عمران عثمانی
پہلا آئی سی سی مینز ٹی 20ورلڈکپ 2007 میں جنوبی افریقا میں کھیلا گیا۔یہ محدود اوورزفارمیٹ کی ایسی بنیاد تھی جس نے اگلے عرصہ میں ایسی شہرت پائی ہے کہ آج کیریبین ساحلوں کے ساتھ امریکا میں بھی اس کا ڈنکا بج رہاہے،اس کے لئے نیا اسٹیڈیم تک بن رہا ہے۔پاکستان بمقابلہ بھارت میچ جنگ ہوتا ہے۔امریکا میں اس سال بھی شیڈول ہے اور اتفاق سے پہلے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ فائنل میں ان دونوں نے سنسنی خیز میچ کھیل کر شاٹ کرکٹ کی عروج کو تکمیل دی تھی۔
ورلڈ ٹی 20 افتتاحی 20 انٹرنیشنل کرکٹ ورلڈ چیمپئن شپ تھی، جس کا مقابلہ 11 سے 24 ستمبر 2007 تک جنوبی افریقہ میں ہوا۔ تیرہ روزہ ٹورنامنٹ میں بارہ ٹیموں نے حصہ لیا- دس ٹیسٹ کھیلنے والے ممالک اور 2007 ڈویژن کے فائنلسٹ کینیا اور سکاٹ لینڈ۔ کیپ ٹائون،ڈربن اور جوہانسبرگ میزبان وینیوز تھے ۔بھارت نے فائنل میں پاکستان کو شکست دے کر ٹورنامنٹ جیتا۔
گروپ اے
جنوبی افریقہ،بنگلہ دیش،ویسٹ انڈیز
گروپ بی
آسٹریلیا،انگلینڈ،زمبابوے
گروپ سی
سری لنکا،نیوزی لینڈ،کینیا
گروپ ڈی
انڈیا،پاکستان،اسکاٹ لینڈ
گروپ اے سے جنوبی افریقا،بنگلہ دیش اورویسٹ انڈیز نے 2،2 میچز جیتے لیکن ویسٹ انڈیز کم نیٹ رن ریٹ کے باعث باہر رہ گیا۔باقی 2 ٹیمیں سپر 8 میں داخل ہوگئیں۔گروپ بی سے آسٹریلیا اور انگلینڈ نے ٹکٹ کٹوالیا۔گروپ سی سے سری لنکا اور نیوزی لینڈ نے ٹکٹ لی۔گروپ ڈی سے بھارت اور پاکستان نےسپر 8 میں انٹری کی۔
پاکستان اور بھارت کا گروپ میچ شہرت پاگیا۔مصباح کی محنت کی وجہ سے میچ ٹائی ہوگیا۔اس کے بعد اس وقت کے قانون کے مطابق ایک اوور صرف بائولر نے کرکے وکٹیں اڑانی تھیں،سامنے کسی بیٹر نے نہیں ہونا تھا،اس میں بھارت جیتا۔پاکستان ہارگیا۔
سپر 8 میں آٹھ ٹیموں کو چار چار ٹیموں کے دو گروپس میں تقسیم کیا گیا تھا۔ ہر سپر ایٹ گروپ سے دو ٹاپ ٹیموں نے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کیا۔
یوں گروپ ای میں بھارت،نیوزی لینڈ،جنوبی افریقا،انگلینڈ تھے۔گروپ ایف میں پاکستان،آسٹریلیا،سری لنکا اور بنگلہ دیش تھے۔ بھارت اور نیوزی لینڈ جب کہ پاکستان اور آسٹریلیا فائنل 4 میں پہنچے۔سیمی فائنل میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کو 6 وکٹ سے ہرادیا۔،بھارت نے آسٹریلیا کو 15 رنز سے شکست دی۔اب فائنل میں روایتی حریف پاکستان بمقابلہ بھارت 24 ستمبر 2007 کو جوہانسبرگ میں مد مقابل تھے۔
