لاہور،کرک اگین رپورٹ
ٹرافی میں پھر اشتراک،پاکستان 6 سال سے مسلسل چوتھی سیریز میں ناکام،کیا پایا،کیسی مسکراہٹ،چہرے پر مسکراہٹ،ایک سی کلاس کپتان کے چہرے پر سمجھ آتی ہے لیکن اے کلاس ٹیم کے کپتان پر نہیں،اس لئے کہ وہ پھر نہیں ہارے اور پاکستان ٹرافی پھر نہیں جیت سکا۔
نیوزی لینڈ جیت کے قریب آکر پھسل گیا،ایک ساتھ 2 رن آئوٹ،پاکستان نے میچ بچالیا،عزت پھر نہ رہی
پاکستان کی عزت کیسے محفوظ نہ رہی،موجودہ سیریز اور اوور آل ریکارڈ دیکھ لیں۔دنیا گواہ ہےکہ یہ نیوزی لینڈ کی سی کلاس ٹیم تھی۔پاکستان اپنے ٹاپ 15 پلیئرزکے ساتھ ہوم میدانوں میں تھا لیکن رسوئی مقدربنی ہے۔
ماجرایہ ہے کہ پاکستان اے،بی،سی،حتی کہ نیوزی لیبنڈ کی کسی کلاس ٹیم سے سیریز جیتنے میں 6 سال سے ناکام ہے۔
آخری بار 2018 میں جیتا تھا،اس کے بعد سے یہ چوتھی سیریز ہے۔2 ڈرا کھیلی ہیں اور 2 میں ناکامی ہوئی ہے۔
پاکستان تو نیوزی لینڈ کی بی کلاس ٹیم سے بھی 6 سال سے نہیں جیت سکا،باہمی سیریز کا احوال۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ کہنے کو کیوی ٹیم سی کلاس ہے۔گزشتہ سال بھی کئی ٹاپ پلیئرز پاکستان نہیں آئے تھے ،اس بار بھی ایسا ہی ہے لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ پاکستان نیوزی لینڈ کے خلاف باہمی ٹی 20 سیریز 2018 کے بعد سے جیت ہی نہیں سکا ہے۔یہ الگ بات ہے کہ 2022 میں پاکستان نے نیوزی لینڈ میں 3 ملکی ٹی 20 کپ جیتا تھا لیکن یہ باہمی سیریز نہیں تھی۔
بلیک کیپس اور گرین کیپس نے آخری ٹی 20 سیریز اس سال کے شروع میں نیوزی لینڈ میں کھیلی اور کیویز 1-4 سے جیت گئے ۔اس سے قبل پاکستان میں گزشتہ سال اپریل 2023 میں پاکستان میں کھیلی گئی 5 میچزکی سیریز 2-2 سے برابر رہی۔2020 میں نیوزی لینڈ میں کھیلی گئی3 میچزکی سیریز نیوزی لینڈ 1-2 سے جیتا تھا۔اس سے قبل 2018 کے سال میں متحدہ عرب امارات میں اور نیوزی لینڈ میں 2 سیریز ہوئی تھیں،دونوں پاکستان نے جیتی ہیں۔2016 میں نیوزی لینڈ جیتا۔2014 میں سیریز ڈرا ہوئی۔2010 میں نیوزی لینڈ جیتا۔اب 2024 کی سیریز بھی 2-2 سے ڈرارہی،تو کیسے مان لیں کہ عزت بڑھی ہے۔