ ان کے لیے نفسیاتی طور پر بہت بڑا دھچکا تھا، کیونکہ ان کی پوری زندگی کا بنیادی مقصد پاکستان کے لیے کھیلنا ہے۔
فیصلے کے اعلان کے وقت پر قلندرز کو نجی طور پر غصہ تھا۔ شاہین آفریدی نے فیصلے کے دن کہا تھا کہ پی سی بی وقت آنے پر سمجھ جائے گا کہ پی ایس ایل شروع ہونے سے قبل فیصلہ کرنا درست نہیں تھا۔ لیکن جب کہ قلندر اس وقت عوامی غم و غصے کا اظہار کرنے سے باز رہے، اب رانا نے ایسادھماکاکردیا ہے۔رانا نے کہا ہے کہ رؤف ہمارے پریمیئر باؤلر ہیں، شاہین آفریدی کے بعد ہمارے سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر ہیں۔ ان کی سرعام تذلیل کرنا اور ان کے سینٹرل کنٹریکٹ کو ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے پریس ریلیز جاری کرناگھٹیا عمل تھا ،میں کم سے کم میں اپنے ملازمین کے ساتھ ایسا سلوک نہیں کروں گا۔
ملازم کو کم از کم یہ حق ہے کہ آپ انہیں کال کریں، ای میل کریں یا میسج کریں۔ رؤف کے ساتھ ایسا کچھ نہیں ہوا، اور یہ افسوسناک تھا۔ یہ واقعی ناقص انتظام تھا۔یہ فیصلہ رؤف کے آسٹریلیا میں پاکستان کی تین ٹیسٹ سیریز کے لیے نہ کھیلنھے کے کے دو ماہ بعد سامنے آیا۔ اس وقت چیف سلیکٹر وہاب ریاض نے کھلے عام رؤف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنی بات سے پیچھے ہٹ گئے ہیں۔ پی سی بی نے 15 فروری کو ایک بیان جاری کیا تھا کہ ذاتی سماعت میں رؤف کے جوابات غیر تسلی بخش تھے، اور بورڈ ان کا سینٹرل کنٹریکٹ ختم کر رہا ہے۔ انہیں 30 جون 2024 تک کسی بھی بیرون ملک ٹی 20 لیگ کھیلنے سے روک دیا گیا ہے
رانا نے کہا ہے کہ مجھے نہیں معلوم کہ پی سی بی کیا سوچ رہا تھا، اگر کوئی آپ کے ساتھ ایسا سلوک کرتا ہے تو آپ یہ دکھاوا نہیں کر سکتے کہ اس کا آپ پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔”خاص طور پر جب یہ آپ کا ملک ہو، جس کے بارے میں آپ بہرحال جذباتی ہوں۔ اور خاص طور پر حارث قدرتی طور پر جذباتی شخص ہے۔