بھارت نے ٹاس جیتا اور بلے بازی کرنے کا انتخاب کیا۔ عمر گل نے یوراج سنگھ اور مہندر سنگھ دھونی دونوں کی وکٹیں لیں، 20 اوورز میں 157/5 کے ساتھ بھارت کوروکا۔ صرف گوتم گمبھیر (54 گیندوں پر 75) نے قابل ذکر اننگز کھیلی۔ سری سانتھ کے 21 رنز کے اوور نے کھیل کا رخ پاکستان کی طرف موڑ دیا۔ تاہم، عرفان پٹھان (3/16)، آر پی سنگھ (3/26) اور جوگندر شرما (2/20) نے ڈرامائی انداز میں اسکورنگ کو سست کردیا۔ پاکستان کو 24 گیندوں پر 54 رنز درکار تھے، مصباح الحق نے ایک اوور میں ہربھجن سنگھ کی گیند پر 3 چھکے لگائے۔ سری سانتھ کو بھی 2 چھکے لگا کر روانہ کیا گیا لیکن سہیل تنویر کی وکٹ لے لی۔اب پاکستان کو جیت کے لیے آخری اوور میں 13 رنز درکار تھے، صرف 1 وکٹ باقی تھی۔ جوگندر شرما نے پہلی وائیڈ گیند کی، اس کے بعد ایک ڈاٹ بال۔ مصباح نے فل ٹاس پر چھکا لگایا۔ آخری چار گیندوں پر پاکستان کو جیت کے لیے صرف 6 رنز درکار تھے۔ مصباح نے اگلی گیند کو فائن ٹانگ پر پیڈل سکوپ سے مارنے کی کوشش کی، لیکن وہ صرف گیند کو آسمان دکھانے میں کامیاب رہے، اور یہ شارٹ فائن لیگ پر سری سانتھ کے ہاتھوں کیچ ہو گئی، جس سے پاکستان 152 رنز پر آل آؤٹ ہو گیا۔ عرفان پٹھان کو ان کے اسپیل پر مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا جس میں 16 رنز کے عوض 3 وکٹیں شامل تھیں ۔مین آف دی سیریز شاہد آفریدی تھے۔عمر گل 13 وکٹوں کے ساتھ ٹاپ وکٹ ٹیکر تھے۔
ٹی 20 ورلڈکپ کہانی،اب تک کے چیمپئن اور رنراپ،مختصر جائزہ
اس ٹورنامنٹ کے متعدد ریکارڈز اب بھی آئی سی سی ورلڈ ٹی 20 کپ میں ریکارڈ لسٹ میں ٹاپ پر ہیں۔14 ستمبر 2007 کو سری لنکا کی جوہانسبرگ میں کینیا کے خلاف172 رنزکی جیت اب بھی بڑی فتح ہے۔بیس ستمبر کو آسٹریلیا کی کیپ ٹائون میں سری لنکا کے خلاف دس وکٹ کی جیت بڑی فتح ہے۔جوہانسبرگ میں 14 ستمبر 2007 کو سری لنکا کا کینیا کے خلاف 6 وکٹ پر 260 رنز اب بھی مجموعی بڑا اننگ کا اسکور ہے۔اسی ورلڈکپ کے جنو ابی افریقا ویسٹ انڈیز میچ میں 28 رنز زیادہ فاضل رنز ہیں۔بھارت کے یووراج سنگھ کی انگلینڈ کے خلاف ڈربن میں 19 ستمبر 2007 کو 12 بالز پر ہاف سنچری اب بھی میگا ایونٹ کی فاسٹسٹ ففٹی ہے،یہاں اسی اننگ میں ان کے ایک اوور میں 6 چھکے بھی نیا ریکارڈ بنا تھا۔ہرشل گبز کے ایک اننگ میں 14 چوکے اسی ورلڈ میں زیادہ چوکوں کا ریکارڈ ہے۔ایک اننگ میں 17 بائونڈریز کرس گیل کی 88 رنزکی اننگ میں اب بھی کسی اننگ کی زیادہ بائونڈریز کا ریکارڈ ہے۔ایک ٹورنامنٹ میں کسی بیٹر کی زیادہ 4 ہاف سنچریز کا ریکارڈ یہاں بنا جب میتھیو ہیڈن نے 4 ففٹیز کیں،بعد میں بھی متعدد بار 4،4 بنیں لیکن 5 کوئی نہیں کرسکا۔16 ستمبر 2007 کو آسٹریلیا کے بریٹ لی نے پہلی ہیٹ ٹرک بنگلہ دیش کے خلاف کیپ ٹائون میں اسی ایونٹ میں بنائی جو واحد ہیٹ ٹرک تھی۔