عمران عثمانی۔پاکستان بمقابلہ انگلینڈ،10 بہترین انفرادی ٹاپ سکورر،ٹرپل سنچری بنی یانہیں،14 ڈبل سنچریز،مکمل ریکارڈ۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ پاکستان کرکٹ ٹیم ملتان پہنچ چکی۔انگلینٖڈ کرکٹ ٹیم 2 اکتوبر کے آوائل میں ملتان پہنچ رہی ہے۔دونوں ممالک کے درمیان 3 ٹیسٹ میچزکی سیریز کا آغاز ملتان میں 7 اکتوبر کے پہلے ٹیسٹ میچ سے ہوگا۔دوسرا ٹیسٹ بھی 15 اکتوبر سے ملتان میں کھیلاجائے گا۔تیسرا وآخری ٹیسٹ میچ 24 اکتوبر سے راولپنڈی میں کھیلاجائے گا۔یہ سیریز آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا حصہ ہے۔دونوں ممالک عملی طور پر فائنل دوڑ سے باہر ہیں لیکن اس سیریز کی فاتح ٹیم ٹاپ ٹیموں میں سے کسی ایک کی اگر مگر والی صورتحال سے کچھ امید پر ہوگی۔
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان 28 ٹیسٹ سیریز ہوچکی ہیں۔89 ٹیسٹ میچز کھیلے جاچکے۔پاکستان،متحدہ عرب امارات اور انگلینڈ میں یہ میچز ہوئے لیکن آج تک دونوں ٹیموں کا کوئی بیٹر بھی ٹرپل سنچری نہیں بناسکا۔ڈبل سنچریز بنی ہیں۔ان کی تعداد 14 ہے۔ان میں پاکستان کو برتری ہے کہ اس کے کھلاڑیوں نے زیادہ بار ڈبل سنچری اسکور کی ہے۔
پاکستان بمقابلہ انگلینڈ،ٹاپ 10 بیٹرز،جوئے روٹ اور بابر اعظم کو کیا حاصل ہوسکتا
ناٹنگھم میں پاکستان انگلینڈ کے درمیان تاریخ کی پہلی ٹیسٹ سیریز میں ڈینس (ڈی سی ایس) کامپٹن نے پہلی ڈبل سنچری بنائی۔یہ بات ہے یہ بات ہے جولائی 1954 کی جب انہوں نے 278 رنزکی اننگ کھیلی جو آج بھی دونوں ممالک کی تاریخ کی سب سے بڑی انفرادی اننگ ہے۔یہی نہیں بلکہ پاکستانی سرزمین پر کراچی کے مقام پر فروری 1962 میں ڈکسٹر نے ڈبل سنچری بناڈالی۔انہوں نے 205 رنزکی اننگ کھیلی۔پاکستان کے ظہیر عباس نے 1971 میں جاکر برمنگھم میں انگلینڈ کے خلاف ڈبل سنچری کا قرض اتارا۔جون 1971 میں انہوں نے274 رنزکی اننگ کھیلی۔4 رنزکی کمی سے ٹاپ اننگ کا ریکارڈ نہ توڑسکے۔انگلینڈ کے زیک کرولی نے 2020 میں سائوتھمپٹن میں پاکستان کے خلاف 267 رنزکی اننگ کھیلی جو تیسری بڑی انفرادی اننگ ہے،یہ میچ اگست 2020 میں کورونا میں تھا۔الیسٹر کوک نے اکتوبر 2015 میں ابو ظہبی کے مقام پر پاکستان کے خلاف ڈبل سنچری کی۔وہ 263 رنزبناکر گئے۔اگست 1987 میں اوول کے مقام پر انگلیینڈ کے خلاف پاکستان کے جاوید میاں داد کی ڈبل سنچری اس لئے اہم ہے کہ وہ 260 کرگئے۔جولائی 2016 میں انگلینڈ کے موجودہ بیٹر جوئے روٹ نے مانچسٹر میں پاکستان کے خلاف 254 رنزکی اننگ کھیلی۔اکتوبر 2015 میں پاکستان کے شعیب ملک نے ابوظہبی میں انگلینڈ کے خلاف 245 رنزکے ساتھ ڈبل سنچری کی۔اگست 1974 میں اوول میں انگلینڈ کے خلاف پاکستان کے ظہیر عباس نے 240 رنزکی اننگ کے ساتھ ڈبل سنچری کی۔یہ ان کی انگلینڈ کے خلاف دوسری ڈبل سنچری بھی تھی۔نومبر 2005 میں لاہور میں پاکستان کے محمد یوسف نے ڈبل سنچری کی۔وہ 223 رنزکرگئے۔یونس خان نے اوو؛ ٹیسٹ 2016 میں انگلینڈ کے خلاف 218 رنزکے ساتھ ڈبل سنچری بنائی۔جولائی 1992 میں مانچسٹر میں پاکستان کے عامر سہیل ڈبل سنچری 205 کرگئے۔جولائی 2006 میں لارڈز ٹیسٹ میں محمد یوسف نے ڈبل سنچری 202 رنزکی یادگار اننگ کھیلی،انگلینڈ کے خلاف یہ ان کی دوسری ڈبل سنچری تھی۔اگست 1982 میں لارڈز ٹیسٹ کے دوران محسن خان نے ڈبل سنچری 200 کی اننگ کھیلی۔
سردی سے 40 ڈگری،ملتان روانگی سے قبل انگلش کوچز اور کھلاڑی بھڑک اٹھے،شیڈول پر تنقید
یوں دونوں ممالک کی جانب سے 14 بار ڈبل سنچریاں بنی ہیں۔2 کھلاڑیوں نے 2 بار ڈبل سنچریاں بنائین اور یہ اعزاز دونوں بار ظہر عباس اور محمد یوسف کے ساتھ پاکستان کے نام رہا،باقی 10 ڈبل سنچریز10 بیٹرز نے بنائیں۔ان میں انگلینڈ کے کمپٹن،کرولی،کک،،جوئے روٹ اور ڈکسٹر شامل ہیں۔پاکستان کے جاوید میاں داد،شعیب ملک،یونس خان،عامر سہیل اور محسن خان ہیں۔یوں پاکستان کے 7 کھلاڑی 9 بار ڈبل سنچریز بناچکے اور انگلینڈ کے 5 بیٹرز نے 5 ہی ڈبل سنچریز کی ہیں۔پاکستان کو سبقت ہے لیکن ٹرپل سنچری کوئی نہیں کرسکا۔
ملتان میں ٹیسٹ،بابر اعظم کو ڈراپ کرنے کا بڑا مطالبہ،کہنے والا اہم ترین
آک کی انگلینڈ کی باز بال(تیزکرکٹ) اور پاکستان کی کارکردگی کے تناظر میں یہ چیلنج بھی بڑا اہم ہوگا کہ کون ان ریکارڈز سے آگے کی سوچتا ہے۔جوئے روٹ ایسے کھلاڑی ہیں جو ڈبل سنچری کے ساتھ موجودہ اسکواڈ کا حصہ ہیں۔پاکستان کے موجودہ اسکواڈ میں ایسا کچھ نہیں ہے۔بابر اعظم اسے قبول کریں۔ایک ڈبل سنچری ہوم میدان میں بنائیں،اپنانام ان ٹاپ پلیئرز کے ساتھ درج کراوئیں،اپنے برے پیج سے باہر نکلیں اور پاکستان کیلئے بھی کچھ کریں۔