لاہور،کرک اگین رپورٹ
بڑے ناموں کے بغیر سابق کرکٹرز سے مشاورت،پی سی بی کوشش فضول قرار،فینز ناراض۔کرکٹ کی تازہ ترین خریں یہ ہیں پاکستان کرکٹ آپریشن،سرجری اور بہتری کیلئے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے جن کھلاڑیوں سے ملاقات کی اور جس کی تفصیلات سامنے آئی ہیں،اس سے کرکٹ فینز بری طرح مایوس ہوئے ہیں اور انہوں نے اسے ڈرامہ اور وقتی کھیل قرار دیا ہے۔
ملاقات کرنے والے کرکٹرز میں انتخاب عالم، سیلم الطاف، سکندر بخت،اقبال قاسم،ہارون رشید، صادق محمد، شفیق پاپا،سیلم یوسف،یاسر حمید،یاسر شاہ،سرفراز احمد،اعجاز احمد،باسط علی،وجاہت اللہ واسطی،عاصم کمال،محمد سمیع۔،راشد خان،عامر ملک، شفقت رانا،عبدالروف،سلمان بٹ،اظہر خان اور اظہر محمود شامل تھے۔
ان میں سرفراز احمد ابھی بھی ٹیسٹ میچ کھیلتے ہیں۔اظہر محمود ابھی بھی کوچنگ سٹاف کے ممبرہیں۔انتخاب عالم،سلیم الطاف،اقبال اقسم،ہارون رشید۔صادق محمد اور شفیق پاپا کے ساتھ سلیم یوسف،باسط علی نے ٹی 20 کرکٹ پر کیا رائے دینی ہے۔یہ سب ٹی 20 ورلڈکپ شکست پر جمع ہوئے۔یہی وجہ ہے کہ انہوں نے اس پر بات کرنے کی بجائے ڈومیسٹک کرکٹ اور اپنے زمانے کی کھیل کے حوالہ سے تجاویز دی ہیں۔
سوال یہ ہے کہ اس کے علاوہ جو شریک تھے،ان کی پروفائل کیا ہے،ان کے نام کے ساتھ لیجنڈری کرکٹرز کا نام آتا ہے؟وسیم اکرم،وقار یونس،انضمام الحق،رمیز راجہ،معین خان،مشتاق احمد،جاوید میاں داد،محمد یوسف،یونس خان،شعیب اختر،سعیدانور،عامر سہیل وغیرہ میں سے کوئی کیوں نہیں ملا۔محمد حفیظ ،شاہد آفریدی یا مصباح الحق،اظہر علی میں سے کسی کی رائے کیوں نہ لی گئی۔
کرکٹ فینز نے پی سی بی کی اس کوشش پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے وقت کا ضیاع قرار دیا۔
ان سابق کرکٹرز نے کیا کیا
سابق کرکٹرز نے ڈومیسٹک کرکٹ کو مضبوط بنیادوں پر کھڑا کرنے کے لیے تجاویز دیں۔سابق کرکٹرز نے قومی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے سفارشات پیش کیں۔کھلاڑیوں کی فٹنس اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں مایوس کن کارکردگی پر بھی گفتگو کی گئی۔ڈومیسٹک کرکٹ کاانفراسٹرکچر بہتر بنانے پر اتفاق۔4روزہ میچز اور انڈر 19 کے ٹورنامنٹس کرانے پر اتفاق رائے۔سابق کرکٹرز نے ونٹر سیزن کے ساتھ سمر سیزن میں بھی کرکٹ ٹورنامنٹس کرانے کی تجویز دی۔اسلام آباد۔ پشاور اور دیگر شہروں میں کرکٹ اکیڈمیز بنانے کی سفارشات پیش کی گئیں۔سابق کرکٹرز نےپاکستانی کوچز کے معیار اور سلیکشن کمیٹی کے اراکین پر تحفظات کا اظہار کیا۔سابق کرکٹرز نے پاکستانی پچز کے معیار پر بھی تحفظات کا اظہار کیا۔
ٹی 20 ورلڈکپ کیوں ہارے،بھارت کے خلاف 119 رنز کیوں نہ بنے،امریکا سے 159 کرکےکیسے ہارے،پہلی بار پہلے مرحلہ سے کیسے باہر ہوئے۔ٹیم ڈسپلن پر کیا تھا،مزید کیا کچھ ہوتا رہا۔کسی نے کچھ نہیں بولا۔