کرک اگین رپورٹ۔پاکستان بمقابلہ انگلینڈ،29 ویں سیریز آگئی،سابقہ 89 ٹیسٹ کے بیٹنگ،بائولنگ،رزلٹ نتائج۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان 68 برس کی ٹیسٹ تاریخ کے 89 میچز ہوئے ہیں۔انگلینڈ کو 29 فتوحات کے ساتھ سبقت ہے۔پاکستان کو 21 میں کامیابی ملی ہے۔39 میچز ڈرا ہوئے ہیں۔پاکستان نے 8 سیریز جیتی ہیں۔پاکستان نے 3 سیریز اپنے ملک میں 2 سیریز متحدہ عرب امارات اور 3 ہی انگلینڈ میں جیتی ہیں۔یوں اس نے 8 سیریز اپنے نام کی ہیں۔12 سیریز انگلینڈ کے نام رہی ہیں۔عرب امارات میں کوئی نہیں ۔پاکستان میں 3 اور اپنے ملک میں 9 سیریز میں وہ کامیاب ہوا۔8 ٹیسٹ سیریز ڈرا ہوئی ہیں۔اس طرح کل ملا کر 28 ٹیسٹ سیریز ہوچکی ہیں۔
پاکستان اور انگلینڈ کے 89 ٹیسٹ میچز کو کھولاجائے تو پاکستان کی بیٹنگ کو سبقت یوں دکھائی دیتی ہے کہ ایک اننگ کا بڑا اسکور پاکستان کا ہے،ایک بار نہیں ،متعدد بار ہوا ہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستان کا ہائی مجموعی اسکور انگلینڈ کے خلاف انگلینڈ کے اندر ہے۔اوول ٹیسٹ 1987 میں پاکستان نے 220 اوورزسے زائد کھیل کر 708 اسکور بنائے۔دوسرا مجموعی ہائی اسکورپاکستان کا ہی ہے۔لاہور ٹیسٹ 2005 میں اس نے8 وکٹ پر 636 رنزبناکر اننگ ڈکلیئر کی تھی۔
برمنگھم ٹیسٹ 1971 میں 7 وکٹ پر 608 اسکور،اوول ٹیسٹ 1974 میں پاکستان نے600 رنز 7 وکٹ پر اننگ ختم کی تھی۔یہ 4 مجموعے پاکستان کے ہیں۔اس کے بعد انگلینڈ کا ان کے لئے مجموعی ہائی اسکور 598 رنز 9 وکٹ پر ڈکلیئر ہے جوابوظہبی ٹیسٹ 2015 میں بناتھا۔ایک دلچسپ اتفاق یہ بھی ہے کہ دونوں ٹیموں کا قلیل تر اسکور 72 ایک جیسا ہے۔پاکستان برمنگھم ٹیسٹ 2010 میں 40 ویں اوور میں 72 پر آئوٹ ہوا تو انگلینڈجنوری2012 میں ابو ظہبی ٹیسٹ میں 37 ویں اوور میں72 پر ڈھیر ہوا۔
پاکستان بمقابلہ انگلینڈ 2024،حملے،جھگڑے،میچ فکسنگ،پچ فکسنگ،بال ٹیمپرنگ،جیل،15 اہم واقعات
پاکستان کی سنسنی خیز فتوحات میں 2005 میں ملتان ٹیسٹ میں 22 رنز،اوول ٹیسٹ 1954 میں پاکستان کی 24 رنز اورلیڈز ٹیسٹ 1971 میں انگلینڈ کی 25 رنز سے جیت کم مارجن میں سرفہرست ہیں۔
پاکستان بمقابلہ انگلینڈ ،بیٹنگ ریکارڈز
اب تک سابق انگلش کپتان ایلسٹرکک کو دونوں ممالک کی جانب سے سب سے زیادہ1719 ٹیسٹ اسکور بنانے کا اعزاز حاصل ہے۔20 میچزکی 36 اننگز میں انہوں نے5 سنچریز،8 ہاف سنچریز اور 263 رنزکی اننگ کے ساتھ 49 سے زائد کی اوسط سے یہ سب کیا۔دوسرا نمبرانضمام الحق کا ہے۔19 میچزکی 32 اننگز میں 1584 اسکور 5 سنچریز اور 10 ہاف سنچریز کی مدد سے42 کی اوسط ہے اور 148 ہائی اسکور ہے۔مشتاق محمد کے 1554 رنز اور تیسرا نمبر ہے۔