کرک اگین اسپیشل رپورٹ
اگر آپ نے یہ سمجھنا ہو کہ ویسٹ ممالک کرکٹ معاملات کو کیسے لے کر کر چلتے ہیں تو اس کے لئے تازہ ترین 4 مثالیں پیش خدمت ہیں۔ان کے بیان کا مقصد پاکستان کرکٹ بورڈ کو جگانا مقصود ہے کہ وہ بھی اسے دیکھیں اور اور سمجھیں۔بھکاریوں کا انداز اختیا ر رکھیں گے تو آخر میں تھڈے پڑیں گے۔
تازہ ترین مثال ایشز سے متعلق ہے۔انگلش کپتان جوئے روٹ کا یہ انداز بھی ملا حظہ ہو ۔کہتے ہیں کہ ایشز میں انگلینڈ کی کپتانی کا میں ابھی کوئی وعدہ نہیں کرسکتا۔اندازا کریں کہ سفر شروع ہونے میں 2 ماہ رہ گئے ہیں اور سیریز دسمبر سے شروع ہونی ہے اور انگلینڈ کے ٹیسٹ کپتان کتنی غیر سنجیدہ بات کر رہے ہیں۔یہ انہوں نے کیوں کیا۔اسے سمجھنا ہوگا۔آسٹریلیا میں کورونا رولز سخت ہیں۔انگلینڈ بورڈ اور پلیئرز ادھر سے بھی وہی نرمی چاہتے ہیں جو انہیں پاکستان جیسے دوسرے درجہ کے ممالک سے ملتی ہے۔انگلینڈ کے وزیر اعظم کی جانب سے آسٹریلوی ہم منصب کو درخواست کے باوجود اس میں کوئی زیادہ نرمی نہیں ہوئی ہے تو میزبان ملک پر دبائو بڑھانے کا سلسلہ جاری ہے۔ساتھ میں اپنے بورڈ اور حکومت کو سنانا بھی ضروری ہے کہ وہ بھی حرکت میں رہیں۔یہ سب اس لئے کہ آخر میں وہ سب مل جائے جس کی آرزو ہے۔کرک اگین پیش گوئی کر رہا ہے کہ جوئے روٹ ہی کپتانی کریں گے۔فل انگلش اسٹرینتھ ہوگا۔تمام کھلاڑی آسٹریلیا جائیں گے۔
اس سے قبل کے 3 عجب ڈرامے چلے،پہلا یہ کہ انگلینڈ ،بھارت کا مانچسٹر ٹیسٹ اچانک منسوخ ہوا۔ظاہری گرماگرمی کے بعد یہ میچ اگلے سال کے لئے ری شیڈول ہوگیا،اس سے قبل ڈرامائی لڑائی،آئی سی سی کو شکایت کرنے،جلد سننے کی باتیں بھی اچھالی گئیں۔اسی کی ہو بہو کاپی تیسرے ڈرامہ کی شکل میں اس وقت ہوئی جب نیوزی لینڈ نے پنڈی میں پہلے ایک روزہ میچ کی تیاری کے عین وقت کھیلنے سے انکار کردیا۔دورہ بھی منسوخ کیا۔اس کے فوری بعد اگلی مثال انگلینڈ نے پیش کی۔کیویز نے سکیورٹی الرٹ اور انگلینڈ نے پلیئرزکی تھکاوٹ کا جواز بنایا۔بعد میں دونوں جھوٹے ثابت ہوئے۔یہ مثالیں اس لئے پیش کی گئی ہیں کہ مقصد نکلنے کے بعد کیسے دوڑ لگتی ہے اور کس ڈرامائی انداز میں یہ سب اسٹیج ہوتا ہے کہ عام افراد واقعی یہی سوچتے رہ جاتے ہیں کہ کچھ تو حقیقیت ہوگی۔پی سی بی اور کچھ نہیں۔جوئے روٹ کے اس نئے انداز سے ہی کچھ سیکھ لے کہ جو کہہ کیا رہے ہیں اور کیوں بول رہے ہیں اور کہاں سےمخاطب ہیں اور آخر میں کریں گے کیا۔