راولپنڈی،کرک اگین رپورٹ۔اگر کسی کا خیال یہ تھا کہ انگلینڈ کی ٹیم پاکستان کے خلاف راولپنڈی ٹیسٹ کے پہلے دن 267 رنز بنا کر اؤٹ ہو گئی ہے تو پاکستان ٹاپ پر ہے تو وہ بڑی غلطی پر تھا ،اس لیے کہ اس اسپن پچ پر پہلے کھیلنے والی ٹیم کا 200 سے زائد اسکور بھی بہت بڑا مجموعہ بنتا لیکن انگلینڈ نے تو 267 اسکور کر لیا ہے۔
انگلینڈ کے 267 رنز واقعی کم نہیں تھے،جوابی پاکستانی اننگ نے بھی ثابت کردیا،مہمان ٹاپ پر۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ یہ کیسے ہوا ،جب لنچ تک اس کے پانچ کھلاڑی 110 پر پویلین لوٹ گئے تھے اور لنچ کے فوری بعد بین سٹوکس بھی اتے ہی اؤٹ ہوئے تو سکور 118 رنز اور وکٹن6 گر چکی تھی۔ یہ ایسے ہوا کہ انگلینڈ کے فاسٹ بولر گیس اٹکنسن اور وکٹ کیپر جیمی سمتھ نے پاکستانی بائولرز کا حساب کتاب بے باک کیا۔ دونوں نے اس وکٹ پر پہلے تھوڑا وقت سیٹ ہونے میں لگایا اور پھر اپنی اننگز کو ٹی20 کے فارمیٹ میں بدل دیا، جمی سمتھ 89 نےرنز کی اننگز کھیلی ۔بدقسمتی سے وہ سنچری نہ کر سکے ۔انہوں نے پاکستانی اسپنرز پر بے حسابی کے ساتھ حملہ کیا ۔
پنڈی کرکٹ سٹیڈیم راولپنڈی میں پاکستان نے اہم ترین ٹاس ہار دیا ۔بین سٹوکس نے 7 ٹیسٹ میچز کے بعد قریب 104 روز کے بعد اپنا پہلا ٹاس جیتا اور موقع پر جیتا، جہاں ان کو جیتنا بنتا تھا، انہوں نے بے دھڑک پہلے بیٹنگ کا اعلان کیا۔ ان کے اوپنر زیک کرولی اور بین ڈکٹ نے اس پچ کے اوپر جو کہ شروع میں بیٹنگ کے لیے تھی۔ 56 رنز کا اوپننگ سٹینڈ دیا ۔یہاں زیکرولی 29 رنز بنا کر نعمان علی کا شکار بنے ۔ان کا کیچ صائم ایوب نےلیا۔ پاکستان کو دوسری وکٹ 70 کے مجموعے پرملی۔ اولی پوپگئے۔وہ 3 کرسکے پھر اس کے بعد انگلینڈ کرکٹ ٹیم کی وکٹیں گرنے کا سلسلہ جاری رہا۔ جوئے روٹ جنہوں نے ملتان میں پہلے ٹیسٹ میں ریکارڈ اننگز کھیلی تھی اور انگلینڈ کے لیے سب سے زیادہ ٹیسٹ رنز بنانے کا ریکارڈ قائم کیا تھا موہ بھی ایل بی ڈبلیو ہوئے ساجد خان کے ہاتھوں ۔ پانچ رنز کر سکے۔ ہیری بروک جنہوں نے ملتان میں ٹرپل سینچری بنائی تھی۔ وہ بھی صرف پانچ رنز بنا کر ساجد خان کے ہاتھوں بولڈ ہو گئے۔ بین سٹوکس کا کا کیچ سلمان علی آغا نے سلپ میں لیا۔ بائولر ساجد خان تھے۔ وہ 12 رنز بنا سکے انگلینڈ کو ساتویں وکٹ پر بڑا سہارا ملا ،جب 118 سے سکور پہنچا دیا گیا 225 تکاور یہ کریڈٹ جاتا ہے وکٹ کیپر جیمی سمتھ اور فاسٹ بائولر اٹکنسن کو، جنہوں نے تیزی کے ساتھ اسکور بٹورے ۔یہ ساتویں وکٹ چائے کے وقفے سے پہلے گرگئی۔ تو پاکستان کو کچھ سکون ملا۔ گیس اٹکنسن 39 رنز بنا کر نعمان علی کے ہاتھوں کیچ ہو گئے ۔یہاں سے پاکستان کو ایک اچھا بوسٹ ملا اور اس کے فوری بعد پاکستان کو اگلی کامیابی جمی سمتھ کی مل گئی جو کہ 18 رنز کا اضافے کے بعد 89 رنز کی انفرادی اننگز کھیل کر پویلین لوٹے۔ اس کے بعد انگلینڈ کی ٹیم 267 رنز بنا کر آئوٹ ہو گئی۔ 68.2 اوورز تک کھیل سکی۔ پاکستان کی طرف سے ساجد خان نے ایک بار پھر شاندار بولنگ کی اور 128 رن دے کر6 وکٹیں لیں۔ انہوں نے 29.2 اوورز کیے نعمان علی نے تین وکٹیں 28 اوورز میں 88 رنز دے کر جبکہ زاہد محمود جو وہ بھی سپنر ہیں انہوں نے 10 اوور میں 44 رنز لے کر ایک کھلاڑی کو اؤٹ کیا تو تمام 10 وکٹیں سپنرز نے حاصل کیں۔
راولپنڈی اور پونے میں الٹ پلٹ ہوگیا
پاکستان کی اننگ کا اغاز قدرے پرسکون تھا ،کیونکہ اس نے دسویں اوور تک 35 سکور بنا لیے تھے اور کوئی اؤٹ نہیں تھا۔یہاں عبداللہ شفیق 14 رنز بنا کر اسپنر شعیب بشیر کے ہاتھوں ایل بی ڈبلیو ہو گئے ۔یہ پاکستان کو پہلا نقصان تھا ۔اس کے بعد انگلش بولرز کو پتہ لگ گیا کہ میچ کے اختتامی لمحات میں پاکستانی بیٹرز پینک پوزیشن پہ ہیں۔ انہوں نے اٹھ رنز کے اضافے سے جب پاکستان کا سکور مجموعی طور پر 43 تھا۔ وہاں دوسرے اوپنر صائم ایوب کا شکار کیا۔ ان کا کیچ جو ئے رووٹ نے لیا۔ بولر جیک لیچ تھے ۔وہ 19 رنز کر سکے۔ کپتان مسعود ایک جانب سے ڈھال بننے کی کوشش کر رہے تھے کہ مزید وکٹیں نا گریں لیکن ملتان میں سنچری بنانے والے کامران غلام اپنے کیریئر کے دوسرے ٹیسٹ کی پہلی باری میں صرف تین رنز بنا کر فاسٹ بولر اٹکینسن کے ہاتھوں کلین بولڈ ہو گئے۔ یہاں واضح نظر آیا کہ بین سٹوکس اور بولر ایک پلان کے تحت بال کر رہے تھے، جہاں کامران غلام نئے کھلاڑی ہونے کی وجہ سے شکار ہو گئے۔ سعود شکیل کھیلنے آئے دونوں کوشش کرتے رہے کہ کوئی نقصان نہ ہو ۔پاکستان کا اسکور دن کے اختتام پر 23 اوورز میں تین وکٹ کے نقصان پر 73 ہو چکا تھا۔شان اور سعود 16،16 پر تھے۔
پاکستان ہیڈکوچ جیسن گلیسپی کی پی سی بی کو بڑی چٹکی،بابر اعظم پر اہم بات بتادی