راولپنڈی،کرک اگین رپورٹ
پاکستان کی بڑی شکست،بابر اعظم اور شاداب خان کی رائے میں شدید اختلاف سامنے آگیا۔کرکٹ کی تازہ ترین اور کرکٹ بریکنگ نیوز یہ ہے کہ پاکستان کی کیویز کے ہاتھوں شکست کے بعد پاکستانی کیمپ سے 2 مختلف آرا سامنے آئی ہیں،جس سے ٹی 20 کرکٹ فلسفہ،تیکنیک اور پلانز پر شدید مسائل کھڑے ہیں۔
انٹرنیشنل کرکٹ میں ٹیموں کے ہاں اب 200 سے کم اسکور کا تصور شکست ہے لیکن بابر اعظم یہ ماننے کو تیار ہی نہیں ہیں۔ پاکستان کے خلاف نیوزی لینڈ کی جیت نے کرکٹ کے لیے پاکستان کے نقطہ نظر کے بارے میں سوالات کو جنم دیا ہے، بابر اعظم نے پاکستان کی بیٹنگ کارکردگی کا دفاع کیا اور ان الزامات کو مسترد کر دیا کہ درمیانی اوورز کی سست روی نے ان کی ٹیم کی شکست میں کردار ادا کیا۔ یہاں تک کہ شاداب خان نے زور دے کر کہا کہ متاثر اننگز کی ضرورت ہے،جس کی پاکستان میں اس دن کمی تھی۔
پاکستان نے 178 رنز بنائے جس پر بابر نے تسلیم کیا کہ وہ بیٹنگ کے لیے ایک بہترین پچ تھی، لیکن نیوزی لینڈ نے سات وکٹوں سے جیت نام کی۔
پاکستان کے ہیڈ کوچ اظہر محمود اپنے کپتان سے زیادہ براہ راست اس بات کو تسلیم کرتے نظر آئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم 15 سے 20 رنز کم تھے۔ بابر کہتے ہیں کہ دس رنزکم تھے۔
کاکول کی ٹریننگ سے رضوان پر اثر پڑا، باہر کردیا،اظہر محمود،ڈریسنگ روم میں سرد ماحول
شاداب خان نے آخری سات اوورز میں 20 گیندوں پر 41 رنز بنا کر پاکستان کو مدد دی۔یہ شاداب کے 20 گیندوں پر 41 رنز تھے جس نے پاکستان کو ان کے آخری مجموعے تک پہنچا دیا شاداب نے کہا ہے کہ ضرورت پڑنے پر انہیں منتقل ہونے پر خوشی ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ایک بڑی اننگز اور نتیجہ خیز اننگز کے درمیان فرق کرنا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں نے پی ایس ایل میں ون ڈاؤن اور ٹو ڈاون کھیلا ہے اور یہیں پر مجھے لگتا ہے کہ میں سب سے زیادہ آرام دہ ہوں لیکن میں فلوٹر کے طور پر استعمال ہونے سے بھی ٹھیک ہوں۔ اگر مجھے موقع ملتا ہے تو، منصوبہ بندی ایک جیسی ہوگی ، میں اس طرح کا کھلاڑی ہوں جو تیز رنز بنانا چاہتا ہوں۔کبھی کبھی، آپ کو اثر انگیز اننگز کی ضرورت ہوتی ہے، خاص طور پر آج کل کرکٹ میں۔ کرکٹ میں مسلسل رنز بنانا مشکل نہیں ہے، لیکن اثر انگیز اننگز کھیلنا مشکل ہے۔