پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ نے ڈومیسٹک کوچز کے مستقبل پر سرخ نشان لگادیا ہے۔انہوں نے ان کی کارکردگی پر عدم اطمینان کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوچز اپنی کارکردگی بہتر بنائیں ورنہ گھر جانے کے لئے تیار ہوجائیں۔پاکستان کے ڈومیسٹک کرکٹ میں صوبائی کوچزبھی کام کر رہے ہیں لیکن رمیز راجہ کہتے ہیں کہ انہوں نے اپنے کام سے انصاف نہیں کیا،ان کا سلیکشن میں کردار نہایت ہی کم ہے۔
پی سی بی کے نئے چیئرمین رمیز راجہ نے واشگاف الفاظ میں کہا ہے کہ پی سی بی میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں ہونے جارہی ہیں۔اب یہاں وہی رکے گا جو کام کرے گا،کام نہ کرنے والوں کی چھٹی کردی جائے گی۔ایسا لگتا ہے کہ رمیز راجہ ایسے کوچز کی رخصتی کا فیصلہ کرچکے ہیں۔دوسری جانب ان کی سابق کرکٹرز سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔پاکستان انڈر 19 ٹیم،اے ٹیم ،ہائی پرفارمنس سنٹر میں وہ نامور کرکٹرز کو لگانے جارہے ہیں جو طویل بنیادوں پر کام کریں گے اور پاکستان کی نیشنل کرکٹ ٹیم کو تیار پلیئرز فراہم کریں گے۔
پی سی بی میں اب تک انتظامی سطح پر بڑی تبدیلیاں ہوچکی ہیں۔چیف ایگزیکٹو وسیم خان بھی رخصت ہوچکے ہیں۔اسی طرح ہیڈ کوچ مصباح الحق اور بائولنگ کوچ وقار یونس بھی گھر جاچکے ہیں۔رمیز راجہ سے عاقب جاوید اور معین خان ملاقاتیں کرچکے ہیں،اب یونس خان کو بڑی ذمہ داری دیئے جانے کے امکانات بھی ہیں۔نیشنل ہائی پرفارمنس سنٹر میں موجود محمد یوسف اور مشتاق احمد کے بارے میں تاحال خاموشی ہے،انہیں بھی کہیں بہتر ذمہ داری دیئے جانے کی اطلاعات ہیں۔