محمد یوسف کے 14 میچزکی 24 اننگز میں 1499 اسکور 62 کی اوسط،6 سنچریز اور 223 ہائی اسکور قابل رشک ہے۔اس کے مقابل قومی ٹیم میں شامل اظہر علی ناکامی کا ریکارڈ رکھتے ہیں۔19 میچزکی 36 اننگز میں 1121 اسکور رکھتے ہیں۔انگلینڈ کے سابق کپتان اور موجودہ پلیئر جوئے روٹ 15 میچزکی 26 اننگز میں 1135 رنزبنارکھے ہیں۔دونوں کے لئے یہ سیریز ٹیسٹ کیس ہوگا۔کمپٹن کے 278 اور ظہیر عباس کے 274 انفرادی اننگز میں سب سے اوپر ہیں۔دونوں جانب سے 14 ڈبل سنچری اننگز ہیں۔پاکستان کی جانب سے زیادہ 9 بار یہ کارنامہ ہواہے۔محمد یوسف کی سب سے زیادہ 6 سنچریز،انضمام اور الیسٹر کک کی 5،5 ہیں۔2006 کی سیریز میں محمد یوسف کےانگلش سرزمین پر 4 میچزمیں بنائے گئے 631 اسکور ایک سیریزکے سب سے بڑے اسکور ہیں۔جوئے روٹ نے 2016 میں اپنے ملک میں 4 میچزمیں 512 رنزبنائے۔
پاکستان بمقابلہ انگلینڈ، بائولنگ ریکارڈز
پاکستان کے آنجہانی لیگ اسپنر عبد القادر وسیم اکرم،وقار یونس اور عمران خان کے ہوتے ہوئے بھی اب تک ٹاپ پر ہیں۔انہوں نے1977 سے 1987 کے 10 سالہ قلیل عرصہ میں 16 میچزکی 28 اننگز میں سب سے زیادہ 82 ٹیسٹ وکٹیں لیں۔انگلینڈ کےجمی اینڈرسن 2010 سے 2022 کے درمیان20 میچزکی 38 اننگز میں 82 وکٹیں لے کر عبد القادر کے ہم پلہ ہیں۔پاکستان کے خلاف اینڈرسن کی آخری ٹیسٹ سیریز 2022 میں تھی۔سٹورٹ براڈ 19 میچزمیں67 وکٹیں لے چکے ہیں۔وسیم اکرم کی 18 میچزمیں 57 اور وقار یونس کی11 میچزمیں 50،عمران خان کی 12 میچز میں 47 وکٹیں ہیں۔انفرادی بائولنگ میں عبد القادر کی56 رنزکے عوض9 وکٹ کی کارکردگی بہترین پرفارمنس ہے۔این بوتھم کی 34 رنزکے عوض 8 وکٹ ان کے ملک کے لئے بہترین کارکردگی ہے۔عبدا القادر کا یہ ریکارڈ کون توڑے گا کہ سب سےزیادہ بار 8 مرتبہ اننگ میں 5 وکٹیں لیں،میچ میں 10 وکٹ 4 بار اپنے نام کرگئے۔ایک سیریز میں عبد القادر کی 3 میچزمیں 30 وکٹیں 1987 کا کانامہ آج بھی نمبر ون ہے۔کرس واکس انگلینڈ کے لئے2016 میں 4 میچزکھیل کر 26 وکٹ تک پہنچ سکے تھے۔
انگلینڈکو دورہ پاکستان سے قبل جھٹکا،ایک کھلاڑی باہر
کپتان کے طور پر اینڈریو سٹائرس نے سب سے زیادہ 11 میچزکھیلے۔6 جیتے تو 4 ہارے۔مصباح الحق کا ریکارڈ اچھا رہا۔10 میچزمیں سے 7 جیتے اور صرف 2 ہی ہارے تھے۔کسی بھی وکٹ پر بڑی شراکت کا ریکارڈ پاکستان کے پاس ہے۔2006 کے لیڈز ٹیسٹ میں محمد یوسف اور یونس خان نے۔ تیسری وکٹ پر363 اسکور بنائے تھے۔ وسیم باری نے سب سے زیادہ 24 ٹیسٹ میچزکھیلے۔
انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ،ملتان کے پری کیمپ میں پاکستان اسکواڈ میں مزید کھلاڑی شامل